پاکستانی نوجوان کرکٹرز با صلاحیت : مستقبل میں ستارے بن کر چمکیں گے ، شاداب خان
کراچی(اسپورٹس ڈیسک)قائم مقام پاکستانی کپتان شاداب خان کا کہنا ہے کہ پاکستانی نوجوان کرکٹرز باصلاحیت ہیں ۔۔
جو مستقبل میں ستارے بن کر چمکیں گے ،ابتدائی دو میچوں کے دوران گھبراہٹ کا شکار دکھائی دیئے مگر کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہوتے ہی انہوں نے مضبوط کم بیک کیا،یہ سیریز ان کیلئے سیکھنے کے عمل کا حصہ تھی،احسان اللہ قومی پیس اٹیک میں بہترین اضافہ ہے ،قومی ٹیم کی قیادت کرنا بہت بڑا اعزاز ہے ،جیت جاتے تو پھرکپتانی اچھی قرار دے دی جاتی۔شارجہ میں افغانستان کیخلاف سیریز کے بعد سینئرز کی عدم موجودگی میں شکست کا دفاع کرتے ہوئے شاداب خان کا کہنا تھا کہ ابتدائی دو میچوں کے دوران پاکستانی کھلاڑی قدرے گھبراہٹ کا شکار دکھائی دیئے مگر کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہوتے ہی انہوں نے تیسرے میچ میں مضبوط کم بیک کیا اور اس لحاظ سے دیکھا جائے تو یہ سیریز ان کیلئے سیکھنے کے عمل کا حصہ تھی اور یقین ہے کہ انہوں نے تین میچوں کے دوران جو کچھ سیکھا اس کی بدولت انہیں کھیل کے متعلق مزید بہتری سے سمجھنے کا موقع ملا ہوگا جبکہ ان نوجوانوں کی صلاحیت اور رویہ دیکھ کر اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ ان میں سے بیشتر آنے والے وقتوں میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے ۔
شاداب خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم کی قیادت ان کیلئے اعزاز ہے مگر بدقسمتی سے وہ سیریز جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکے مگر کے ساتھ کھیلنے والے کچھ نوجوان کھلاڑی بہت باصلاحیت ہیں جو مستقبل میں ستارے بن کر چمکیں گے تاہم ان کی سیریز کامیابی پر ختم کرنے کی خواہش پوری ہو گئی۔ان کا کہنا تھا کہ اہلیت اور صلاحیت کے مطابق کپتانی کی مگر چونکہ سیریز ہاتھ سے نکل گئی تو ظاہر ہے کہ لوگ باتیں بنائیں گے مگر جیت جاتے تو پھر کپتانی اچھی قرار دے دی جاتی البتہ یہ بات ہمیشہ یاد رکھیں کہ زندگی اور کرکٹ میں حالات کبھی ایک جیسے نہیں رہتے ۔ایک سوال کے جواب میں قائم مقام کپتان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے پاس کئی منجھے ہوئے کھلاڑی ہیں جو مختصر فارمیٹ میں خود کو منواتے رہے اور شارجہ کی کنڈیشنز بھی ان کیلئے موزوں تھیں مگر پاکستان کیلئے یہ سیریز اس اعتبار سے بہتر رہی کہ سینئر کھلاڑیوں کو مناسب آرام مل گیا جبکہ پی ایس ایل سے ابھرنے والی صلاحیت کی آزمائش بھی ہو گئی جس کا فائدہ آنے والے وقتوں میں لازمی ہوگا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ احسان اللہ قومی پیس اٹیک میں بہترین اضافہ ہیں اور اس بات کو بھی ذہن میں رکھیں کہ پاکستان کے پاس شاہین آفریدی،حارث رؤف اور نسیم شاہ پہلے ہی موجود ہیں تو یہ پاکستان کرکٹ کیلئے بڑا پرجوش وقت ہے ۔