احتجاج کیس:پی ٹی آئی کے 21کارکنوں کی ضمانتیں منظور

 احتجاج کیس:پی ٹی آئی کے 21کارکنوں کی ضمانتیں منظور

راولپنڈی، اسلام آباد ،لاہور (خبر نگار، اپنے نامہ نگار سے، عدالتی رپورٹر) 24 اور 26 نومبر کے احتجاج سے متعلق کیسز میں ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے 21پی ٹی آئی کارکن ملزموں کی ضمانتیں منظور کر لیں۔

عدالت نے نو مئی، 4 اکتوبر ،24 اور 26 نومبر احتجاج کیسوں کے تمام ملزموں کی ضمانتیں منظور کرلیں۔راولپنڈی اور اٹک جیل میں ان کیسز کا اب کوئی ملزم قیدی نہیں رہا، ہائی کورٹ نے ایک ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ہائی کورٹ جج جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس امجد رفیق نے ضمانتیں منظور کیں۔انسداددہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کی عدالت نے 26 نومبراحتجاج پر درج مقدمات میں پی ٹی آئی کارکن ہارون الرشید کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا اورسماعت 17 جولائی تک کیلئے ملتوی کردی۔انسداددہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت نے سنگجانی جلسہ پر درج مقدمہ میں فردجرم عائد کرنے کیلئے ملزموں میں چالان کی نقول تقسیم کردیں۔عدالت نے کیس کی سماعت 12 اگست تک ملتوی کردی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس محمد اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ کی کازلسٹ منسوخ ہونے کے باعث 9 مئی تھانہ پر حملہ کیس میں سزا یافتہ مجرموں کی اپیلوں اور سزا معطلی پر سماعت نہ ہوسکی۔انسداددہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت نے تھانہ سنگجانی کے مقدمہ میں سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔اسد قیصر نے استدعا کی کہ بیرون ملک جانا ہے ، لمبی تاریخ دے دیں،عدالت نے کیس کی سماعت 6 اگست تک ملتوی کردی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق حیدر نے ریاست مخالف مواد اپ لوڈ کرنے کے مقدمے میں سوشل میڈیا ایکٹوسٹ صنم جاوید کی ضمانت منظور کرلی ،عدالت نے پانچ ، پانچ لاکھ کے دو مچلکے جمع کروانیکا حکم دیا، ملزمہ صنم جاوید کے وکیل نے عدالتی حکم پر ایف آئی آر کا متن پڑھ کر سنایا ،عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ملزمہ کا دفعہ 164 کا بیان قلمبند ہوا ہے ،، اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ نہیں ،عدالت نے پوچھا آپ نے یہاں وفاقی یا صوبائی سطح پر پنجاب فرانزک ا یجنسی اتھارٹی سے اس کا فرانزنک کروایا؟اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے جواب دیا جی نہیں ، عدالت نے ریمارکس دئیے خود ہی مقدمہ درج کرکے ایف آئی اے نے ابتدائی ٹیکنیکل رپورٹ بنا لی ، کسی خود مختار ا یجنسی سے اس کا فرانزک بھی نہیں کروایا ،کسی خاتون کو بغیر کسی جواز کے کیسے جیل میں رکھا جاسکتا ہے ؟۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود باجوہ نے رہا نہ کرنے پر پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید اور خدیجہ شاہ کی آئی جی پنجاب ویگر افسروں کیخلاف توہین عدالت کی درخواستوں پر سماعت بغیر کارروائی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سابق ایم این اے شیخ راشد شفیق کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا ، درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ درخواست گزار کو نو مئی کے چار کیسوں سیاسی بنیادوں پرنامزد کیا گیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں