محکمہ تعلیم کا خواجہ سرا کمیونٹی کیلئے قائم واحد سکول بھی بند، درجنوں طلبہ متاثر ، احتجاج

 محکمہ تعلیم کا خواجہ سرا کمیونٹی کیلئے قائم واحد سکول بھی بند، درجنوں طلبہ متاثر ، احتجاج

خواجہ سرا کمیونٹی کا ایجوکیشن آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ،امتیازی سلوک بند کرکے تعلیم جیسا بنیادی حق فراہم کیاجائے :مظاہرین ،سی ای او عبدالکریم کاموقف دینے سے گریز

فیصل آباد(ذوالقرنین طاہر سے )محکمہ تعلیم کی جانب سے خواجہ سرا کمیونٹی کی فلاح کیلئے قائم کیاجانے والا واحد سکول بھی بند کردیا گیا سکول میں زیر تعلیم 60 سے زائد طلبا زیور ِتعلیم سے محروم ہوگئے 3 ٹیچرز کی نوکریاں بھی ختم کردی گئیں خواجہ سرا کمیونٹی اپنے حق کیلئے سراپا احتجاج بن گئی تفصیلات کے مطابق ضلع بھر میں سینکڑوں کی تعداد میں خواجہ سرا مقیم ہیں ذرائع کے مطابق 300 سے زائد خواجہ سرا باقاعدہ طور پر نادرا کے ریکارڈ میں رجسٹرڈ بھی ہیں جبکہ مجموعی تعداد اس سے بھی کہیں زیادہ ہے خواجہ سرا کمیونٹی کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے فیصل آباد میں ایک ہی سکول قائم تھا ایوننگ کلاسز میں چلنے والے اس سکول میں 3 ٹیچرز اور 60 سے زائد سٹوڈنٹس تدریس سے منسلک تھے اور اب اس سکول کو بغیر کسی نوٹس بند کردیا گیا ہے جس پر خواجہ سرا کمیونٹی نے سی ای او ایجوکیشن دفتر کے سامنے احتجاج کیا۔

شلپا اور نینا نامی معروف خواجہ سرائوں کا کہنا تھا کہ ہماری کمیونٹی کو ہمیشہ نظر انداز کیا جاتا ہے معاشرے میں ٹھکرائے ہوئے خواجہ سرا اگر معاشرے کا حصہ بننے کیلئے تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ان کو اس حق سے بھی محروم کیا جارہا ہے ۔ خواجہ سرا مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہماری کمیونٹی کو ٹھکرا کر ناچ گانے پر محبور کیا جاتا ہے اگر ہمیں مواقع دئیے جائیں تو ہم بھی معاشرے کے کارآمد شہری بن سکتے ہیں جسکی بڑی مثال فیصل آباد پولیس میں بطور وکٹم سپورٹ آفیسر کام کرنے والی نینا ہیں جو پولیس خدمت مرکز میں بطور وی ایس او کام کرتے ہوئے باعزت روزگار کما رہی ہیں۔ خواجہ سرا کمیونٹی نے وزیر اعلی ٰ مریم نواز سے مطالبہ کیا کہ ہمارے ساتھ امتیازی سلوک بند کرکے تعلیم جیسا بنیادی حق فراہم کیا جائے ۔معاملے پرسی ای او ایجوکیشن عبدالکریم سے رابطہ کی کوشش کی گئی مگر انہوں نے موقف دینے سے گریز کیا ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں