عمران سے ملنے نہ دیا تو مریم بھی گھر نہیں جا سکیں گی، گنڈاپور
راولپنڈی( خبر نگار )وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے دھمکی دی ہے کہ انہیں عمران خان سے ملنے نہ دیا گیا تو مریم نواز بھی کے پی کے میں اپنے گھر نہیں جا سکیں گی۔
عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل جاتے ہوئے روکے جانے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گنڈاپور نے کہا کہ عدالت نے مجھے توہین عدالت کے کیس میں ملاقات کی اجازت دی ہے ، اگر ملنے نہیں دیا جاتا تو دوبارہ توہین عدالت کی درخواست دائر کروں گا۔ صوبے کے سارے کام چھوڑ کر ملاقات کے لیے آیا ہوں۔ ملک میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں۔ مجھے عمران خان سے ملاقات کی سب سے کم اجازت دی جاتی ہے جب کہ بانی پی ٹی آئی نے مجھے ملاقات کے لیے پیغام بھجوایا تھا۔واضح رہے کہ وزیراعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈاپور کو گورکھ پور ناکے پر روک لیا گیا، جہاں ان کے ساتھ پولیس کے مذاکرات بھی ہوئے ۔ان کا کہنا تھا جنگی حالات پر کیا تبصرہ کروں ان کاموں سے فارغ ہوں گے تو کچھ کریں گے ۔ہمیں یہاں روکا جا رہا ہے جبکہ ڈرون حملے ہو رہے ہیں۔ میرا بانی سے ملنا مسئلہ ہے جنگ نہیں۔عدلیہ سے مطالبہ ہے کہ قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے آپ اپنے احکامات پر عمل درآمد کرائیں بصورت دیگر مزاحمت کریں گے ۔ وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کو پیغام ہے کہ اب کوئی ایم این اے میرے صوبے میں داخل ہو کر دکھائے ۔
آخر میں بھارت کو پیغام دیا کہ ہمارا ایمان ہے غزوہ ہند ہوگا۔ ہم شہادت کے لیے تیار ہیں۔ مودی نیست و نابود ہو جائے گا۔ ادھر اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے رفقاء کی ملاقات کا دن ہونے کے باوجود لسٹ کے مطابق کسی کی بھی ملاقات نہ ہو سکی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے سکواڈ کو بھی روک لیا گیا ۔ وزیر اعلیٰ کا سکیو رٹی اہلکاروں کے ہمراہ گورکھ پور ناکے سے جیل کی جانب مارچ کیا تو فیکٹری ناکے پر پولیس نے روک لیا ۔جمعرات کو صوبائی وزیر کے پی کے سہیل آفریدی، ایم این اے شاہد خٹک ،محسن جتوئی ،جمال احسن،ذوالفقار خان ،نوشہرہ فتح اللہ برکی ،جمال احسن اور معظم جتوئی ایم این اے گورکھ پور ناکہ پر پہنچے تو پولیس نے انہیں روک لیا تاہم رہنمائوں کی پولیس سے تلخ کلامی ہوئی ۔ پی ٹی آئی رہنما ناکہ توڑ کر پیدل جیل کی جانب روانہ ہو گئے ناکہ سے نکل پر تمام اراکین ایک پبلک سروس سوزوکی میں بیٹھ کر جیل کے گیٹ پانچ پہنچ گئے ۔ گیٹ پانچ پر حکام نے کوائف اکٹھے کر لئے ۔ جس کے بعد پی ٹی آئی راہنما نام لکھوانے کے بعد جیل کے سامنے عمارت میں چلے گئے ۔تمام افراد وہاں موجود رہے اور ملاقات کا وقت ختم ہونے سے بانی پی ٹی آئی سے کسی کو ملاقات کی اجازت نہ ملی۔