سرکاری آفیسرز کیخلاف براہ راست ہائیکورٹ آنے پر پابندی

سرکاری آفیسرز کیخلاف براہ راست ہائیکورٹ آنے پر پابندی

لاہور(محمداشفاق سے)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے غیر ضروری درخواست بازی روکنے اور سائلین کی مشکلات کم کرنے کیلئے محکموں سے رجوع کیے بغیر سرکاری افسروں کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں براہ راست درخواست دائر کرنے پر پابندی گادی۔

قبل ازیں ایسی درخواستوں سے جہاں کیسز میں اضافہ ہورہا تھا وہیں دیگر کیسز کی سماعت بھی تاخیر سے ہورہی تھی۔جس پر چیف جسٹس عالیہ نیلم کو سخت تشویش تھی ،چیف جسٹس عالیہ نیلم سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے ساتھ انتظامی سطح پر بھی ایسے فیصلے کررہی ہیں جس سے عدالتوں میں مقدمات کا بوجھ کم ہورہا ہے ، چیف جسٹس عالیہ نیلم نے انتظامی کمیٹی کی منظوری کے بعد سرکاری افسروں اور محکموں کے خلاف براہ راست لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے پر پابندی لگادی ،سائل کو اگر اب کسی محکمے کے خلاف شکایت ہوگی تو وہ پہلے متعلقہ محکمہ کی دادرسی کمیٹی سے رجوع کرے گا پھر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا جاسکتا ہے ،اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے ،چیف جسٹس کے اس اقدام کو قانونی ماہرین نے خوش آئندہ قرار دیا ہے ، قانونی ماہر نصیر کمبوہ نے کہا اس اقدام سے عدالتی وقت کا ضیاع بھی نہیں ہوگا اور قیمتی وقت بچایا جاسکے گا جبکہ متعلقہ محکموں کے افسران پہلے خود سائلین کی دادرسی کریں گے ،قانونی ماہر اشتیاق چودھری نے کہا چیف جسٹس عالیہ نیلم کا یہ بہترین فیصلہ ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں