سانحہ اے پی ایس اتحاد و یگانگت کا تقاضہ کرتا، آصف رضا
شہدا نے پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے بہادری کی لازوال تاریخ رقم کی
فیصل آباد(سٹی رپورٹر)سانحہ اے پی ایس قوم سے دائمی اتحاد اور یگانگت کا تقاضہ کرتا ہے ـ آرمی پبلک سکول کے شہدا نے پاکستان کے محفوظ اور روشن مستقبل کے لیے اپنے مقدس خون سے جرات، قربانی اور بہادری کی لازوال تاریخ رقم کی۔ دہشت گردی ملکی ترقی، امن اور خوشحالی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔ سانحہ اے پی ایس کو ایک دہائی سے زائدوقت گزر چکا ہے مگر اسکے زخم آج بھی قوم کے دلوں پر تازہ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان سنی تحریک کے ڈویثرنل صدر و ممبر ضلعی امن کمیٹی پروفیسر پیر میاں آصف رضا قادری نے PP-116 کے زیر اہتمام سانحہ آرمی پبلک سکول کے شہداکی بلندی درجات کیلئے منعقدہ دعائیہ تقریبسے خطاب کرتے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایسا دلخراش واقعہ ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
اے پی ایس کے ننھے اور معصوم پھولوں کی عظیم قربانی نے پوری قوم کو متحد اور منظم کر دیا۔ یہ حملہ کسی ایک تعلیمی ادارے پر نہیں بلکہ پاکستان کی سلامتی اور مستقبل پر حملہ تھا۔ دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے قومی قیادت کو متحد ہو کر جدوجہد کرنا ہوگی۔ ملک دشمن عناصر کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے قومی و ملی یکجہتی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ۔ سکیورٹی فورسز پاکستان کو پُرامن اور محفوظ ملک بنانے کے لیے دن رات کوشاں ہیں، ہمیں ان کے ہاتھ مضبوط کرنا ہوں گے اور دہشت گردوں کی ہر کوشش کو ناکام بنانا ہوگا۔ اس موقع پر سانحہ کے شہدا کی بلندی درجات، ملکی ترقی، سلامتی اور استحکام کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔ مولاناعلی حسین رضوی، اکرم بٹ، عامر ڈوگر، بلال رحمانی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔