بلدیاتی الیکشن:بیوروکریٹس کی مداخلت عدالت دیکھے گی، جسٹس سلطان

بلدیاتی الیکشن:بیوروکریٹس کی مداخلت عدالت دیکھے گی، جسٹس سلطان

لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں آئین کے برعکس ترامیم کی گئیں،اراکین پنجاب اسمبلی لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترامیم کیخلاف درخواستوں پر ایڈووکیٹ جنرل آج طلب

لاہور(کورٹ رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر احمد نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترامیم کے خلاف درخواستوں پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امجد پرویز کو آج دلائل کیلئے طلب کرلیا،حکومت پنجاب کے وکیل نے جماعتی بنیادوں پر الیکشن کروانے کی یقین دہانی کرا دی،سرکاری وکیل کے مطابق بلدیاتی انتخابات میں سیاسی جماعتوں کو حصہ لینے کی اجازت ہے ، سرکاری وکیل کے مطابق سیاسی جماعتوں کو اس الیکشن کے لیے پارٹی ٹکٹ جاری کرنے کی اجازت ہے عدالت نے ریمارکس دئیے کہ جہاں تک بیوروکریٹس کی الیکشن میں مداخلت کا تعلق ہے معاملہ عدالت دیکھے گی، الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے مقررہ وقت کے اندر بلدیاتی انتخابات کروائے ،ان درخواستوں پر فیصلہ ہونا ضروری ہے ،عدالت نہیں چاہتی کہ درخواستوں پر الیکشن کے بعد فیصلہ ہو ،تاہم فریقین کو سننا ضروری ہے ، سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ نئے ایکٹ کے بعد 120 دن کے اندر الیکشن کمیشن لوکل گورنمنٹ الیکشن کروانے کا پابند ہے ، سرکاری وکیل نے الیکشن کروانے کی بابت اعلٰی سطح میٹنگ کے منٹ بھی پیش کر دئیے جن کے مطابق 4 ہفتوں کے اندر حلقہ بندیاں مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی، سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ اس ایکٹ کے تحت بنائے گئے رولز کی روشنی میں الیکشن کمیشن سے میٹنگ ہوگی، اراکین پنجاب اسمبلی معین قریشی، شیخ امتیاز اور اعجاز شفیع نے درخواستوں میں موقف اپنایا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں آئین کے برعکس ترامیم کی گئیں،مالی اور انتظامی اختیارات انتظامی افسروں کو دیدئیے گئے ، لوکل باڈیز کے الیکشن وقت پر نہ کرانا آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں