عالمی برادری اسرائیلی بر بریت پر خاموش تماشائی ،نسل کشی،جنگ بند کرانے میں مکمل ناکام :شہباز شریف

عالمی برادری اسرائیلی بر بریت پر خاموش تماشائی ،نسل کشی،جنگ بند کرانے میں مکمل ناکام :شہباز شریف

اسلام آباد(نامہ نگار،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے عالمی برادری اسرائیلی بربریت پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ،غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی اور جنگ بندی کرانے میں مکمل طور پر ناکام رہی ۔

صرف قراردادیں، تقریریں ، وعدے کر رہی ،سلامتی کونسل ، عالمی عدالت انصاف سمیت کسی فورم نے کچھ نہیں کیا۔ہمارے گھر ، تعلیمی ادارے فلسطینیوں کیلئے حاضر ہیں ،طلبا کو سرکاری اخراجات پر تعلیمی سہولیات فراہم کرینگے ۔ پاکستان کے عوام مشکل کی گھڑی میں فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار پاکستانی میڈیکل یونیورسٹیوں اور کالجوں میں زیر تعلیم فلسطینی طلبا و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیراعظم نے کہا غزہ کے ذہین طلباسے خطاب کرنا اعزاز کی بات ہے ، پاکستان ان کا دوسرا گھر ہے ، کھلے دل سے ان کو خوش آمدید کہتے ہیں، ان کے مصائب سے پاکستان سمیت پوری دنیا آگاہ ہے اور اس میں روز بروز شدت آ رہی ہے ، اسرائیلی فوج کی جانب سے بہیمانہ مظالم جاری ہیں جس میں اب تک 43 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، ہزاروں بچوں کو ان کی مائوں کی گود میں شہید کیا گیا ہے ، کئی شہر تباہ کر دیئے گئے ۔

انہوں نے کہا عالمی برادری ابھی تک صرف قراردادیں، تقریریں اور وعدے کر رہی ہے ، دنیا کی تاریخ میں اس سے پہلے اتنی تباہی نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا آپ ہمارے بہن بھائی ہیں، ہمارے گھر، اساتذہ سب کچھ آپ کیلئے ہیں، ہم پاکستان میں آپ کیلئے وہ سب کچھ کریں گے جس کی آپ کو ضرورت ہو گی۔انہوں نے کہا جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین اور اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کے بارے میں مختلف ممالک کے صدور اور وزرائے اعظم نے تقاریر کیں لیکن اس کے بعد بھی غزہ میں خون بہایا جا رہا ہے ، سکولوں اور ہسپتالوں کو بمباری کرکے نشانہ بنایا جا رہا ہے ، میں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران مشرقی تیمور، سوڈان کے معاملہ کے حل اور تنازع فلسطین کے حوالہ سے عالمی برادری کے سامنے موازنہ پیش کیا، جب طاقتور ممالک چاہتے ہیں تو مسئلہ حل ہو جاتا ہے ، جب وہ نہیں چاہتے تو مسئلہ کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا فلسطینیوں کی امیدیں پوری دنیا کیلئے متاثر کن ہیں، ہر خاندان سے لوگ شہید ہوئے ہیں، انتہائی افسوسناک صورتحال ہے ، غزہ اور فلسطین کے لوگوں کی زندگیاں بچانے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے ۔

انہوں نے کہا 145 فلسطینی طالب علم پاکستان پہنچ چکے ہیں، مزید طالب علموں کی مختلف شہروں میں تعلیم کی فراہمی کیلئے ہم ان کی میزبانی کریں گے ، یہ ہماری ذمہ داری ہے ۔وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے قومی صحت ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ نے کہا وزیراعظم کی ہدایت پر فلسطینی طالب علموں کو ملک کے نجی اور سرکاری کالجوں اور یونیورسٹیوں میں میڈیکل کی تعلیم دی جا رہی ہے ، اس نیک مقصد کیلئے تعاون فراہم کرنے کیلئے الخدمت فائونڈیشن سمیت میڈیکل کالجوں کا شکرگزار ہوں، 24 طلبا لاہور اور 121 راولپنڈی اور اسلام آباد کے کالجوں میں زیر تعلیم ہیں۔فلسطینی طالبات ڈاکٹر لامہ اور ڈاکٹر مسرت نے پاکستان میں زیر تعلیم میڈیکل طلبا و طالبات کی نمائندگی کی اور خطاب کرتے ہوئے کہا ہم غزہ سے تعلق رکھتے ہیں، اپنوں کو اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید ہوتے دیکھنا آسان نہیں، الخدمت فائونڈیشن اور دیگر اداروں کے پاکستان میں اپنی تعلیم میں تعاون پر شکرگزار ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں