چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے 100 دن:سپریم کورٹ نے 8 ہزار مقدمات نمٹائے،ہائیکورٹس میں 36 جج تعینات

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے 100 دن:سپریم کورٹ نے 8 ہزار مقدمات نمٹائے،ہائیکورٹس میں 36  جج تعینات

اسلام آباد ( کورٹ رپورٹر )سپریم کورٹ نے چیف جسٹس یحیی آفریدی کی سربراہی میں 100روزہ کارکردگی رپورٹ جاری کردی ،اس عرصہ میں سپریم کورٹ نے 8ہزار سے زائد مقدمات نمٹائے جبکہ ہائیکورٹس میں 36جج تعینات کئے گئے ۔

سپریم کورٹ کے افسر تعلقات عامہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق عدالت عظمیٰ نے انصاف کے شعبے میں کارکردگی، شفافیت، احتساب اور رسائی کو بڑھانے کے لئے اہم اصلاحات نافذ کیں۔ سپریم کورٹ نے 8,174 مقدمات کا فیصلہ کیا جبکہ 4,963 نئے کیسز دائر ہوئے ،جوڈیشل کمیشن آف  پاکستان (JCP)کو مزید موثر بنانے کے لئے سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے ذریعے جامع قواعد وضع کرنے پربنیادی توجہ دی گئی، کمیشن کے سیکرٹری کی تقرری کا عمل شروع کیاگیا ہے جبکہ پانچوں ہائی کورٹس میں 36 ایڈیشنل ججز کی نئی تقرری اور سپریم کورٹ آف پاکستان اور ہائی کورٹ آف سندھ میں آئینی بینچوں کی تشکیل کا عمل شروع کر دیا گیا ۔ آئینی مینڈیٹ کی پاسداری کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں منصفانہ صوبائی نمائندگی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے گئے ۔عدالتی احتساب کو تقویت دینے کے لئے ، سپریم جوڈیشل کونسل (SJC) نے اپنی آپریشنل صلاحیت کو بڑھانے کے لئے ایک علیحدہ سیکرٹریٹ قائم کیا ہے ۔ ایک مستقل سیکرٹری سپریم جوڈیشل کونسل کی تقرری کا عمل شروع کر دیا گیا ہے اور بہتر نگرانی اور کیسز کو سرعت کے ساتھ نمٹانے کے لئے باقاعدہ میٹنگز جاری ہیں ۔سپریم جوڈیشل کونسل کوڈ آف کنڈکٹ اینڈ پروسیجر آف انکوائری 2005 میں ترامیم پر غور کیا جا رہا ہے ۔ کونسل نے اپنے دو اجلاسوں میں آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت آئینی عہدیداروں کے خلاف موصول ہونے والی 46 شکایات کا جائزہ لیا، جن میں سے 40 کو نمٹا دیا گیا، جب کہ 5 شکایات پر رائے طلب کی گئی اور ایک کو معلومات کے لئے بھیج دیا گیا۔

پاکستان کے لا اینڈ جسٹس کمیشن نے ریٹائرڈ ججوں کی جگہ لے کر، سٹیک ہولڈر کی وسیع تر شرکت کو یقینی بناتے ہوئے عدالتی کارکردگی اور قانونی نمائندگی کو مضبوط بنانے کے لئے بڑی اصلاحات متعارف کرائی ہیں۔ نئے شامل کیے گئے بار کے نمائندوں میں مخدوم علی خان (کراچی)، خواجہ حارث (پنجاب)، کامران مرتضیٰ (بلوچستان)، فضل حق (پشاور) اور منیر پراچہ (اسلام آباد) اور پاکستان کی تمام بار کونسلز کی طرف سے مشترکہ طور پر نامزد کردہ ایک رکن شامل ہیں۔ انصاف تک رسائی کو بہتر بنانے کی مزید کوششوں میں، LJCP نے جیل اصلاحات شروع کی ہیں، جن میں جیلوں کے باقاعدہ دورے اور دور دراز کے اضلاع تک رسائی شامل ہے تاکہ حالات کا جائزہ لیا جا سکے اور منصفانہ قانونی نگرانی کو یقینی بنایا جا سکے ۔ ضلعی عدلیہ کی صلاحیت کو مضبوط کرنے کے لئے ضلعی عدلیہ کے لیے غیر ملکی تربیتی پروگرام متعارف کرائے گئے ہیں۔بار کونسلز اور بار ایسوسی ایشنز کے لئے ایک وقف واٹس ایپ کمیونٹی قائم کی گئی ہے ، جو ملک بھر میں قانونی ماہرین کو آن لائن کورسز اور تعلیمی وسائل تک مفت رسائی فراہم کرتی ہے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں