ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنیوالی کمپنی کانام بدلنے پر سندھ حکومت کا اعتراض
کراچی (سٹاف رپورٹر)ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والی وفاقی کمپنی کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا،وفاق کے زیر انتظام ترقیاتی منصوبوں کے لیے پی آئی ڈی سی ایل بنائی جارہی ہے ،2015میں وفاقی منصوبوں کے لیے کراچی انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی قائم کی گئی تھی۔
،2017میں شاہد خاقان عباسی نے 25ارب روپے کے کراچی پیکیج کا اعلان کیا تھا،2019میں کے آئی ڈی سی ایل کا نام تبدیل کرکے سندھ انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی رکھاگیا۔وفاقی حکومت کے کراچی و سندھ کے دیگر اضلاع میں ترقیاتی منصوبے ایس آئی ڈی سی ایل کے ذریعے مکمل ہوناتھے ۔وفاقی حکومت نے ایس آئی ڈی سی ایل کا بھی نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اب پاکستان انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی وفاقی فنڈز سے علاقائی منصوبوں پر کام کرے گی۔پی آئی ڈی سی ایل کو پاک پی ڈبلیو ڈی کے متبادل کے طور پر بنایاجارہاہے ۔ ادھر میئرکراچی مرتضیٰ وہاب نے مجوزہ پی آئی ڈی سی ایل کے قیام پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ شاید ایم کیوایم کے دباؤ پر وفاقی حکومت پی آئی ڈی سی ایل بنارہی ہے ۔میئر کراچی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت گلی محلوں میں ترقیاتی کام نہیں کرسکتی۔ان کا کہنا تھا کہ نام نہیں سوچ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ۔وفاقی حکومت کراچی میں ترقیاتی کام میئر کے ذریعے کرائے ۔مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا اس سلسلے میں وزیراعظم کو خطوط لکھے ، درجن بھر ملاقاتیں کیں لیکن کوئی جواب نہیں آیا۔