فرانس کے سنہرے اُلّو کا مجسمہ 31 سال بعد دریافت

فرانس کے سنہرے اُلّو کا مجسمہ 31 سال بعد دریافت

پیرس(نیٹ نیوز)فرانس کے سنہرے اُلّو کا مجسمہ 31 سال بعد دریافت کرلیا گیا۔ ہفتے کے آغاز میں ‘سنہرے اُلّو کے مجسمے’ کی تلاش سے منسلک آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے اعلان کیا کہ بڑے انعام کے حصول کا ٹوکن مل گیا ہے۔

سوشل میڈیا پوسٹ میں وارننگ دیتے ہوئے لکھا تھا کہ اس سنہرے اُلّو کے مجسمے کی تلاش کیلئے کہیں بھی کھدائی کرنے مت جائیں۔ یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ وہ ٹوکن جو ‘سنہرے اُلّو کے مجسمے ’ تک پہنچنے کا ذریعہ تھا اسے حاصل کرنے کیلئے مصنف ریجیس ہوزر اور آرٹسٹ مائیکل بیکر کی 1993ء میں شائع ہونے والی پہیلیوں کی کتاب میں موجود 11 پہیلیوں اور ٹوکن کی صحیح جگہ کا تعین کرنے کیلئے 12ویں چھپی ہوئی پہیلی کو حل کرنا تھا۔ یہ مجسمہ 3 کلو گرام سونے اور 7 کلو گرام چاندی سے بنا ہوا ہے جبکہ اس کے سر میں ہیرے جڑے ہوئے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں