کنگسٹن ٹیسٹ: ویسٹ انڈیز 27 زنز پر ڈھیر، آسٹریلیا کا کلین سویپ
کنگسٹن(سپورٹس ڈیسک )آسٹریلیا نے کنگسٹن میں تیسرے اور آخری ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ کی دوسری اننگز میں ویسٹ انڈیز کو صرف 27 رنز پر آل آؤٹ کر کے 176 رنز سے ہرا دیا۔ یہ مکمل ٹیسٹ اننگز کا دوسرا کم ترین ٹوٹل ہے۔
آسٹریلیانے سیریزمیں کلین سویپ کیا جبکہ اس سیریزمیں کئی ریکارڈبھی بنے ، ویسٹ انڈیز ٹیم کم ترین ٹیسٹ اننگز کے 70 سالہ پرانے ریکارڈ کے قریب پہنچ گئی تھی۔نیوزی لینڈ کی ٹیم 1955ء میں آکلینڈ میں انگلینڈ کے خلاف 26 رنز پر آؤٹ ہوئی تھی جبکہ جنوبی افریقہ کی ٹیم 2 مرتبہ 30، 30 رنز پر آؤٹ ہو چکی ہے ۔کالی آندھی کے ریکارڈ 7 کھلاڑی ایک اننگز میں صفر پر آؤٹ ہوئے جبکہ 4 بیٹرز گولڈن ڈک کا شکار ہوئے ۔آسٹریلوی فاسٹ بولر سکاٹ بولینڈ نے ہیٹ ٹرک کی ،واضح رہے کہ آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں 225 اور دوسری اننگز میں 121 جبکہ ویسٹ انڈیز نے پہلی اننگز میں 143 اور دوسری اننگز میں 27 رنز بنائے ۔ دریں اثنا اس ٹیسٹ کی سیریز میں کئی ریکارڈبھی بنے ،ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کے تیسرے ٹیسٹ کی 4 اننگز میں صرف 1045 گیندیں کروائی گئیں، یہ 1910ء کے بعد 4 آل آؤٹ اننگز میں سب سے کم پھینکی جانے والی گیندیں ہیں جبکہ یہ مجموعی طور پر چوتھی کم سے کم ٹیسٹ میں پھینکی جانے والی گیندیں ہیں۔کنگسٹن ٹیسٹ میں کوئی بیٹر نصف سنچری بنانے میں کامیاب نہ ہو سکا اور یہ کم از کم 2 مکمل اننگز والے ٹیسٹ میچز کی تاریخ میں 16ویں مرتبہ ہوا ہے ۔اس سیریز میں 1888ء کے بعد کم ترین زیادہ سے زیادہ انفرادی سکور کا ریکارڈ بھی قائم ہوا، ویسٹ انڈیز کے بیٹر برینڈن کنگ نے 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں زیادہ سے زیادہ 75 رنز بنائے ۔آسٹریلیا کے فاسٹ بولر مچل سٹارک نے 23ویں مرتبہ ٹیسٹ کے پہلے اوور میں وکٹ لی جو ایک ریکارڈ ہے ، انہوں نے دوسری اننگز کے پہلے اوورز میں ویسٹ انڈیز کے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔مچل سٹارک نے اننگز میں تیز ترین 5 وکٹیں حاصل کرنے کا ریکارڈ بھی قائم کیا، انہوں نے صرف 15 گیندوں پر 5 وکٹیں حاصل کیں اور 100ویں ٹیسٹ میں 400 وکٹیں بھی مکمل کیں۔انہوں نے نے اپنے کیریئر کی بہترین بولنگ کرتے ہوئے 9 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں اور مین آف دی میچ اور سیریز قرار پائے ۔