ڈاکٹرز،ادویات کی کمی،لوگوں کو مشکلات

ڈاکٹرز،ادویات کی کمی،لوگوں کو مشکلات

ہسپتالوں میں فارماسسٹ اور ڈاکٹرز کی جانب سے ادویات کی ہر پرچی کی مناسب مانیٹرنگ نہیں کی جا رہی اور باہر سے ادویات منگوائی جا رہی ہیں، حکام سے نو ٹس کا مطالبہ

سرگودھا (سٹاف رپورٹر)ہیلتھ انفارمیشن سسٹم کے تحت مانیٹرنگ کے دوران مختلف انڈیکیٹرز میں حکومتی اہداف کی عدم تکمیل کی رپورٹ موصول ہوئی ہے ، جس پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے سرکاری علاج معالجہ کی صورتحال تشویشناک ہو گئی ہے ۔ذرائع کے مطابق ٹی ایچ کیوز، آر ایچ سیز اور بنیادی مراکز صحت، جن کی تعداد 150 سے زائد ہے ، میں گزشتہ ماہ میڈیکل اور نان میڈیکل عملے کی حاضری اہداف کے مقابلے میں کم رہی۔ بیشتر اوقات ڈاکٹرز کی غیر دستیابی کے باعث مسائل بڑھ رہے ہیں، جبکہ سرکاری سطح پر کروڑوں روپے کی ادویات دستیاب ہونے کے باوجود ہسپتالوں میں فارماسسٹ اور ڈاکٹرز کی جانب سے ادویات کی ہر پرچی کی مناسب مانیٹرنگ نہیں کی جا رہی اور باہر سے ادویات منگوائی جا رہی ہیں۔ہیلتھ اتھارٹی حکام کا کہنا ہے کہ ڈی ایچ اوز کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ حاضری کے نظام کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ہسپتالوں میں تعینات فارماسسٹ اور ڈاکٹرز ادویات کی سرکاری خریداری میں شفافیت یقینی بنائیں، تاکہ بیرونی خریداری کی ضرورت کم ہو اور مریضوں کو ہسپتال میں ہی معیاری ادویات فراہم کی جا سکیں۔ذرائع نے بتایا کہ بعض افسر اور ڈاکٹرز کمپنیوں کے ساتھ مبینہ سازباز کرتے ہوئے ادویات باہر سے منگواتے ہیں، جبکہ کمپنیوں کے نمائندے ہسپتالوں میں بغیر مناسب نگرانی کے داخل ہو رہے ہیں۔ ساتھ ہی مہنگے ٹیسٹ کروانے کی بدعنوانی بھی بدستور جاری ہے ، جس پر مریضوں اور لواحقین نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں