لاہور ہائیکورٹ ، 2ماہ میں 2ہزار 721ٹیکس مقدمات نمٹا دئیے
چیف جسٹس عالیہ نیلم کی اصلاحات کے پیش نظر اربوں کے کیسز میں تیزی بروقت فیصلے خوش آئند،مالیاتی معاملات میں ڈیڈ لاک ختم ہوگا:ماہرین قانون
لاہور(کورٹ رپورٹر)چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم کی انتظامی و کیس مینجمنٹ اصلاحات کے پیش نظر ٹیکس مقدمات کے فیصلوں میں غیر معمولی تیزی ،لاہور ہائی کورٹ نے ستمبر و اکتوبر 2025 میں 2 ہزار 721 زیر التواٹیکس مقدمات کے فیصلے سنا دئیے ۔حکومت کی جانب سے ہمیشہ یہ شکوہ رہتا تھا کہ مالیاتی کیسز میں عدالتی حکم امتناعی جاری کرکے فیصلے نہیں کرتی جس سے اربوں روپے کے معاملات زیر التوا رہتے تھے چیف جسٹس عالیہ نیلم کے موثر اقدامات سے مالیاتی نظم و نسق کی بہتری کے لیے عدالتی فیصلوں کی رفتار میں نمایاں تیزی آئی ، عدالتیاصلاحات کے نتیجے میں ٹیکس مقدمات کے نہ صرف بروقت فیصلے کیے گئے بلکہ جلد انصاف کی فراہمی کی رفتار میں اضافہ ہوا ہے ، وکلا تنظیموں کی جانب سے چیف جسٹس عالیہ نیلم کے بروقت انصاف کی فراہمی یقینی بنانے پر خراج تحسین پیش کیا گیا،سینئر قانون دان احسن بھون نے کہاٹیکس کیسز کے جلد فیصلوں سے مالیاتی معاملات میں ڈیڈ لاک ختم ہوجائے گا، چیف جسٹس عالیہ نیلم کا یہ اقدام قابل ستائش ہے ۔ قانونی ماہر نصیر کمبوہ نے کہا ماضی میں ٹیکس کے معاملات درخواست گزار حکم امتناعی لیکر پھر تاریخ پر تاریخ لیتے تھے جس سے حکومتی ریونیو بلاک ہوجاتا تھا لیکن اب صورتحال مختلف ہے ٹیکس کیسز کے بروقت فیصلے ہونا خوش آئند اقدام ہے ۔