عمران،بشریٰ کا توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں8روزہ جسمانی ریمانڈ

عمران،بشریٰ کا توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں8روزہ جسمانی ریمانڈ

راولپنڈی ،لاہور(خبر نگار ، کرائم رپورٹر ) نیب نے عمران خان اور بشری ٰبی بی سے نئے توشہ خانہ ریفرنس میں تفتیش کا پہلا مرحلہ مکمل کر لیا ۔ احتساب عدالت نے نئے توشہ خانہ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری ٰبی بی کا 8,8 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

جسمانی ریمانڈ ملنے پر نیب نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے تفتیش کی۔اتوار کو نیب نے اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ کے روبرو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو پیش کیا ۔ احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ سے نئے توشہ خانہ ریفرنس میں نیب کی جانب سے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی اور مو قف اختیار کیا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر الزام ہے کہ انہوں نے دور اقتدار میں دوست ملک کی جانب سے تحفے میں دئیے گئے جیولری سیٹ کو توشہ خانہ سے کم قیمت پر حاصل کیااور زائد قیمت پر مارکیٹ میں فروخت کرکے مالی فائدہ حاصل کیا، نیب نے بتایا کہ دوست ملک سے ملنے والے بلغاری جیولری سیٹ کی مالیت 7 کروڑ 50 لاکھ روپے تھی، ملزموں کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے تاکہ تفتیش کو آگے بڑھایا جائے ، وکلائصفائی نے نیب کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی مخالفت کرتے ہوئے دلائل دئیے کہ نیب نے دونوں کو ایس او پیز فالو کیے بغیر گرفتار کیا، عدت میں نکاح کیس میں بریت کا فیصلہ آنے پر نیب نے اچانک بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل میں گرفتار کیا جو پہلے سے گرفتار تھے ، نیب نے گرفتاری سے پہلے نہ عدالت کو اعتماد میں لیا نہ ہی ملزموں کو وارنٹ گرفتار ی موصول ہوئے ، وکلائصفائی نے بتایا کہ ملزموں کی نئے توشہ خانہ ریفرنس میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست عدالت میں دائر ہے۔

جس پر نیب کو 15 جولائی کو نوٹسز ہوئے ہیں لیکن نیب عملے نے نوٹس موصول ہونے کے باوجود دونوں کو گرفتار کرلیا، ملزموں کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ اب تک بانی پی ٹی آئی اور بشری ٰبی بی کے خلاف تین توشہ خانہ ریفرنس دائر ہوچکے ہیں، دو ریفرنس میں دونوں بری ہوچکے ہیں، اب تیسرا ریفرنس پہلے والی انکوائری پر تیار کیا گیا جن کی تاریخیں بھی ایک ہی ہیں، عدالت نے دونوں جانب کے وکلائکے دلائل سننے کے بعد کچھ دیر کا وقفہ کیا اور وقفے کے بعد بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کاپہلے 6,6 روز کا جسمانی ریمانڈ منظو رکیا جس پر وکلائصفائی نے عدالت سے استدعا کی کہ 20 جولائی کو دونوں کے خلاف 190 ملین پائونڈ ریفرنس کی سماعت ہے اور دونوں ریفرنس کی سماعت ایک ہی روز ان کے لیے قابل قبول نہیں جس پر عدالت نے جسمانی ریمانڈ 6 روز سے بڑھا کر 8,8 روز کردیا، نیب کو ہدایت کی کہ ملزموں کو 22 جولائی کو عدالت میں پیش کیا جائے ، ریمانڈ ملنے کے بعد نیب تفتیشی ٹیم نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے تفتیش کا پہلا دور مکمل کرلیا ہے ، ریمانڈ کے دوران ملزم اڈیالہ جیل میں ہی بند رہیں گے ۔ بانی پی ٹی آئی کو لاہور پولیس کی ٹیم نے جناح ہائوس حملہ سمیت دہشتگردی کے 12 مقدمات میں باقاعدہ گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی ۔ 11 رکنی پولیس ٹیم نے تفتیش کاپہلا مرحلہ مکمل کرکے ملزم بانی پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل میں ہی بند کر ا دیا ۔

عدالت میں جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔ بانی پی ٹی آئی کو آج ویڈیو لنک کے ذریعے لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔ اتوار کو لاہور سے آنے والی گیارہ رکنی ٹیم جس کی قیادت ڈی ایس پی احمد عثمان کر رہے تھے حسب ضابطہ تھانہ صدر بیرونی کی چوکی اڈیالہ جیل آئی جہاں ہر مقدمہ میں الگ الگ تفتیشی افسروں کی آمد کی رپٹ درج کی گئی اور تفتیشی افسر اڈیالہ جیل میں چلے گئے جہاں انہوں نے بانی پی ٹی آئی کو لاہور کے نو مئی واقعات کے درج 12 مقدمات جن میں جناح ہاؤس، عسکری ٹاور، شادمان تھانہ حملہ کیس شامل ہیں ان میں نامزد ملزم بانی پی ٹی آئی کو باضابطہ گرفتار کر لیا اور ساتھ ہی اپنی تحویل میں لے کر مقدمات سے متعلق تفتیش شروع کردی ان مقدمات میں اب تک ہونے والی تفتیش سے ملنے والے شواہد اور دیگر ملزموں کے بیانات اور ڈیجیٹل شواہد کے تناظر میں پوچھ گچھ کی، لاہور پولیس نے 9 اور 10 مئی 2023 کو پیش آنے والے واقعات کے بارے میں مختلف سوالات کئے ، لاہور پولیس ٹیم اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہوگئی، جیل ذرائع کا کہنا تھا کہ سکیورٹی وجوہات کے باعث بانی پی ٹی آئی کو لاہور کے مقدمات میں بھی اڈیالہ جیل میں گرفتار رکھا جائے گا، آج لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت میں بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرکے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔

نئے توشہ خانہ ریفرنس سماعت کے آغاز پر بانی پی ٹی آئی نے میڈیا کی عدم موجودگی پر احتجاج کیا جس پر چند میڈیا نمائندوں کو جیل میں بلایا گیا، توشہ خانہ ریفرنس سماعت کے آغاز پر جج سے مکالمہ کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھاکہ نیب کو پتا چل گیا ہے پہلے توشہ خانہ ریفرنس میں جس جیولری سیٹ پر سزا دی گئی وہ ہمارے پاس ہے ، اس لیے میرے خلاف نیا کیس صرف مجھے اہلیہ کو بند کرکے مجھے اذیت دینے کے لیے بنایا گیا ہے ، گزشتہ روز نئے توشہ خانہ ریفرنس سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کا جج سے مکالمہ کرتے ہوئے مزید کہنا تھاکہ میری بیوی کا توشہ خانہ سے کچھ لینا دینا نہیں، جیل میں چار مرتبہ قرآن پڑھا ہے اس میں ججز پر اللہ نے بہت ذمہ داری ڈالی ہے ،بشریٰ بی بی کو صرف مجھے اذیت پہنچانے کے لیے جیل میں ڈال رکھا ہے ، میری بیوی کو بادشاہ سلامت ٹارگٹ کررہے ہیں،مجھے جیل میں ڈالیں میری بیوی کو تو چھوڑ دیں، ان کا مزید کہنا تھاکہ جج صاحب آپ اللہ کو جوابدہ ہیں، نیب والے روبوٹ ہیں، ان کو تنخواہ دے کر جو مرضی کام کروالیں، پہلے جس ریفرنس میں سزا ہوئی وہ جیولری سیٹ ہمارے پاس ہے ، اس کی قیمت 1 کروڑ 80 لاکھ تھی انہوں نے سوا تین ارب کردی، میں صرف اپنی بیوی کی بات کرتا ہوں، اس کو دوبارہ گرفتار کرکے بہت غلط کیا ہے ۔جنگل کے بادشاہ نے سب کچھ کرایا ہے ،سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی ایک ساتھ بیٹھے رہے ۔آپس میں گفتگو بھی کرتے رہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں