خیرات کی اکثریت سے مغرور ہوگئے نبیل گبول اور طلال چوہدری میں تلخ کلامی

خیرات کی اکثریت سے مغرور ہوگئے نبیل گبول اور طلال چوہدری میں تلخ کلامی

اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) نبیل گبول نے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری اور چیئرمین کیپٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے رویے پر اجلاس سے واک آؤٹ کیا اور حکومت گرانے کی دھمکی دے دی۔۔۔

 جبکہ نبیل گبول نے کہا کہ وزیر مملکت طلال چودھری اور چیئرمین سی ڈی اے کا لہجہ بہت تلخ ہے، لگتا ہے آپ لوگوں کے پاس خیرات میں جو دو تہائی اکثریت آگئی، لگتا ہے یہ لوگ مغرور ہوگئے ہیں، ہم نے پہلے بھی آپ کو حکومت گرا کر دکھائی تھی، اب بھی ہم ایسا کرسکتے ہیں۔ ایم این اے شازیہ مری کی جانب سے کمیٹی میں سی ڈی اے ترمیمی بل پیش کیا گیا۔ بل پر بحث کے دوران وزارت قانون کے نمائندے کی جانب سے کہا گیا کہ سب سے پہلے آئین سپریم ہے۔ جس پر شہریار آفریدی نے کہا کہ دوبارہ یہ بات دہرائیں سننے میں اچھا لگ رہا ہے۔نمائندہ وزارت قانون نے کہا آپ جو کہنا چاہ رہے ہیں میں سمجھ گیا ہوں۔زرتاج گل نے کہانہیں ہم سمجھنا چاہ رہے ہیں۔وزیر مملکت برائے داخلہ نے اس پر کہا کہ جو نہیں سمجھتے ان کو سمجھا دیا جاتا ہے۔ وزارت قانون کے افسر کے معاملے پر ارکان نے ایک دوسرے پر تنقید کی۔شازیہ مری نے کہا کہ میں اس افسر کے خلاف تحریک استحقاق لاؤں گی۔ طلال چودھری نے کہا کہ آپ تحریک لائیں میں خود اس کا سامنا کرونگا۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس ملک میں بڑے بڑے پراپرٹی ٹائیکون کی فائلوں کو پہیے لگتے ہیں ان کو پارلیمنٹ یا کوئی اور ادارہ نہیں روک سکتا۔

اس پر جمشید دستی نے کہا کہ نیب مظلوم لوگوں کے پیچھے لگا رہتا ہے نیب کو بند کر دینا چاہئے ، نیب طاقتوروں کے پیچھے تو جاتا نہیں۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین راجہ خرم نواز کی زیرصدارت ہوا، اجلاس میں نبیل گبول نے وزیر مملکت اور چیئرمین سی ڈی اے کے رویے پر احتجاج کیا، چیئرمین کمیٹی اور دیگر ممبران نبیل گبول کو روکتے رہے ، اجلاس میں وزیر مملکت داخلہ طلال چودھری اور شازیہ مری کے درمیان نوک جھوک بھی ہوئی۔شازیہ مری نے کہا کہ قومی اسمبلی کی داخلہ کمیٹی کے اجلاس میں سی ڈی اے کی عمارتوں میں معذور افراد کے داخلے سے متعلق عدم سہولتوں کے حوالے سے بل دیا، 10 فیصد لوگ ہیں، جن کو جسمانی طور پر کئی چیلنجز کا سامنا ہے ، سی ڈی اے کی عمارتوں میں تمام لوگوں کی رسائی کو یقینی بنانے کی بات کی، آئین کے مطابق قانون سازی ہمارا حق ہے ۔شازیہ مری نے کہا کہ وفاقی حکومت ہمیں قانون سازی سے روک رہی ہے ، ہمیں آئینی حق استعمال کرنے پر بھی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، قانون سازی روکنے پر تحریک استحقاق لانے کی بات کی۔اس پر طلال چودھری نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ آپ تحریک لے آئیں، اس کے سامنے میں کھڑا ہوں گا۔رکن کمیٹی شازیہ مری نے کہا کہ آپ ہمیں دھمکی دے رہے ہیں۔

طلال چودھری نے کہا کہ دھمکی تو آپ دے رہی ہیں، رکن کمیٹی رفیع اللہ آغا نے کہا کہ ہماری طرف سے آپ ان سے رشتہ داری کریں، سی ڈی اے کی جانب سے پراپرٹی کی ٹرانسفر فیس میں اضافہ کسی صورت قابل قبول نہیں، سی ڈی اے اضافے کو واپس لے ۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے رہنما جمشید دستی نے اپنے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کے معاملے پر کہا کہ ایک شخص کی مدعیت میں ٹیلی فون پر شکایت لکھی اور مقدمہ درج کیا گیا، جس شخص کی مدعیت میں مقدمہ درج ہوا، اس نے میرے خلاف موبائل چھیننے کا بھی مقدمہ درج کیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مظفر گڑھ پولیس میرے خلاف ٹاؤٹ کو استعمال کر رہی ہے ۔طلال چودھری نے کہا کہ جمشید دستی کا ویڈیو بیان یہاں چلائیں اور پھر کمیٹی فیصلہ کر دے، اگر کسی کو سنگسار کرنے کا فتویٰ دینے کی اجازت ہے تو سب کو اجازت دے دیں۔ جمشید دستی نے کہا کہ طلال چودھری کی بھی ویڈیو موجود ہے، ان کے خلاف بھی مقدمہ بنتا ہے ۔طلال نے کہا کہ لوگوں کو مارنے کی ویڈیو پر اگر مقدمہ نہیں بنتا تو ٹی ٹی پی پر بھی مقدمہ ختم کر دیں، ٹی ٹی پی بھارت کی پراکسی ہے، جو ہمارے خلاف استعمال ہو رہی ہے، سکیورٹی فورسز جانیں دے رہی ہیں، بیانیہ ایک بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پی سی او بت کہنے پر 5 سال کے لیے نااہل ہوا،مجھے کسی نے معافی نہیں دی۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں