بھارت افغانستان تعاون پر اعتراض نہیں ،نگرانی کرینگے :پاکستان
سعودیہ میں پاک افغان مذاکرات کا علم نہیں، اسرائیل کیساتھ تعاون نہیں ہورہا ترک وفد کے نہ آنے کی وجہ شیڈولنگ یاطالبان کی عدم دستیابی ہوسکتی:دفترخارجہ
اسلام آباد (وقائع نگار،نمائندہ دنیا)ترجمان دفتر خارجہ طاہر حسین اندرابی نے کہا بھارت افغانستان تعاون پر اعتراض نہیں ،پاکستان کیخلاف ہوا تو تشویشناک،نگرانی کرینگے ، اسرائیل کے ساتھ کسی قسم کا تعاون نہیں ہورہا، جاسوسی یا سپائی ویئر سے متعلق تمام رپورٹس محض قیاس آرائیاں ہیں، اسرائیل سے متعلق میڈیا رپورٹس بے بنیاد ہیں، پاکستان ایسی اطلاعات کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے ۔ ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سعودی عرب میں مذاکرات سے متعلق لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں پاک افغان مذاکرات سے متعلق میڈیا رپورٹس کا علم ہے ، میرے پاس اس حوالے سے کوئی نئی معلومات نہیں۔انہوں نے کہا کہ ترک صدر نے دو ہفتے قبل اعلان کیا تھا کہ ایک اعلیٰ سطح ترک وفد اسلام آباد آئے گا، ترکیہ وفد کے نہ آنے کی وجہ شیڈولنگ یا پھر طالبان کی طرف سے تعاون کی عدم دستیابی ہوسکتی ہے ۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغان اور بھارتی حکام کے بڑھتے رابطوں پر اقوام متحدہ کی رپورٹ سے آگاہ نہیں، بھارت اور افغانستان کا معمول کی سفارتی اور تجارتی سطح پر تعاون قابل اعتراض نہیں، مسئلہ تب ہوتا ہے جب تیسرا ملک پاکستان کو زیرو سم (Zero-Sum) انداز میں دیکھ کر افغانستان سے تعاون بڑھاتا ہے ، یہ تشویشناک ہے ، پاکستان اس معاملے پر مسلسل نگرانی بھی کرے گا اور اپنے تحفظات اٹھاتا بھی رہے گا۔ان کا کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد اس وقت تک بند رہے گی جب تک افغانستان کی جانب سے پختہ یقین دہانی نہ مل جائے کہ دہشت گرد اور پرتشدد عناصر پاکستان میں داخل نہیں ہوں گے ۔ پاکستان نے سرحد صرف انسانی امداد کے لیے کھولی تھی، صرف یو این کی امدادی اشیا کو استثنیٰ دیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ کل بابری مسجد کا 33واں یوم شہادت ہے ، یہ واقعہ آج بھی تشویش اور دکھ کا باعث ہے ، مذہبی ورثے اور مقدس مقامات کا تحفظ عالمی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے ، مسلم مذہبی علامتوں اور تاریخی ورثے کو نقصان پہنچانے کے ہر عمل کا شفاف احتساب ضروری ہے ۔