انسانی خون سے مریخ پر بستیاں بسانے کی انوکھی منطق

 انسانی خون سے مریخ پر بستیاں بسانے کی انوکھی منطق

تہران(نیٹ نیوز)سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ مریخ پر مستقبل کے مسکن بنانے کے لیے انسانی خون ایک اہم جزو کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے ۔بستیاں بسانے کے لیے زمین سے مریخ تک سامان کا بھیجا جانا ناقابلِ عمل ہے ۔

یونیورسٹی آف تہران میں کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ مریخ کی مٹی کو انسان کے خون میں موجود پلازما سے حاصل ہونے والے پروٹین سیرم البومِن کے ساتھ ملا کر ‘آسٹروکریٹ’ بنایا جا سکتا ہے ۔واضح رہے ماضی میں رومی بھی مارٹر میں خون کا استعمال کیا کرتے تھے ۔یہ خیال صرف خون تک محدود نہیں۔ محققین کے مطابق مریخ پر بسنے والے اس کام کے لیے پیشاب، پسینا اور آنسو بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ یہ مرکبات اپنے اندر کاربیمائڈ رکھتے ہیں جو سیمنٹ کی جوڑنے کی صلاحیت کو بڑھاتے ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں