لاہور: (دنیا نیوز) لاہور کے علاقے اقبال ٹاؤن میں واقع گلشن اقبال پارک میں خود کش دھماکے سے 50 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ زخمی اور جاں بحق ہونے والے افراد میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ خود کش دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس سے پورا علاقہ دہل کر رہ گیا اور ہر طرف افراتفری پھیل گئی۔ پولیس کے مطابق یہ دھماکا گلشن اقبال پارک کے گیٹ نمبر ایک کے قریب ہوا۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری، فائر بریگیڈز کا عملہ، بم ڈسپوزل سکواڈ اور امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں جنہوں نے علاقے کو مکمل گھیرے میں لے کر سیل کر دیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے خود کش حملے کی پرزور الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے دہشتگردی واقعے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے صوبہ بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ تمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم بھی سرنگوں رہے گا۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور ڈاکٹر حیدر اشرف کا دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عینی شاہدین اور ابتدائی تحقیقات کے مطابق گلشن اقبال پارک میں ہونے والا یہ دھماکا خود کش تھا۔ صوبائی مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے دنیا نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ خود کش دھماکے کے بعد لاہور کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ ہسپتالوں میں تمام ڈاکٹرز اپنی ڈیوٹی پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ہسپتالوں میں لائے گئے زخمیوں کی تعداد 200 سے زائد ہے جبکہ 50 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ انہوں نے عوام سے خون کے عطیات دینے کی اپیل کی ہے۔ گلشن اقبال پارک میں خود کش دھماکے کے بعد شہر کے تمام تفریحی مقامات خالی کرا لئے گئے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت میں دھماکے کے بعد پنجاب بھر میں سیکیورٹی بھی انتہائی سخت کر دی گئی ہے۔ کئی مقامات پر سرچ آپریشنز کی اطلاعات بھی ہیں۔ قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے شہریوں سے اپنے اردگرد کے ماحول پر نظر رکھنے کی اپیل بھی کی ہے۔