جسٹس طارق، جسٹس مظہر سال میں 2220 فیصلے کر کے سبکدوش
اسلام آباد(کورٹ رپورٹر)سپریم کورٹ کے دو ایڈہاک ججز جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل ایک سالہ مدت مکمل ہونے پر سبکدوش ہوگئے، دونوں ججز پر مشتمل بینچ نے 2ہزار220 فوجداری مقدمات کے فیصلے کیے۔
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی جانب سے سپریم کورٹ میں جسٹس طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم خان کے اعزاز میں الوداعی تقریب کا اہتمام کیا گیا،جس میں سپریم کورٹ کے ججز نے شرکت کی،چیف جسٹس پاکستان نے سبکدوش ججوں کی عدالتی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا جسٹس طارق مسعود اور مظہر عالم خان نے فوجداری مقدمات میں نمایاں کردار ادا کیا،دونوں ججز پر مشتمل بینچ نے 2220فوجداری مقدمات کے فیصلے کیے ،7196 مقدمات میں سے 30 فیصد فیصلے دونوں ججز نے سنائے ، ان کے فیصلے دیانت، قانون فہمی اور اصولی طرز عمل کا مظہر تھے ،دونوں جج صاحبان کی قانون پر گہری دسترس قابل ستائش ہے ،ان کے فیصلے وکلا برادری کیلئے قیمتی نظائر ثابت ہوں گے ،باوقار انداز، شائستگی اور آئینی اصولوں سے وابستگی ان کی پہچان رہی،سبکدوشی ایک عظیم عدالتی عہد کا اختتام ہے ،دونوں ججز نے 29 جولائی 2024 کو بطور ایڈہاک جج حلف اٹھایا تھا۔