پرانے کیسز ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے کیلئے ماڈل کورٹس قائم

پرانے کیسز ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے کیلئے ماڈل کورٹس قائم

لاہور (محمد اشفاق سے )عدلیہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پرانے کیسز ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے کے لیے ماڈل کورٹس قائم کرکے ججز کی نامزدگیاں کردی گئیں۔ لاہور سمیت پنجاب بھر کی ماتحت عدالتوں میں زیر التواء پرانے کیسز کے جلد فیصلوں کے لیے ججز کو ٹاسک سونپ دیا گیا ۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے حتمی منظوری دیدی ۔پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں زیر التوا کیسز سے نمٹنے کے لیے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے حکمت عملی مرتب کی۔ لاہور اور ملتان میں 40,40سال پرانے کیسز زیر التوا ہیں ۔ اس حوالے سے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے تاریخ میں پہلے مرتبہ فوجداری عدالتوں کے ساتھ ساتھ سول ماڈل کورٹس کے قیام کی منظوری دیدی اور اس حوالے سے ایڈیشنل سیشن ججز، سینئر سول ججز، مجسٹریٹس کو بھی نامزد کرکے پرانے کیسز ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے کے لیے ججز کو ٹاسک سونپ دیا گیا گیا اور پنجاب بھر میں یکم ستمبر سے ماتحت عدلیہ کے ججز پرانے کیسز کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے کے لیے کیسز کی سماعت کا آغاز کریں گے جب کہ لاہور ہائیکورٹ میں بھی اس حوالے سے سپیشل بینچز تشکیل دینے کا حتمی فیصلہ کرلیا گیا جس میں ٹیکس اور کمرشل پرانے کیسز شامل ہیں ۔سینئر قانون دان احسن بھون کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس لاہور جسٹس مس عالیہ نیلم سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے تاریخی اقدامات کررہی ہیں ،پرانے کیسز نمٹانے کے لیے چیف جسٹس کے ا قدامات کی مکمل حمایت کرتے ہیں ۔قانونی ماہر چودھری نصیر کمبوہ کا کہنا ہے چیف جسٹس مس عالیہ نیلم کے ویژن سے عدلیہ میں بڑی تبدیلیاں آرہی ہیں جو دارے کو مزید مضبوط کررہی ہیں ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں