چیف جسٹس تو سیع نہ لیں ،دل پر پتھر رکھ کر پارلیمنٹ میں بیٹھے :تحریک انصاف

چیف جسٹس تو سیع نہ لیں ،دل پر پتھر رکھ کر پارلیمنٹ میں بیٹھے :تحریک انصاف

اسلام آباد ، لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں )چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ وزیر دفاع جب بولیں تو اتنی ہمت رکھیں کہ جواب بھی سن لیا کریں۔پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج ایک مرتبہ پھر اسمبلی کے فلور پر پوائنٹ آف آرڈر نہیں ملا اس لیے یہاں بول رہے ہیں۔

انہوں نے وزیر دفاع کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف اپنی زبان ٹھیک کر لیں اور ہیٹ فگر نہ بنیں، جب بولیں تو اتنی ہمت رکھیں کہ جواب بھی سن لیا کریں، ہم دل پر پتھر رکھ کر پارلیمنٹ میں بیٹھے ہیں۔ سپیشل کمیٹی میں ہم نے کہا کہ خورشید شاہ کو چیئرمین بنایا گیا، ہم اپوزیشن میں ہیں ہم میں سے چیئرمین بنا دیتے ، یہ کمیٹی 25 کروڑ افراد کی نمائندگی کرتی ہے ۔ بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ میں نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے بھی کہا کہ ایکسٹینشن نہ لیں، ہمارے لیے تمام ججز قابل احترام ہیں لیکن ایکسٹینشن کے بارے میں ٹرینڈ سیٹ کرنا ہوگا۔ بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ خواجہ آصف ہم اپوزیشن میں ضرور ہیں لیکن آپ کے غلام نہیں ہیں۔

ہرظلم کے باوجود نہ دھرنا دے رہے ہیں نہ احتجاج کررہے ہیں ۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سپیشل کمیٹی میں جو ہوا وہ سب میں آپ کے سامنے بیان کروں گا، میں نے کمیٹی منٹس نوٹ کیے وہ زیادہ مفصل ہیں، کمیٹی میں اپوزیشن کے صرف تین بندے ہیں باقی سب حکومتی نمائندے ہیں۔ خواجہ آصف کی باتوں کو کمیٹی میں اٹھا کر شروعات کی گئی ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہمارے 4 سے 5 ایم این ایز مسنگ ہیں ان سے ہمارا رابطہ نہیں ہوپا رہا۔ اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما لطیف کھوسہ نے کہا کہ 9 اور 10 کو جمہوریت پر شب خون مارا گیا، یہ 9 مئی سے بڑا سانحہ ہے ، اس پر جو کمیٹی بنی ہے اسے چاہیے کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے کیفر کردار تک پہنچائے ۔ تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے رہنما عمرایوب نے انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو جتنی دیر جیل میں رکھیں گے ان کی جان کو خطرہ ہے ۔ ہمارے ارکان کو پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر سے گرفتار کیا گیا’ سانحہ پارلیمنٹ پر نظر ثانی کرنی چاہیے ۔ آرمی چیف اور وزیراعظم فوری انکوائری کروائیں کہ کون تھا جس نے عوامی نمائندوں کے ساتھ ظلم کیا۔ میں ڈی جی آئی ایس پی آر سے کہوں گا کہ اس واقعہ کی انکوائری کروائیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں