قومی اسمبلی :انکم ٹیکس ترمیمی بل 2024منظور کر انیکی حکومتی کوشش ناکام

قومی اسمبلی :انکم ٹیکس ترمیمی بل 2024منظور کر انیکی حکومتی کوشش ناکام

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر ، نامہ نگار )حکومت کی انکم ٹیکس ترمیمی بل 2024ء منظور کرانے کی کوشش کورم کی نشاندہی کی وجہ سے کوشش ناکام ہو گئی۔ گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں انکم ٹیکس ترمیمی بل زیر غور لانے کی تحریک کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔

تحریک کے حق میں 67 اور مخالفت میں32 ووٹ آئے ، پی ٹی آئی کے ملک عامر ڈوگر نے کورم کی نشاندہی کی ،اجلاس میں وقفے کے باوجود حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام رہی ،اجلاس ڈپٹی سپیکر سید غلام مصطفیٰ شاہ کی سربراہی میں ہوا ، اجلاس میں انکم ٹیکس ترمیمی بل زیر غور لانے کی تحریک پر رائے شماری کی گئی تحریک کثرت رائے سے منظور کرلی گئی ، پی ٹی آئی کے ملک عامر ڈوگر نے کورم کی نشان دہی کردی جس پر اپوزیشن ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کردیا، جس کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس آج دن 11:00 بجے تک ملتوی کر دیا گیا، امکان ہے کہ حکومت انکم ٹیکس آرڈر 2001 میں مزید ترمیم کا بل انکم ٹیکس (ترمیمی) بل 2024 دوبارہ بحث کے لئے پیش کرے گی ،قبل ازیں اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رہنما اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ پلاننگ منسٹر کو بلائیں اور وہ یہاں کھڑے ہو کر بتائیں کہ حیدر آباد ، سکھر موٹروے کیلئے کب پیسے رکھیں گے ۔

حفیظ الدین نے کہا کہ کراچی حیدرآباد موٹروے ہے ہی نہیں وہ جی ٹی روڈ کی طرح ہے ،سندھ حکومت بھی تمام ایشوز پر کام کرے جس پر ڈپٹی سپیکر نے حیدر آباد ، سکھر موٹروے کو پی ایس ڈی پی میں شامل نہ کرنے پر وزیر پلاننگ منصوبہ بندی سے آج بریفنگ طلب کرلی ، شرمیلا فاروقی ، ڈاکٹر شازیہ، ثوبیہ اسلم ، سید رفیع اللہ ، ڈاکٹر نفیسہ شاہ اور اسد عالم نیازی کے توجہ لائو نوٹس کے جواب میں وزیر پارلیمانی ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے کہاکہ ہماری ترجیح رہی ہے تمام شہریوں کو اس نیٹ ورک سے جوڑا جائے اس مسئلے کو جلد کریں گے ، پیپلزپارٹی ہماری اتحادی ہے ان کے تحفظات دور کریں گے ،اعجاز جاکھرانی نے کہاکہ اس منصوبے کو پی ایس ڈی پی ڈالے تو سہی پندرہ سال گزر گئے ہیں یہ پاکستان کا پراجیکٹ ہے سندھ کا نہیں ۔ہمیں بتایا جائے اگر اس پراجیکٹ کے لئے فنڈز نہیں رکھیں گے تو پھر ہم اپنا حق محفوظ رکھتے ہیں، پلاننگ والے سنجیدہ نہیں، ان کے جوابات ہم نہیں مانتے یہ ایوان میں تیاری کرکے نہیں آتے ہیں ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں