بھارت ایل او سی کے اطراف کسی بھی جگہ حملہ کرسکتا : وزیر دفاع، پاکستان کا دوسرا میزائل تجربہ، ہماری جغرافیائی سالمیت کو چیلنج کیا گیا تو بھرپور جواب دینگے : آرمی چیف
راولپنڈی،اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر، نامہ نگار،دنیا نیوز)پاکستان نے ایک اور میزائل تجربہ کرلیا، ’’فتح ‘‘ 120 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بناسکتاہے ،دو روز قبل 450 کلومیٹر رینج کے ابدالی میزائل کا تجربہ کیا گیا تھا، آرمی چیف نے کہا ہماری جغرافیائی سالمیت کو چیلنج کیا گیا تو بھرپور جواب دیا جائیگا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان نے جاری مشق ایکس انڈس کے تحت پیر کو فتح سیریز کے زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائل کا کامیاب تربیتی تجربہ کیا، میزائل کی رینج 120 کلومیٹر ہے۔ اس تجربے کا مقصد فوجی دستوں کی عملی تیاری کو یقینی بنانا اور میزائل کے جدید نیویگیشن سسٹم اور بہتر درستی سمیت اہم تکنیکی پہلوؤں کی تصدیق کرنا تھا۔ تربیتی تجربہ کا پاکستان آرمی کے سینئر افسروں اور پاکستان کے سٹریٹجک اداروں کے افسروں، سائنسدانوں اور انجینئرز نے مشاہدہ کیا۔صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی،چیف آف آرمی سٹاف اور چیئرمین سینیٹ نے حصہ لینے والے فوجی جوانوں، سائنسدانوں اور انجینئرز کو مبارکباد دی۔ انہوں نے پاکستان کی علاقائی سالمیت کے خلاف کسی بھی جارحیت کو ناکام بنانے کے لئے پاکستان آرمی کی عملی تیاری اور تکنیکی مہارت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔شہباز شریف نے کہا تربیتی لانچ کی کامیابی سے واضح ہے کہ پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے۔ صدر آصف زرداری نے ملکی سلامتی اور دفاع یقینی بنانے کے قومی عزم کا اعادہ کیا۔وزیرداخلہ محسن نقوی نے بھی فتح میزائل کے کامیاب تجربے پر سائنسدانوں، انجینئرز اور قیادت کو مبارکباد دی۔ دریں اثنا آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے 15ویں نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکا سے جی ایچ کیو میں ملاقات کی۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبے عوام کی فلاح کے لیے اہم کردار ادا کر رہے ہیں، دشمن عناصر بلوچستان میں خوف و انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، انہیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔ غیر ملکی سپانسرڈ دہشت گردی بلوچستان کی سکیورٹی کے لیے سنگین خطرہ ہے ، دہشتگردی کا کوئی مذہب، مسلک یا قوم نہیں ہوتی، قومی یکجہتی کے ساتھ اس کا مقابلہ کریں گے ، بلوچ شناخت کے نام پر دہشت گردی کرنے والے بلوچ غیرت پر دھبہ ہیں۔ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، سالمیت پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے ، قومی خودمختاری پر حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔آئی ایس پی آر کے مطابق ورکشاپ کا اختتام سوال و جواب کے مفصل سیشن پر ہواجبکہ نیشنل ورکشاپ بلوچستان کا مقصد قیادت کو قومی و صوبائی امور سے آگاہ کرنا ہے ۔ دریں اثنا ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے جی ایچ کیو میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات کی۔ میٹنگ میں جیو سٹریٹجک ماحول پر تعمیری بات چیت کی گئی، خاص طور پر سکیورٹی کے شعبے میں دونوں ممالک کو درپیش چیلنجوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔ دوطرفہ کوآرڈی نیشن بڑھانے کی کوششوں کے حصے کے طور پر پاک ایران بارڈر سکیورٹی میکنزم کا بھی جائزہ لیا گیا۔آرمی چیف نے کہا پاکستان اور ایران برادرانہ پڑوسی ہیں، مشترکہ تاریخ، ثقافت اور مذہب کے گہرے رشتوں سے جڑے ہوئے ہیں۔دونوں فریقوں نے خطے سے متعلق مسائل میں مثبت پیش رفت لانے میں تعاون کے لیے مشترکہ طور پر کام کرتے ہوئے باہمی تعاون کو بڑھانے کے لیے مصروف رہنے پر اتفاق کیا۔ایرانی وزیر خارجہ نے خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف اور تعریف کی۔
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر،نامہ نگار، نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک )وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اطلاعات ہیں کہ بھارت لائن آف کنٹرول (ایل او سی)کے اطراف کسی بھی جگہ حملہ کر سکتا ہے، ایسا ہوا تو بھارت کو منہ توڑ جواب دینگے ۔ قومی اسمبلی میں خطاب اور پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ شہبازشریف پہلگام واقعہ پر بین الاقوامی کمیشن بنانے کا کہہ چکے ہیں ، تحقیقات سے پتا چل جائے گا کہ بھارت خود ملوث ہے یا وہاں کا کوئی گروپ، یہ بھی واضح ہو جائے گا کہ جو پاکستان پر الزام لگ رہا ہے اس میں کیا صداقت ہے ۔اس چیز کا فیصلہ ہو جانا چا ہئے کہ نریندر مودی جھوٹ بول رہا ہے یا سچ بول رہا ہے ، اس کے بعد اس کو کہیں کہ نریندر مودی تم جھوٹے ہو، ساری دنیا کا امن تباہ کر رہے ہو،مودی نے بر صغیر کو ایٹمی جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا ۔ مودی صرف اپنا ووٹ بنانے کیلئے ڈرامہ کر رہا ہے ، بھارت خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے ،آج بھی ہمارے ساتھ جو ہو رہا ہے وہ افغانستان کی سرزمین سے ہو رہا ہے ، پیچھے بھارت ہے ۔ مجھے علم نہیں مگر ہوسکتا ہے کہ حکومت بھارت کیساتھ کشیدگی پر آل پارٹیز کانفرنس پلان کرے ،اگر پی ٹی آئی نے اس سارے مسئلے کو بانی کی رہائی کے ساتھ مشروط رکھنا ہے تو پھر وہ اے پی سی کی بات کرتے ہوئے اچھے بھی نہیں لگتے ۔
پی ٹی آئی قیادت بہانہ بنا کر کسی نہ کسی طرح اپنے لیڈر کو باہر لانا چاہتی ہے ، پاکستان کی سلامتی اور حفاظت سے ان کو کوئی سروکار نہیں ہے ۔ادھر قومی اسمبلی نے پہلگام واقعہ کے بعد سندھ طاس معاہدہ کے خاتمے کے یکطرفہ اعلان اور پاکستان کو پہلگام واقعہ سے جوڑنے کی بے بنیاد کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے مذمتی قرارداد کی متفقہ منظوری دے دی۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل نے قرار داد پیش کی جس میں کہاگیا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے ۔قرارداد میں بھارت کی طرف سے دہشت گردی کے واقعہ کو بنیاد بنا کر پاکستان کو بدنام کرنے کی کوششوں کی مذمت کی گئی اور کہاگیاکہ اس واقعہ کو بھی بھارت کی طرف سے مذموم سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیاجارہا ہے ۔ پاکستان اپنی خودمختاری کے دفاع کی پوری اہلیت رکھتا ہے اور علاقائی سالمیت کے خلاف کسی بھی جارحیت بشمول آبی دہشت گردی اور فوجی اشتعال انگیزی کا فروری 2019 کی طرح منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ عالمی برادری سے مطالبہ کیاگیا کہ پاکستان سمیت دوسرے ممالک میں ٹارگٹ قتل پر بھارت کو دہشت گردی کے مختلف واقعات میں ملوث ہونے پر اس کو جوابدہ بنایا جائے ۔ دریں اثنا وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے ملکی و غیرملکی میڈیا کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کا دورہ کروا کر بھارت کے دہشتگردی کے کیمپوں کے بے بنیاد الزامات کا پول کھول دیا۔
عالمی میڈیا سے منسلک صحافیوں کو ایل او سی کا دورہ کرانے کا مقصد بھارت کی جانب سے پھیلائے گئے جھوٹے اور بے بنیاد پراپیگنڈا کو بے نقاب کرنا تھا،اس سلسلے میں زمینی حقائق میڈیا کے سامنے پیش کئے گئے اور میڈیا کے نمائندوں کو ان مخصوص مقامات پر لے جایا گیا جنہیں بھارت کی جانب سے مبینہ دہشت گردی کے ٹھکانے قرار دیا گیا تھا، زمینی حقائق، مقامی آبادی کی گواہی اور حالات کا خود مشاہدہ کر کے میڈیا نے ان بھارتی دعوؤں کی حقیقت جاننے کا موقع حاصل کیا۔اس موقع پر عطا اللہ تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا بھارت کی جانب سے پاکستان پر جھوٹے الزامات عائد کرنے کی روش کوئی نئی بات نہیں، بھارت نے ہمیشہ پاکستان کو بدنام کرنے کے لئے جھوٹ پر مبنی بیانیے گھڑے لیکن پاکستان نے ہر موقع پر ذمہ داری، شفافیت اور حقیقت پر مبنی ردعمل دیا، آزاد کشمیر کے علاقے بیلا نور شاہ اور پیر چناسی سے متعلق بھارتی الزامات من گھڑت اور بے بنیاد ہیں، یہاں نہ صرف مقامی آبادی معمول کی زندگی گزار رہی ہے بلکہ تعلیمی ادارے بھی یہاں موجود ہیں اور سیاحت بھی معمول کے مطابق جاری ہے ۔ ان علاقوں میں نہ کوئی دہشت گردی کا کیمپ ہے اور نہ ہی ایسی کوئی سرگرمی جس کا بھارت دعویٰ کر رہا ہے ۔ بھارت کا فالس فلیگ کرنا نئی بات نہیں،پاکستان تحریک انصاف والے بھائی ہیں، جب پاکستان کی بات آئے گی تو سب اکٹھے ہو کر لڑیں گے ۔