قانون معطلی:عدالتی فیصلہ اصولوں کے مطابق نہیں،قبضہ مافیا کو فائدہ ہوگا:مریم نواز
عوام اسے قبضہ مافیا کی پشت پناہی سمجھیں گے ، قانون سازی کرنا اسمبلی کا آئینی حق ، روکا نہیں جا سکتا،نقصان مظلوموں کو ہو گا :بیان قانون فوری انصاف کیلئے بنایا گیا ،عظمیٰ ، دوبارہ پاس کروائیں گے ، بلال اکبر ،78 سال میں پہلی بار انصاف ملا ، ذیشان رفیق،پنجاب اسمبلی میں تقاریر
لاہور(سٹاف رپورٹر )وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازنے کہا ہے کہ برسوں اور نسلوں سے چلنے والے زمین اور جائیداد کے مقدمات کو پہلی بار 90 دن میں طے کرنے کی حد مقرر کی گئی۔ ہم نے برسوں اور دہائیوں کے ستائے ہوئے لاکھوں اہل پنجاب کی مدد کا قانون بنایا۔ عوام کی منتخب صوبائی اسمبلی نے یہ قانون بنایا تاکہ طاقتور لینڈ مافیا کے چنگل سے عوام کو نجات ملے ۔ اس قانون سے پہلی بار عوام کو اپنی قانونی زمین اور جائیداد کے تحفظ کی طاقت ملی اورشہادت پر مبنی قانون تیار کیا گیا۔پنجاب پروٹیکشن آف اونرشپ کے قانون مجریہ 2025ء کی معطلی پر اپنے بیان میں کہا کہ عدالتی فیصلہ اعلیٰ عدلیہ کے طے کردہ مسلمہ اصولوں کے مطابق نہیں۔ اس قانون کی معطلی سے قبضہ مافیا کو فائدہ ملے گا، عوام اسے قبضہ مافیا کی پشت پناہی سمجھیں گے ۔ یہ قانون مظلوم عوام کو تحفظ دیتا ہے جس میں انتظامی اور قانونی تمام پہلوؤں کو جامع انداز میں شامل کیا گیا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ زمینوں کے مقدمات میں دہائیوں سٹے آرڈر چلتے ہیں۔ یہ قانون مریم نواز کے فائدے کے لئے تھا نہ اس کی معطلی سے ہماری ذات کو کوئی نقصان ہوا ہے البتہ قبضہ اور لینڈ مافیا کے ستائے عوام کا ضرور بڑا نقصان ہوا ہے ۔ قانون سازی کرنا صوبائی اسمبلی کا آئینی حق ہے جس سے اسے روکا نہیں جا سکتا۔ اس قانون کو روکنے کا نقصان مریم نواز کی ذات کو نہیں بلکہ غریبوں، مسکینوں، بے کسوں، بیواؤں اور مظلوموں کو ہوگا جن کی داد رسی ہو رہی تھی۔ انصاف نہ ملنے سے غریب اور مظلوم کی بندھ جانے والی آس ٹوٹ جائے گی۔پنجاب اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ یہ قانون قبضہ مافیا کے خلاف اور مظلوم شہریوں کو فوری انصاف فراہم کرنے کے لیے بنایا گیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ پراپرٹی کیسز میں عدالتوں میں 7 سے 20 سال لگ جاتے ہیں، جبکہ اس قانون کے تحت 90 دن میں فیصلے کیے گئے اور 5 ہزار سے زائد جائیدادیں ناجائز قبضوں سے واگزار کروائی گئیں۔وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے ایوان میں حلف دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یا ان کے خاندان نے ایک روپے کی بھی کرپشن نہیں کی۔ حکومتی رکن افتخار حسین چھچھر نے کہا کہ مریم نواز نے پراپرٹی قانون لا کر مافیا سے ٹکر لی ہے ، اور جو اس قانون کی مخالفت کرے گا وہ دراصل غریبوں کے خلاف اور قبضہ مافیا کے ساتھ کھڑا ہوگا۔
حکومتی رکن اسمبلی امجد علی جاوید نے کہا کہ پنجاب پروٹیکشن آف اونر شپ بل 2025ء بل معطل کرنا افسوسناک ہے ۔ صوبائی وزیر ملک صہیب بھرتھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پنجاب پروٹیکشن آف اونر شپ بل 2025ء کو منظور کرنے کا مقصد لوگوں کی زندگیوں میں آسانی لانا ہے ،اگر وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے سوچ لیا کہ جرائم ختم کرنے ہیں تو وہ ختم ہوجاتا ہے ، وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر نے اپنی گفتگو میں کہا کہ کیا قانون سازی پنجاب اسمبلی کا حق ہے یا نہیں ہے ،پنجاب اسمبلی نے پراپرٹی والے قانون کو پاس کیا تو عدالت کو اس کو معطل نہیں کرنا چاہئے تھا، ہم دوبارہ پراپرٹی والا قانون ایوان میں لائیں گے اور پاس کروائیں گے ۔حکومتی رکن علی حیدر نور نیازی نے کہا کہ ایک بیوہ ماں جس کو پچیس سال سے زمین پر انصاف نہیں مل رہا تھا زمین مل گئی ،قانون معطل ہونے سے متاثرین کے چہرے لٹک گئے ہیں ۔مسلم لیگ (ن)کے چیف وہپ رانا ارشد نے کہا کہ اپنا اختیار اپنے پاس رکھنا ہوگا وگرنہ وہی ہوگا جو 78سال میں ہو رہا ہے ، پراپرٹی کامسئلہ جس کی لاٹھی اس کی بھینس تھا ، میرے حلقہ کی بیواؤں کو حق ملا۔