بھارت نے حملے کی پیشگی اطلاع نہیں دی تھی : اسحاق ڈار
اسلام آباد(وقائع نگار،مانیٹرنگ ڈیسک)نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ انڈیا اور پاکستان کی افواج مسلسل ایک دوسرے کے ساتھ رابطہ قائم کئے ہوئے ہیں،ڈی جی ایم اوز کی بات چیت ہورہی ہے، نئی دہلی سے دہشتگردی سمیت ہر موضوع پر بات چیت کیلئے تیار ہیں۔
بھارتی وزیرخارجہ نے حملے کی پیشگی اطلاع نہیں دی تھی ۔ انہوں نے ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ ڈی جی ایم اوز کی بات چیت میں اب صرف سیز فائر کی بات نہیں ہو رہی بلکہ دونوں فوجی قیادتیں تناؤ میں کمی کیلئے اپنے گول پوسٹ متعین کر رہی ہیں۔ دونوں کا جوشیڈول طے ہوگا اور اس پر عمل ہوگا ،سیز فائر کے بعد دونوں کو پیس پوائنٹ پر واپس جانا ہوتا ہے ، وہ پراسس کامیابی سے جاری ہے ۔ اگر انڈیا مس ایڈونچر کرے گا تو اسے اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ دس مئی کی صبح امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا فون مجھے آیا اور انہوں نے کہا کہ انڈیا جنگ بندی کیلئے تیار ہے تو ہم نے کہا ہم بھی امن چاہتے ہیں ۔ اسحاق ڈار نے بھارت کا حملے کی پیشگی اطلاع دینے کا دعویٰ مسترد کرتے کہا مجھے نہیں معلوم کہ بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے حملے کی پیشگی اطلاع کسے دی؟۔ بھارت آج تک پہلگام واقعے کا ثبوت دینے میں ناکام ہے ، اسکا سارا بیانیہ جھوٹ پر مبنی ہے ۔ حد تو یہ ہے کہ پاکستان نے ایف 16بھارت سے کشیدگی کے دوران اڑایا ہی نہیں اور بھارت نے اسے مار گرانے کا دعویٰ کر دیا۔ ہرچیز دیکھ رہے ہیں، بھارت پانی روکنے کا بندوبست راتوں رات نہیں کرسکتا، ابھی ملٹری لیول پر بات جاری ہے ، اگلا مرحلہ ڈائیلاگ کا ہوگا۔ وزیرخارجہ نے کہا وہ چین کی دعوت پر آج سے بیجنگ کاتین روزہ دورہ کر رہے ہیں، جہاں انکی ملاقات افغا ان وزیر خارجہ سے بھی ہوگی۔ پاکستان نے انڈیا سے قبل ہی اپنے وفود تشکیل دے دئیے ہیں جو امریکا، برطانیہ، فرانس، برسلز اور روس سمیت دیگر ممالک کا دورہ کرینگے ۔افغان قیادت سے جو ملاقاتیں ہوئی ہیں اسکے بعد ان پر دونوں اطراف سے مثبت پیشرفت جاری ہے ،افغان وزیر خارجہ سے ٹی ٹی پی سے متعلق بھی کھل کر بات ہوئی اور اس متعلق بھی اچھی پیشرفت ہے مگر سب کچھ ٹی وی پر نہیں بتایا جا سکتا۔ اسحاق ڈار نے گزشتہ روز ترکیہ کے وزیر خارجہ حاکن فدان سے فون پر بات چیت کی اورخطے میں حالیہ پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا۔