مریدکے واقعے پر عدالتی کمیشن بنائیں،تنظیمات اہل سنت

مریدکے واقعے پر عدالتی کمیشن بنائیں،تنظیمات اہل سنت

بندمساجد و مدارس کو کھول کر مقامی کمیٹیوں کے سپرداورکارکنوں کو رہاکیاجائے 25 جنوری کو مینارِ پاکستان میں سنی کانفرنس کااہتمام کیا جائے گا:مشترکہ اعلامیہ

لاہور(سیاسی نمائندہ)تنظیماتِ اہلِ سنت پاکستان کے زیرِ اہتمام اہلِ سنت جماعتوں، خانقاہوں، وفاقوں اور اداروں کی مشترکہ مجلسِ شوریٰ کا ہنگامی اجلاس گزشتہ روز لاہور کے مقامی ہوٹل میں ہوا اور مریدکے واقعے پر عدالتی کمیشن بنا کر ذمہ داروں کے تعین کرنے کا مطالبہ کیاگیا۔ سابق وفاقی وزیر سید حامد سعید کاظمی، ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر الوری، صاحبزادہ پیر میاں عبدالخالق القادری اور پیر زادہ محمد امین قادری کی زیرصدارت اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں کہاگیاکہ تنظیماتِ اہلِ سنت پاکستان کے وفد کے ساتھ اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کے مذاکرات میں طے پانے کے باوجود مساجد، مدارس اور خانقاہیں کھولنے ،خطباء و علماء کو رہا کرنے کا وعدہ پورا نہیں کیا گیا بلکہ مزید مساجد و مدارس کو بند کرکے علمائے کرام کو گرفتار کیا جا رہا ہے ۔

ہم دوبارہ مطالبہ کرتے ہیں کہ اہلِ سنت کی مساجد و مدارس کو فوری طور پر کھول کر مقامی کمیٹیوں کے سپرد کیاجائے اور کارکنوں کو فوری رہا کیا جائے ۔پنجاب حکومت نے اہل سنت کو نشانہ بنانے کے تاثر کو عملی اقدامات سے ختم نہ کیاتو ملک بھر سے سخت رد عمل آئے گا ۔سانحہ مریدکے پر عدالتی کمیشن قائم کیا جائے اور ذمہ داروں کا تعین کیا جائے ،حکومت لاشیں ورثا کے حوالے کرے اور زخمیوں کا بہترین علاج کروائے ۔اجلاس وقف بل کومسترد کرتاہے ،25جنوری کو مینار پاکستان لاہور میں ملک گیر سنی کانفرنس کا اہتمام کیاجائے گا ۔فلسطین پر اسرائیلی جارحیت اورپاکستان میں طالبان کی دراندازی کی مذمت کرتے ہیں ۔اجلاس میں سابق وفاقی وزیر پیر محمد امین الحسنات شاہ ، ثروت اعجاز قادری، پیر خالد سلطان قادری اور دیگر نے شرکت کی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں