ثالثی عدالت کا فیصلہ ہمارے موقف کی توثیق : بھارت فوری طور پر سندھ طاس معاہدے کو بحال کرکے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے : پاکستان

ثالثی عدالت کا فیصلہ ہمارے موقف کی توثیق : بھارت فوری طور پر سندھ طاس معاہدے کو بحال کرکے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے : پاکستان

اسلام آباد (اے پی پی،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان نے سندھ طاس معاہدے پر ہیگ میں مستقل ثالثی عدالت (پی سی اے) کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے ثالثی عدالت کا فیصلہ ہمارے موقف کی توثیق ہے، بھارت فوری طورپر سندھ طاس معاہدے کو بحال کرکے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان نے ثالثی عدالت کے حالیہ ضمنی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے جس میں عدالت نے اپنا دائرہ اختیار برقرار رکھا ہے ۔دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا عدالت نے بھارت کی یکطرفہ کارروائی کو مسترد کرتے ہوئے منصفانہ اور موثر کارروائی جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے ۔ ترجمان کا کہنا ہے ثالثی عدالت کے فیصلے سے پاکستان کا مو قف درست ثابت ہوا اور یہ واضح ہو گیا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ موثر اور فعال ہے ۔بیان میں کہا گیا بھارت کو اس معاہدے پر عملدرآمد کا کوئی یکطرفہ اختیار حاصل نہیں، پاکستان نے بھارت سے فوری اور دیانتدارانہ عملدرآمد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کشن گنگا اور رتلے منصوبوں پر پاکستان کا مقدمہ مضبوط ہے جسے عدالت نے تسلیم کیا ہے ۔یاد رہے پی سی اے کے قواعد کے مطابق تکمیلی فیصلہ عدالت یا ٹربیونل کی طرف سے پہلے دئیے گئے فیصلے کے بعد جاری کیا جانے والا اضافی فیصلہ ہوتا ہے ، جو عموماً کسی ایسے مخصوص مسئلے کو حل کرنے کے لیے دیا جاتا ہے جو مکمل طور پر حل نہ ہو پایا ہو۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان کشن گنگا اور رتلے ہائیڈرو پاور منصوبوں کے تنازع پر ثالثی کرنے والی عدالت نے 27 جون 2025 کو جاری ہونے والے تکمیلی فیصلے میں قرار دیا تھا کہ اس کا دائرہ اختیار برقرار ہے اور اس پر لازم ہے کہ وہ ان کارروائیوں کو بروقت، موثر اور منصفانہ طریقے سے آگے بڑھائے ۔دفتر خارجہ نے کہا عدالت نے بھارت کی طرف سے انڈس واٹر ٹریٹی کو غیر قانونی اور یکطرفہ طور پر معطل کرنے کے اعلان کے پیش نظر یہ تکمیلی فیصلہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔بیان میں کہا گیا یہ فیصلہ پاکستان کے مو قف کو درست ثابت کرتا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ بدستور مو ثر اور فعال ہے اور بھارت کو اسے یکطرفہ طور پر معطل کرنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔بیان میں کہا گیا بھارت معاہدے کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو مکمل طور پر اور پوری ایمانداری سے ادا کرے ۔اس سے قبل بھی پاکستان نے انڈس واٹر کیس میں پی سی اے کی طرف سے ابتدائی فیصلہ جاری کرنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا تھا بھارت یکطرفہ طور پر اس معاہدے کو معطل نہیں کر سکتا۔

اسلام آباد (وقائع نگار،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک )نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحا ق ڈار نے کہا ہے بھارت پاکستان پر اپنی مرضی مسلط نہیں کر سکتا، اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے ، پاکستان بے آوازوں کی آواز بننے اور کمزور کی طاقت بننے کے لیے کردار ادا کرتا رہے گا۔ پاکستان مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کا حامی ہے ، عالمی برادری غزہ میں اسرائیلی مظالم بند کرنے میں اپنا کردار ادا کرے ۔ایران کے جوہری مسئلہ کا حل بات چیت سے نکالا جائے ۔اسلام آباد میں انسٹیٹیوٹ آف سٹراٹیجک سٹڈیز کے 52 ویں یوم تاسیس پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈارکا کہنا تھا پاکستان اپنی خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے ، بھارت نے پہلگام فالز فلیگ کی آڑ میں پاکستان پر جارحیت مسلط کی، پاکستان نے بھارتی جارحیت کا فوری اور موثر جواب دیا۔انہوں نے کہا بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل نہیں کر سکتا، بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا چاہتا ہے ، معاہدے کی خلاف ورزی جنگی اقدام تصور ہوگا، پاکستان بھارت کو کبھی بھی 24 کروڑ عوام کو یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دے گا، پاکستان پرامن بقائے باہمی کے اصول پر عمل پیرا ہے ۔ان کا کہنا تھا کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے ، مسئلہ کشمیر کا سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عوامی امنگوں کے مطابق حل چاہتے ہیں، مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں۔

نائب وزیراعظم نے کہا پاکستان کو مشرق وسطیٰ کے حالیہ واقعات پر گہری تشویش ہے ، پاکستان، ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتا ہے ، ہم ایران کے حق دفاع کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، پاکستان ایران کے قانونی موقف کی ہمیشہ تائید کرتا رہا ہے ، اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا پاکستان ایران کی خودمختاری کی حمایت کرتا ہے ، ایران کے جوہری مسئلے کا حل بات چیت سے نکالا جائے ۔ان کا کہنا تھا اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کے مذموم منصوبے پر عمل پیرا ہے ، نہتے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی بربریت کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، عالمی برادری غزہ میں اسرائیلی مظالم کا سلسلہ بند کرانے کیلئے کردار ادا کرے ، فلسطینیوں کے ساتھ انصاف کے بغیر مشرق وسطیٰ میں امن نہیں ہو سکتا، پاکستان مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کا حامی ہے ۔ اسحاق ڈار نے کہا افغان حکومت یقینی بنائے کہ اس کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف دہشت گردی کے لئے استعمال نہ ہو،پاکستان افغانستان کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے عمل پیرا ہے ۔ انہو ں نے کہا ہم نے افغانستان کے ساتھ تعلقات اپ گریڈ کیے ہیں۔ ہم نے سی پیک کو افغانستان تک بڑھایا ہے ۔ عمومی طور پر ہماری خارجہ پالیسی نتیجہ خیز رہی ہے ۔روس کے ساتھ تعلق دونوں اطراف سے ایک شراکت داری میں تبدیل ہو رہا ہے ۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ترکیہ سے تعلقات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے ۔ میں پہلے روز سے اقتصادی سفارت کاری پر زور دے رہا ہوں۔ ہم امن و سلامتی، ماحولیاتی تبدیلیوں، تباہ کن ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے اور اسلامو فوبیا کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ ہم بے آوازوں کی آواز بننے اور کمزور کی طاقت بننے کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے ۔اسحاق ڈار کا کہنا تھا پاک چین سٹراٹیجک شراکت داری مضبوط سے مضبوط تر ہوتی جا رہی ہے ، تجارت و بیرونی سرمایہ کاری کا فروغ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں