افغانستان کیخلاف آج پہلا ٹی ٹوئنٹی:شاداب خان کا کامیابی کیلئے ساتھیوں پر بھروسہ

افغانستان  کیخلاف  آج  پہلا  ٹی  ٹوئنٹی:شاداب  خان  کا  کامیابی  کیلئے  ساتھیوں  پر  بھروسہ

کراچی(اسپورٹس ڈیسک)افغانستان کیخلاف آج پہلے ٹی ٹوئنٹی میں قومی کپتان شاداب خان نے کامیابی کیلئے ساتھیوں پر بھروسہ کرلیا جن کا کہنا ہے کہ۔۔۔

 افغان سائیڈ مختصر فارمیٹ کے پلیئرز کے سبب کافی خطرناک مگر انہیں بھی اسکواڈ میں موجود کھلاڑیوں پر پورا اعتماد ہے جوسیریز جیتنے کی پوری کوشش کریں گے ،ملک کی قیادت بہت بڑا اعزاز ہی نہیں بلکہ بطور کرکٹر بلند ترین مقام ہے ،دوسری جانب حریف ٹیم بھی سینئرز سے محروم گرین شرٹس پر کاری ضرب لگانے کو تیارہے جس نے سرپرائز دینے کیلئے کمر کس لی ہے ۔پاکستان اور افغانستان کے درمیان اولین باہمی سیریز کے سلسلے کا پہلا ٹی ٹوئنٹی آج شارجہ کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا تو ریگولر کپتان بابر اعظم کی جگہ قومی ٹیم کی قیادت کرنے والے شاداب خان کی کوشش ہوگی کہ حریف سائیڈ کا جم کر مقابلہ کیا جائے ۔پاکستانی ٹیم کا افغانستان کیخلاف ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں کامیابی کا سو فیصدی ریکارڈ ہے جس نے 2013ء میں واحد میچ کے بعد 2021ء کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور پھر گزشتہ برس ایشیاء کپ میں بھی حریفوں کو سخت مقابلے کے بعد شکست سے دوچار کیا اور شاداب خان بھی اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ افغانستان کی ٹیم کافی خطرناک ہے جس کے پاس ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کے بہترین پلیئرز موجود ہیں لیکن پاکستانی اسکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کی وجہ سے انہیں بھی پورا اعتماد ہے کہ ان کی نوجوان ٹیم جارحانہ اور اٹیکنگ کھیل پیش کرے گی اور سیریز جیتنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔

اگرچہ بابر اعظم،شاہین آفریدی،حارث رؤف،فخر زمان اور محمد رضوان کے تجربے سے محروم پاکستانی ٹیم کو سرپرائز دینے کیلئے افغان سائیڈ نے بھی کاری ضرب لگانے کا پلان تیار کیا ہے مگر انہیں نوجوان پاکستانی صلاحیت کی جانب سے خطرہ بھی لاحق ہے اور افغان ہیڈ کوچ جوناتھن ٹراٹ نے تسلیم کیا ہے کہ پی ایس ایل کے بعد سیریز کیلئے آنے والے پلیئرز کی صلاحیت نظر انداز نہیں کی جا سکتی لہٰذا ماضی کی طرح اس بار بھی سخت مقابلے متوقع ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی طرح افغان کرکٹرز کیلئے بھی شارجہ کی کنڈیشنز اور وکٹوں کی صورتحال نئی نہیں اور دونوں طرف سے سخت مزاحمت دکھائی دے گی لیکن پاکستانی کپتان کا کہنا ہے کہ وہ اس سیریز میں صائم ایوب،طیب طاہر اور احسان اللہ کی کارکردگی کو دیکھنا چاہیں گے جنہیں پاکستان سپر لیگ میں عمدہ کھیل کے بعد قومی ٹیم میں شمولیت کا موقع دیا گیا ہے ۔ شاداب خان کا کہنا تھا کہ ملک کی قیادت بہت بڑا اعزاز ہے کیونکہ کھلاڑی کی حیثیت سے یہی سب سے بلند ترین مقام ہوتا ہے اور وہ اسی وجہ سے تین میچوں پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی سیریز کیلئے بہت زیادہ پرجوش اور مقابلے کیلئے تیار ہیں کیونکہ انہیں علم ہے کہ ماڈرن کرکٹ میں بے خوف کپتانی کامیابی کی ضمانت ہے ۔واضح رہے کہ بابراعظم کی عدم موجودگی میں شاداب خان نے نیوزی لینڈ کیخلاف بھی تین ٹی ٹوئنٹی میچوں میں کپتانی کی تھی مگر انہیں دو،ایک سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا مگر اس بار انہیں ماضی کے تجربات سے سیکھنے کا موقع ملنے کے ساتھ ہی بہترین نوجوان اور تجربہ کار کھلاڑیوں کے امتزاج کا ساتھ بھی حاصل ہے اور اسکواڈ میں عماد وسیم،فہیم اشرف اور عبداللہ شفیق کی واپسی بھی اہم کردار ادا کرے گی جو اچھی فارم میں ہیں لہٰذا یہ متوازن ٹیم حریفوں کو سیریز میں شکست سے دوچار کر سکتی ہے ۔ واضح رہے کہ پاکستانی ٹیم کی دبئی آمد پر میزبان سائیڈ افغانستان نے اس کا پرتپاک استقبال کیا جس کے سبب دونوں ٹیموں کے درمیان تعلقات خوشگوار محسوس ہوئے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں