کشیدہ تعلقات،سکیورٹی خدشات،پاکستان کا ایشیا کپ کے لیے ہاکی ٹیم بھارت نہ بھیجنے کا فیصلہ
اسلام آباد(اویس عباسی)بھارت میں ہندوتوا پر مبنی انتہاپسند سوچ ایک بار پھر بین الاقوامی کھیلوں میں رکاوٹ بن گئی۔
بھارت میں ہونے والے ایشیا ہاکی کپ کیلئے پاکستان کی ہاکی ٹیم کو کلیئرنس جاری ہوتے ہی بھارتی انتہاپسند سوشل میڈیا پر امڈ آئے ، ہرزہ سرائی میں اس حد تک چلے گئے کہ کھیلوں کے ایونٹ کو جنگ ہی قرار دے دیا،کشیدہ تعلقات کی اس صورتحال میں پاکستان ہاکی ٹیم کو بھارت نہ بھیجنے کے فیصلے پر مجبور ہوگیا۔ ایشیا ہاکی کپ بھارتی ریاست بہار کے راج گڑھ سٹیڈیم میں 27 اگست سے 7 ستمبر تک منعقد ہونا ہے ، ایشیا ہاکی کپ 2026 میں ہونے والے ورلڈ کپ کا کوالیفائنگ راؤنڈبھی ہے ۔ یہ ٹورنامنٹ جیتنے والی ٹیم ورلڈ کپ کیلئے بھی کوالیفائی کرلے گی۔ اس ایونٹ کیلئے بھارتی حکومت نے پاکستانی ٹیم کو کلیئرنس تو دے دی ہے لیکن بھارتی میڈیا کی ہرزہ سرائی اور انتہا پسند تنظیم کی سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے دھمکیوں کے بعد قومی ٹیم کو سکیورٹی خدشات لاحق ہوگئے ہیں۔ ان خدشات کو مدنظر رکھتے حکومت پاکستان نے کھلاڑیوں کو بھارت نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستانی ہاکی ٹیم کو ایشیا کپ کیلئے اجازت دیئے جانے کے بعد ہندو انتہا پسندآگ بگولہ ہوگئے اور پاکستان اور گرین شرٹس کے خلاف میڈیا اور سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مہم کا آغاز کر دیا ہے جس میں پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کے ساتھ ساتھ پاکستان ہاکی ٹیم کی بھارت آمد کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں۔مختلف اکائونٹس سے ٹویٹس میں کہا جارہا ہے کہ اگر پاکستان ہاکی ٹیم بھارت آئی تو ہاکی میچ نہیں ہوگا بلکہ بھارتی سرزمین پر ‘ان’ کا خون بہتا دکھائی دے گا۔
یہ بھی کہا گیا کہ پاکستانی ٹیم کو بھارتی عوام کے غم و غصّے کا سامنا کرنا ہوگا۔ انہیں ہماری سر زمین پر کوئی تحفظ نہیں مل سکتا، کچھ پیغامات میں کہا گیا ہے کہ آپریشن سندور اب بھی جاری ہے ایسے میں کیسے ممکن ہے کہ پاکستان کے ساتھ ایشیا کپ کھیلا جائے ، کچھ انتہا پسندوں نے دھمکی دی ہے کہ پاکستان کو بھارت میں کھیلنے کی اجازت دینا آگ سے کھیلنے کے مترادف ہوگا ہمارے صبر کو نہ آزمایا جائے ۔ حکومتی ذرائع کاکہناہے کہ پاکستان نے ہمیشہ کھیلوں کو ملکی سیاستوں سے بالا تر رکھا ہے ، لیکن بھارت نے کھیلوں کو سیاست کی نذر کیا اور متنازع بنایا ہے ، بھارتی میڈیا پاکستان کے خلاف زہر اگل رہا ہے ، انتہا پسند تنظیم مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے پاکستان ہاکی ٹیم کو کھلم کھلا دھمکیاں دے رہی ہے ،موجودہ صورتحال، تعلقات کی کشیدگی اور ٹیم کو لاحق سکیورٹی خدشات کو دیکھتے ہوئے کھلاڑیوں کو نہیں بھیجا جاسکتا۔
لاہور(سپورٹس ڈیسک)ایشین کرکٹ کونسل کے سالانہ اجلاس کی مخالفت میں بھارت کھل کر سامنے آنے لگا اور بنگلہ دیش کے وینیو کی وجہ سے مخالفت شروع کر دی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت اور بھارتی بورڈ نے اے سی سی کے سالانہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کیلئے رکن ممالک کے ساتھ لابنگ شروع کر دی اور رکن ممالک پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا جبکہ اجلاس میں شرکت نہ کرنے کیلئے پرکشش آفرز بھی کی جانے لگی ہیں۔دوسری جانب آئی سی سی کے چیئرمین جے شاہ نے بھی لابنگ شروع کر دی اور رکن ممالک کو ڈھاکا کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر زور ڈالا جا رہا ہے ، رکن ممالک کو سالانہ اجلاس کے خلاف خط لکھنے کا کہا جا رہا ہے ۔ذرائع کے مطابق سری لنکا کے بعد عمان نے بھی ڈھاکا کے سالانہ اجلاس کی مخالفت میں بھارت کی سپورٹ کر دی جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ارکان کی اکثریت سالانہ اجلاس کے ڈھاکا میں ہونے کے حق میں ہے اور صدر محسن نقوی کی حمایت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع نے بتایاکہ سالانہ اجلاس کے حوالے سے کشیدگی بڑھ گئی ہے اور اس کے انعقاد پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق صدر اے سی سی محسن نقوی نے 24 جولائی کو اجلاس طلب کر رکھا ہے ، رکن ممالک 23 جولائی کو ڈھاکا میں اکٹھے ہوں گے جبکہ بھارت اور سری لنکا نے اجلاس ملتوی کرنے اور وینیو تبدیل کرنے کا کہا ہے ، بھارت بنگلہ دیش کی وجہ سے مخالفت کر رہا ہے ۔