قومی ٹیم میں وکٹ کیپرز نہیں، سٹاپرز آ گئے :راشد لطیف
وکٹ کیپنگ کرنے کی وجہ سے ان کا کوئی مستقل بیٹنگ نمبر نہیں ہوتا،سابق کرکٹر
لاہور(سپورٹس ڈیسک)سابق وکٹ کیپر بیٹر راشد لطیف نے پاکستان میں وکٹ کیپرز کے مستقبل کے حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ کا المیہ ہے کہ وکٹ کیپرز کی جگہ اب سٹاپر آنا شروع ہو گئے ہیں جو بیک وقت اچھی وکٹ کیپنگ نہیں کر پا رہے ہیں ۔انہوں نے ایکس پر کہا کہ سرفراز اور رضوان کے بعد جتنے بھی وکٹ کیپرز آزمائے گئے یا آزمائے جا رہے ہیں وہ سب بیٹسمین ہیں اور ان کے ہاتھوں میں دستانے پہنا دئیے جاتے ہیں ۔ راشد لطیف نے کہا کہ وکٹ کیپنگ کرنے کی وجہ سے ان کا کوئی مستقل بیٹنگ کا نمبر نہیں ہوتا وہ ڈومیسٹک میں اوپن یا ون ڈاؤن بیٹنگ کرتے ہیں لیکن پاکستان ٹیم میں ان کا نمبر نیچے ہوتا ہے ۔اب وہ پہلی اننگز میں وکٹ کیپنگ کر چکے ہوتے ہیں تو ان کو بہت انتظار کرنا پڑتا ہے اپنے سات نمبر پر بیٹنگ کرنے کا ۔انہوں نے کہا کہ محمد حارث اوپنر یا ون ڈاؤن تھا اور ایک اچھا ہٹر سمجھا جاتا تھا جس کی وجہ سے رضوان ، عثمان اور حسیب کو باہر رکھا گیا اور انہیں کہا گیا کہ ماڈرن ڈے کرکٹ کھیلنی ہے تو حارث نے اس پر عمل کیا لیکن ان کا نمبر بہت نیچے کر دیا جس کی وجہ سے وہ صرف چلانے والا بلے باز بن گیا ۔ اب کوچ بول رہا ہے کہ اس کا ایوریج 17 کا ہے ۔ راشد لطیف نے کہا کہ میں یہ سوال کرتا ہوں آپ نے اس کو ایوریج پر سلیکٹ کیا تھا یا سٹرائیک ریٹ پر ؟ اور اب اس پر سے ہاتھ ہٹا لیا ۔