سندھ اسمبلی : کراچی کے صارفین سے 50ارب وصولی ناجائز،نیپراکیخلاف قرارداد
کراچی(سٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی میں نیپرا کے فیصلے کے خلاف قرارداد پیش کردی گئی جس پر ایوان میں منگل کے روز مفصل بحث ہوگی۔اپوزیشن کے رکن کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کی حکومت سندھ نے بھی حمایت کردی۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے دوٹوک انداز میں کہا کہ سندھ میں بجلی کے تقسیم کاراداروں کو آئین اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ وہ کسی کو اجتماعی سزا دیں ،اس معاملے پر ہم خاموش نہیں رہ سکتے ۔پیر کو اجلاس کے دوران ایم کیو ایم کے رکن عامر صدیقی نے قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا تھا کہ نیپرا نے 18 جولائی کو فیصلہ کیا ہے کہ کراچی کے عوام سے 50 ارب روپے وصول کئے جائیں گے ،یہ رقم کے الیکٹرک وصول کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیپرا کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ کسی ایک کی چوری کی سزاپورے علاقے کو دے ۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک بل وصول نہیں کر سکا اس سے بجلی کی چوری بھی نہیں رکی مگر اس کی سزا عوام کو دی جا رہی ہے جو بل ادا کرتی ہے ، نیپرا کو لکھا اور پھر نیپرا نے غیر قانونی قدم اٹھایا ،نیپرا کا آرڈر واپس کروایا جائے ،اگست کے مہینے میں یہ پیسے بل میں لگ کر آئیں گے ۔