امن ترجیح، اگر جنگ چاہئے تو جنگ ہی سہی : فوجی ترجمان

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا ہے کہ ہم امن کو ترجیح دیتے ہیں اور امن سے محبت کرتے ہیں، ہم ہمیشہ جنگ کیلئے تیار رہتے ہیں اور اگر جنگ چا ہئے تو پھر جنگ ہی سہی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ محض بیوقوفی ہوگی جو باہمی تباہی کا باعث بن سکتی ہے ، ایٹمی جنگ ناقابل تصور اور نامعقول خیال ہونا چاہئے ۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے ، اگر جنگ مسلط کی جاتی ہے تو پاکستان ہر وقت اس کیلئے تیار ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے بیانیے کی وجہ سے آگ سے کھیل رہا ہے ، بھارت ہر چند سال بعد ایک جھوٹا بیانیہ گھڑتا ہے ، دنیا بھی اب جان چکی ہے بھارت کا پہلے دن سے مؤقف بے بنیاد تھا۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ حالیہ دنوں کے حالات میں پاکستان نے بہت بالغ نظری سے ردعمل دیا، پاکستان نے کشیدگی کو بڑھنے سے روکا۔پاکستانی شہری کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کا ثبوت دیں تو ہم خود کارروائی کریں گے ، دہشتگردوں کا نہ کوئی مذہب ہوتا ہے ، نہ عقیدہ، نہ انسانیت سے کوئی تعلق ہے ۔چند گھنٹوں میں دہشت گردوں کے کیمپوں کا نشان مٹانا ممکن نہیں، میڈیا کو اگلے دن ان جگہوں پر لے جایا گیا، بہاولپور، مریدکے اور مظفرآباد میں جن جگہوں کو نشانہ بنایا، وہ تمام مساجد تھیں۔ اصل تنازع اپنی جگہ موجود ہے اور اس میں چنگاری کسی بھی وقت ڈالی جاسکتی ہے ، آپ حالات کو دیکھیں، 10 مئی کے بعد کتنے دن گزر چکے ہیں مگر بھارت میں جو بیانیہ چلایا جا رہا ہے وہ اب بھی جاری ہے ،بھارت جس طرح بات کر رہا ہے وہ اپنی داخلی سیاست کو بہتر کرنے کی کوشش لگتی ہے ،بھارت کی حکومت میں کوئی بھی پہلگام واقعے سے متعلق سخت سوالات نہیں کر رہا، بھارتی حکومت میں کوئی یہ نہیں پوچھ رہا کہ اتنا بڑا سکیورٹی لیپس آخر کیسے ہوا؟ ۔انہوں نے کہاکہ 9 اور 10 مئی کی درمیانی رات پاکستان نے بھارت کو نپا تلا، مربوط اور متناسب جواب دیا، یہ ایک محدود سطح پر ہماری روایتی فوجی طاقت کا استعمال تھا اور ہماری تکنیکی صلاحیت کا ایک چھوٹا لیکن نہایت مؤثر مظاہرہ تھا۔اس کے بعد آپ نے دیکھا کہ بھارت نے پیچھے ہٹنا شروع کیا، اچانک بھارت بات چیت اور کشیدگی کم کرنے کی خواہش کا اظہار کرنے لگا۔