پنجاب اسمبلی : 14 مسودہ قانون کثرت رائے سے منظور

لاہور (سیاسی نمائندہ) پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 54 منٹ کی تاخیر سے سپیکر ملک محمد احمدخان کی صدارت میں شروع ہوا۔ اپوزیشن کے ایوان میں نہ ہونے کی وجہ سے اپوزیشن ارکان کے سوالات نمٹا دیئے گئے۔۔۔
حکومت نے اپوزیشن کی عدم موجودگی میں 14 مسودہ قانون کثرت رائے سے منظور کروالئے ، وقفہ سوالات سے قبل سید ذوالقار علی شاہ نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پاک فوج نے مکار بھارتی فوج کو شکست دی۔ خضدار میں دہشتگردی کے نتیجہ میں بچوں کی شہادت ہوئی ہے ۔بھارت غداروں کو پیسے دے کر پاکستان کو دہشتگردی کے ذریعے کمزور کر رہا ہے ۔آپ سب سے درخواست ہے کہ ہمیں ایک ہونا چاہیے ۔اس وقت پاکستان کو ایک طاقتور فوج کی ضرورت ہے ۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ پوری قوم فوج کے ساتھ کھڑی ہے ۔فیلڈ مارشل کا عہدہ بھی افواج کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے دیا گیا ہے ۔ میری ارکان سے درخواست ہے کہ ستھرا پنجاب پروگرام میں مزید بہتری لانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں ۔رکن اسمبلی احمد اقبال نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حلقے میں جاتے ہیں توستھرا پنجاب کے کنٹریکٹر تعاون نہیں کرتے ۔
صوبائی وزیر ذیشان رفیق نے کہاکہ ہمارا لوکل گورنمنٹ ایکٹ کمیٹی میں موجود ہے ، جس پر سپیکر نے بل پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے اس بل پر مجھے خود اعتراض ہے ، اس بل پر تو ایسا لگتا ہے کے آپ عوامی نمائندوں پر ڈی سی کو فوقیت دے رہے ہیں، جس پر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ بات غلط ہے ،رکن اسمبلی احمد اقبال نے کہاکہ میں فلور پر کھڑا ہو کر یہ بات کہ رہا ہوں کے نیا لوکل گورنمنٹ بل مقامی حکومتوں کو دفن کرنے جا رہا ہے ، وزیر اطلاعات عظمیٰ زاہد بخاری نے کہا کہ سانحہ خضدار پر میں وزیر اعلیٰ اور پنجاب حکومت کی طرف سے مذمت کرتی ہوں، ہمارا ناکام دشمن اپنی پروکسی سے امن کو خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔ ہمیں آپریشن بنیان مرصوص کو انڈین پروکسی کے خاتمے تک جاری رکھنا چاہیے ، بزدل دشمن معصوم بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے ۔ یہ بچے ہمارا مستقبل تھے دشمن نے اسکول جاتے بچوں کو نشانہ بنایا۔ آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی کے بعد دشمن کی پراکسیز سرگرم ہو گئی ہیں ، دشمن کی پراکسیز کا وہی حال ہونا چاہیے جو انڈین فوج کا کیا ہے ، ،ایجنڈا مکمل ہونے پر اسمبلی اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا۔