جہاں حکم ملاجلسہ کرینگے،گولیاں ہمارا راستہ نہیں روک سکتیں:علی امین گنڈا پور

جہاں حکم ملاجلسہ کرینگے،گولیاں ہمارا راستہ نہیں روک سکتیں:علی امین گنڈا پور

پشاور(دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ گولیاں، آنسو گیس اور تشدد ہمیں مقصد سے نہیں ہٹا سکتا، جہاں حکم ملا جلسہ کریں گے ۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کا شور  بتاتا ہے کہ انہیں ہمارے آنے سے تکلیف ہوئی ہے ، انہیں بہت ٹف ٹائم دینے والا ہوں، فارم 47 والوں سے جان نہ چھوٹی تو انہیں چھوڑونگا نہیں، ہم عاجز لوگ ہیں ،حق کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دلوں میں چوری رکھنے والے ڈر رہے ہیں، انہیں پتا ہے ان کا وقت قریب آگیا ، ہم ایک ایسا نظام لانے والے ہیں جس میں پبلک سیفٹی پروٹیکشن لازمی ہوگی، قانون میں رہ کر ہی کوئی کارروائی کرسکتا ہے ، کوئی قانون سے بالاتر نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ جلسے کیلئے این او سی دے کر بھی جو حال کرتے ہیں وہ آپ نے دیکھا ہے ، یہ فارم 47 پر آئی ہوئی حکومتیں ہیں، یہ پاکستان کی جمہوریت کا نقصان نہیں کررہے بلکہ انہوں نے ملک سے جمہوریت کو ختم ہی کردیا ، ہم پرامن احتجاج کریں گے ، جہاں جہاں حکم ملا ہے وہاں جائیں گے ، کردار ادا کریں گے ۔پاکستان میں جمہوریت ہمارا نظریہ ہے ، بانی پی ٹی آئی بے گناہ جیل میں ہیں ،ان پر کوئی کیس نہیں، ہماری پارٹی کی خواتین جیل میں ہیں، ہم اپنے نظریے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ میں صوبے کا وزیراعلیٰ ہوں ڈنکے کی چوٹ پر سرکاری مشینری استعمال کروں گا کسی کا باپ بھی نہیں روک سکتا، اگر میں جلسے میں بی آر ٹی بسیں لے کر جاتا تو یہ لوگ کہتے کہ صوبے کے وسائل استعمال ہورہے ہیں، میں اپنے ساتھ پرائیویٹ گاڑیاں اور ذاتی گاڑیاں لے کر جاتا ہوں، گاڑیوں میں پٹرول اور ڈیزل جیب سے ڈلواتا ہوں۔

علی امین نے مزید کہا کہ مولانا صاحب آپ نے بہت دیر کردی، آپ کے دلوں میں جو راز ہیں وہ بتادیں ۔گنڈا پور نے مریم نواز پر عورت کارڈ استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کے پی میں جلسے کیوں کروں؟ نواز شریف جب سزا کے بعد بیرون ملک تھے تو مریم نواز پنجاب میں جلسے کررہی تھیں، ہم نے انہیں نہیں روکا تھا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی خواتین جیل میں ہیں، کیا وہ عورتیں نہیں؟ کیا پورے پاکستان میں ایک عورت مریم نواز ہی رہ گئی ہیں؟۔وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس کو دوبارہ وارننگ دیتے ہیں کہ انہیں روکا گیا تو جواب دیں گے ، ایک صوبے کے منتخب وزیراعلیٰ کے راستے روکنے کے لیے کنٹینرز لگائے جارہے ہیں، وہ کس کے وسائل ہیں؟ ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کو وارننگ دے رہا ہوں، کسی کا غلط حکم نہ مانیں، نتائج آپ کو خود بھگتنے ہوں گے ، عظمیٰ بخاری کہتی ہیں میں پختونخوا میں جلسہ کروں، میں کیوں یہاں جلسہ کروں، میں پورے پاکستان میں جلسہ کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ فضل الرحمن، بلاول اور پی ڈی ایم کے دیگر رہنما جلسے کررہے ہیں لیکن انہیں روکنے والا کوئی نہیں۔

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ فضل الرحمن نے خود بولا کہ مجھے کہا گیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت ختم کرو، مولانا صاحب آپ مان گئے کہ امریکا کے کہنے پر آپ نے پی ٹی آئی کی حکومت گرائی ہے ۔ علی امین گنڈا پور، ایڈووکیٹ جنرل، ایڈیشنل چیف سیکرٹری چیف جسٹس کی عدالت میں پیش ہوئے ۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ضمانت کے باوجود گرفتاریاں ہورہی ہے ، عدالتی احکامات ہیں کہ ضمانت کے بعد گرفتاری نہیں ہوگی، لاپتا افراد کے خاندان ہمارے پیچھے آتے ہیں۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہم خود ان چیزوں سے متاثر ہیں، اسطرح کے معا ملات کے میں خود خلاف ہوں۔چیف جسٹس یہ پہلا واقعہ نہیں بار بار ایسا ہوتا رہا ہے ، عدالتی احکامات پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ فوکل پرسن دیں دے ایڈووکیٹ جنرل کے ساتھ مل کر بتائیں ہم قانون سازی کریں گے ، ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ پبلک سیفٹی کمیشن کو ہم موثر بنا رہے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم مجبوراً اب پولیس والوں کے خلاف کارروائیاں کریں گے ، سی ٹی ڈی، پولیس سب کو بٹھا کر اس معاملے کو دیکھیں، ایڈووکیٹ جنرل جواب جمع کریں۔عدالت نے 2 ہفتوں میں جواب طلب کرکے سماعت ملتوی کردی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں