پنجاب میں جلسے جلوسوں پر پابندی،اسلام آباد ریڈزون سیل،پولیس کے چھاپے،آج ہر صورت دھرنا ہوگا:جماعت اسلامی

پنجاب میں جلسے جلوسوں پر پابندی،اسلام آباد ریڈزون سیل،پولیس کے چھاپے،آج ہر صورت دھرنا ہوگا:جماعت اسلامی

لاہور، اسلام آباد ( کرائم رپورٹر ،اپنے سیاسی رپورٹر سے ،سیاسی نمائندہ ،اپنے نامہ نگار سے،دنیا نیوز، اپنے رپورٹر سے )پنجاب بھر میں تین روز کیلئے دفعہ 144 کا نفاذ کر دیا گیا۔محکمہ داخلہ نے جلسے ، جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور احتجاج پر پابندی لگا دی۔

پولیس نے اسلام آباد میں ریڈ زون سیل کر دیا ، پولیس نے چھاپے مار کر جماعت اسلامی کے متعدد کارکنوں کو گرفتار کر لیا جبکہ کئی روپوش ہو گئے ہیں ، جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ آج ہر صورت دھرنا ہو گا۔ محکمہ داخلہ کا کہنا ہے جلسے جلوسوں پر پابندی کا اطلاق آج سے اتوار 28 جولائی تک ہوگا، امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کیلئے دفعہ 144 نافذ کی گئی۔پابندی کا اطلاق دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر کیا گیا، سکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشت گردوں کیلئے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے ۔محکمہ داخلہ کے مطابق عوامی آگاہی کیلئے دفعہ 144 کے نفاذ کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی بھی ہدایت کی گئی۔ دریں اثنا اسلام آبادضلعی انتظامیہ نے بھی حکم نامہ جاری کیا جس کے تحت آج کسی بھی قسم کے جلسے جلوس یا احتجاج کی اجازت نہیں ،انتظامیہ کا کہنا ہے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی کسی صورت اجازت نہیں دی جاسکتی، قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں کارروائی کی جائے گی، احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی ۔جماعتِ اسلامی کے مرکزی رہنماؤں کی پکڑ دھکڑ جاری رہی ۔مبینہ طور پر جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی یوتھ لاہور علی عبداللہ شوکت کو شاد باغ پولیس نے گرفتار کر لیا۔سیکرٹری جنرل امیر العظیم نے کہا کہ جماعت اسلامی کا آج اسلام آباد میں دھرنا ہر صورت شیڈول کے مطابق ہو گا۔جماعت اسلامی کا دھرنا پر امن اور عوام کے حقوق کے لیے ہے ۔امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن دھرنے کی قیادت کریں گے ۔سیکرٹری جنرل امیر العظیم کے گھر پر چھاپہ مارا گیا، ڈرائیو شوکت محمود گرفتار ہو گئے ۔امیر لاہور ضیاء الدین انصاری اور دیگر ذمہ داران کے گھروں پر چھاپہ مارا گیا۔پنجاب بھر میں جماعت اسلامی کے صوبائی اور قومی اسمبلی کے امیدواروں کو گرفتار کرنے کے لیے چھاپے جاری ہیں۔جماعت اسلامی پی پی 28 کے رہنما حافظ محمد اجمل کو پولیس نے گرفتار کر لیا ۔میاں عثمان رفیع امیر جماعت اسلامی کھاریاں کینٹ گرفتار ہو گئے ۔

خیر پور ٹامیوالی بہاولپور سے جماعت اسلامی کے آٹھ ذمہ داران گرفتار ہو گئے ۔جماعت اسلامی ضلع بہاولپور کے تین ذمہ داران گرفتار ہوئے ۔ڈاکٹر طاہر چودھری امیر ضلع لودھراں کے گھر چھاپہ مارا گیا۔ اویس اسلم مرزا ٹیکسلا کے گھر پر گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا گیا۔ امیر جماعت اسلامی حسن ابدال نور الامین کے بیٹے کو گرفتار کر لیا گیا۔راولپنڈی ڈویژن میں رات گئے جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کی گرفتاری کے لئے چھاپوں کا سلسلہ جاری رہا ۔متعدد کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے تاہم ریل کے ذریعے راولپنڈی ریلوے اسٹیشن آنے والے جماعت اسلامی کے کارکنوں کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ جماعت اسلامی نے اسلام آباد دھرنے سے متعلق حکمت عملی تیار کرلی۔ملک بھر سے کارکنوں کو آج نماز جمعہ کے بعد پانچ بجے تک اسلام آباد پہنچنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ کراچی، حیدرآباد، صادق آباد سمیت مختلف شہروں سے کارکن انفرادی طور پر اسلام آباد کی طرف چل پڑے ، ہر صورت اسلام آباد داخل ہوں گے ، کراچی سمیت ملک کے دوسرے شہروں سے کارکنوں کی آمد دھرنا شروع ہونے کے بعد بھی جاری رہیگی۔ لاہور میں رہنما جماعت اسلامی اور امیدوار این اے 125 چودھری ذبیح اللہ بلگن کے گھر ہنجروال پولیس نے چھاپہ مارا ۔ ذبیح اللہ بلگن کی گرفتاری میں ناکامی پر خواتین سے بدتمیزی کی ۔ دو گاڑیوں پر سوار پولیس اہلکار گھر کے اطراف کی وڈیوز بناتے رہے ۔ جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل امیر العظیم ، امیدوار پی پی 165 یونس انصاری اور چودھری شوکت کے گھروں پر پولیس نے چھاپے مارے ۔ رہنماؤں کی عدم گرفتاری پر پولیس نے چودھری شوکت اور یونس انصاری کے بیٹوں اور امیر العظیم کے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اسلام آباد داخلے سے روکا گیا تو حالات کی تمام ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی، پُرامن سیاسی مزاحمت پر یقین رکھتے ہیں، گرفتاریوں سے ڈرتے ہیں نہ جماعت اسلامی کا راستہ روکا جا سکتا ہے ، پرامن طریقے سے ڈی چوک میں بیٹھیں گے ، دھرنے میں شرکت کے لیے قافلے ملک بھر سے روانہ ہونا شروع ہو گئے ہیں، آج کا تاریخی دھرنا 25کروڑ عوام کی نمائندگی کرے گا۔ دھرنا تیاری کیمپ کے شرکا سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ احتجاج کامیاب ہو گا، عوام کو ریلیف دلائیں گے ، قوم کے لیے آواز اٹھانا، آئینی اور جمہوری حق ہے ، انتظامیہ جگہ فراہم کر دے ، احتجاج سے روکا گیا تو پورے ملک میں دائرہ کار پھیل جائے گا۔ نوجوانوں،مزدوروں، صنعت کاروں، تاجروں، کسانوں سمیت ہر طبقہ فکر کو دعوت دیتا ہوں دھرنا میں شریک ہوں، جو بھی سیاسی پارٹی شامل ہونا چاہتی ہے ویلکم کریں گے ، ہر سیاسی پارٹی کے ورکر سے اپیل کرتا ہوں احتجاج کا حصہ بنے ۔ ادھر ممکنہ احتجاج کے تناظر میں پولیس کا سکیو رٹی پلان نافذ العمل کر دیا گیا ہے اہم مقامات چوکوں پر پولیس کی نفری تعینات ہو گی۔ایس ایچ اوز ڈی ایس پیز کو خود پٹرولنگ کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں ۔پولیس لائنز کنٹرول روم سے ضلع بھر کی نگرانی ہو گی ۔ ممکنہ احتجاج کے تناظر میں سی پی اوسید خالدہمدانی کی زیر صدارت پولیس کے افسروں کا امن وامان کے قیام کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا،ضلع بھر کے تمام افسروں نے شرکت کی ۔ سی پی او نے کہا کہ موجودہ ملکی صورت حال میں امن و امان کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا،قانون پر عمل درآمدیقینی بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے ،حکومت پنجاب کی طرف سے دفعہ 144نافذکر دی گئی ہے جس پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ سی پی او خالد ہمدانی کے مطابق کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، قانونی کی بالادستی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

اسلام آباد( خصوصی نیوز رپورٹر ، نیوز ایجنسیاں) پارلیمان کے باہر تحریک تحفظ آئین کا احتجاج تیسرے روز بھی جاری ہے ۔ آج جمعہ کو ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔5 اگست کو اسلام آباد میں جلسہ ہوگا جسے وزیراعلیٰ علی امین لیڈ کریں گے ۔اس دوران علامتی بھوک ہڑتال  کی گئی اور حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی ۔بیرسٹر گوہر و عمر ایوب نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا کہ بھوک ہڑتال پرامن احتجاج ہے جو بانی پی ٹی آئی کی رہائی تک جاری رہے گا۔پی ٹی آئی کے بارے میں مخالفین کہتے تھے اس پر پابندی لگائیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل ہوا اور پی ٹی آئی ایک پارلیمانی پارٹی بن گئی۔ ہم نے ملک بھر سے اپنے اراکین اسمبلی کی تصدیق کر لی۔ہم ایک بار پھر چاروں ایوانوں میں پارلیمانی پارٹی بن کر ابھریں گے ۔ بیرسٹر گوہر نے کہاکہ آج بھی ہمارے اراکین کے گھروں پر تالے لگوائے جا رہے ہیں۔لاقانونیت کے اس دور میں ہمارے اراکین کی گرفتاریاں کی جا رہی ہیں۔عدلیہ سے درخواست ہے اب آپ ازخود نوٹس لے لیں۔ہمارے اراکین کے خلاف راتوں رات اینٹی کرپشن کے کیسز بنائے جا رہے ہیں۔عمر ایوب نے کہا کہ جنرل عاصم منیر کو یہ باور ہونا چاہیے کہ موجودہ شہباز شریف کی حکومت کی کوشش ہے کہ فوج،پی ٹی آئی اور پاکستانی عوام کو آمنے سامنے کیا جائے ۔یہ خطرناک چیز ہے ۔اس وقت پاکستان کے 90 فیصد عوام پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے جو پریس کانفرنس کی کیونکہ وزیر داخلہ، وزیر خارجہ غائب ہیں۔

انہوں نے خود فوج کو دھکیلا ہے کہ ہماری ترجمانی کریں۔قوم کے لیے خان کا پیغام ہے آپ ڈٹے رہیں جیت پی ٹی آئی کی ہوگی۔بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں علامہ راجہ ناصر عباس، صاحبزادہ حامد رضا کاظمی اور دیگر رہنماوں کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ قوم نئے انتخابات کی تیاری کرے جبکہ بانی پی ٹی آئی نے بھی قوم سے الیکشن کے لئے تیار رہنے کی اپیل کی ہے ۔عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ہماری آج خوشگوار ماحول میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی، بانی پی ٹی آئی نے جنرل عاصم منیر کے نام پیغام دیا ہے ۔پیغام یہ دیا ہے کہ شہباز شریف اور موجودہ حکومت پاک فوج اور پی ٹی آئی کو آمنے سامنے کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے حوالے سے تمام ساتھیوں نے بانی پی ٹی آئی کے سامنے نام رکھے ، بانی پی ٹی آئی نے مشکل وقت میں ڈٹ کر کھڑی رہنے والے خواتین کو سیٹیں دینے کا کہا ہے جس کے حتمی امور کنول شوذب طے کریں گی۔ تحریک انصاف لاہور آج بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے احتجاج کرے گی۔ لاہور کے 30 مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے ۔ لاہور سے منتخب ارکان اسمبلی، ٹکٹ ہولڈرز اور پارٹی عہدے دار مظاہروں کی قیادت کریں گے ۔ نماز جمعہ کے بعد شروع ہونے والے مظاہرے شام تک جاری رہیں گے ۔ احتجاجی مظاہروں کا مقصد بانی تحریک انصاف کی رہائی، مہنگائی اور بجلی کے بلوں میں ہوش رباء اضافہ ہے ۔ کارکنوں سے درخواست کی گئی ہے کہ پرامن مظاہروں میں بھرپور شرکت کریں۔ حافظ ذیشان رشید سیکرٹری جنرل تحریک انصاف لاہور کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کے خلاف احتجاج ہمارا جمہوری اور آئینی حق ہے

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں