غیر جماعتی بلدیاتی الیکشن مسترد کرتے ، طاہر احمد چودھری

غیر جماعتی بلدیاتی الیکشن مسترد کرتے ، طاہر احمد چودھری

قانون عوامی مینڈیٹ کی توہین، اختیارات چند ہاتھوں میں دینے کی کوشش

لودھراں (سٹی رپورٹر) جماعت اسلامی نے موجودہ بلدیاتی ایکٹ کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے صوبہ بھر میں احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے ۔ ضلعی امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر طاہر احمد چودھری نے لودھراں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنے کے بجائے چند ہاتھوں میں مرکوز رکھنا چاہتی ہے ، جبکہ غیر جماعتی بنیادوں پر الیکشن کرانے کا فیصلہ عوامی مینڈیٹ اور شفافیت کے منافی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2015 کے بعد سے بلدیاتی انتخابات جان بوجھ کر التوا کا شکار کیے گئے ، حالانکہ سپریم کورٹ کے واضح احکامات موجود تھے ۔انہوں نے کہا کہ مجوزہ نظام کے تحت 9 غیر جماعتی کونسلر عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوں گے جو بعد میں مزید 4 افراد کا انتخاب کریں گے ، اور یہی 13 افراد چیئرمین و وائس چیئرمین کا چناؤ کریں گے ۔ یہ طریقہ کار ہارس ٹریڈنگ کو بڑھاوا دے گا اور اصل عوامی نمائندگی مسخ ہوجائے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیئرمین و وائس چیئرمین براہ راست عوام کے ووٹوں سے منتخب کیے جائیں، ضلع، کارپوریشن اور میٹروپولیٹن سسٹم بحال کیا جائے اور اختیارات و فنڈز حقیقی معنوں میں نچلی سطح تک منتقل کیے جائیں۔ڈاکٹر طاہر احمد چودھری نے بتایا کہ 7 دسمبر کو پنجاب کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے جبکہ 20 دسمبر تک سیمینارز منعقد ہوں گے جن میں عوام کو نئے بلدیاتی ایکٹ کے نقصانات سے آگاہ کیا جائے گا۔ 26 تا 28 دسمبر دستخط مہم چلائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوامی حقوق کیلئے جدوجہد جاری رکھے گی اور اس قانون کے خاتمے تک تحریک برقرار رہے گی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں