کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر خودکش دھماکا،27شہید،62زخمی
کوئٹہ،اسلام آباد (کرائم رپورٹر ،سٹی رپورٹر ،سٹاف رپورٹر،اے ایف پی ،مانیٹرنگ ڈیسک) صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے ریلوے سٹیشن پر خودکش دھماکے میں 27افراد شہیداور 62زخمی ہوگئے۔
وزیراعظم شہباز شریف ،قائم مقام صدر یوسف رضاگیلانی ،آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور دیگر حکام نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردی کی عفریت کے خاتمے کیلئے حکومت اور سکیورٹی فورسز مکمل طور پر سرگرم عمل ہیں۔پولیس کے مطابق دھماکا جعفر ایکسپریس کے گزرنے کے وقت 8بج کر20منٹ پر ریلوے سٹیشن کے اندر پلیٹ فارم نمبر ایک پر ہوا،پلیٹ فارم نمبر 2پرموجود لوگ محفوظ رہے ،دھماکا کے وقت مسافر ریلوے سٹیشن پر جعفر ایکسپریس سے پشاور جانے کیلئے موجود تھے ۔ خود کش حملہ آور نے 7 سے 8 کلو دھماکا خیز مواد جسم سے باندھاہوا تھا ، خودکش حملہ آور نے مسافروں کے درمیان پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑایا،دھماکا اتنا شدید تھا کہ پلیٹ فارم کی لوہے کی چھت ہی اڑ گئی، ٹکٹ گھر کے شیشے ٹوٹ گئے ،ریلوے سٹیشن کی عمارت کو بھی جزوی نقصان پہنچا ،ہرطرف زخمیوں کی چیخ وپکار تھی ۔ خودکش حملہ آور کے جسمانی اعضا ٹیسٹ کیلئے فرانزک لیب بھجوائے گئے ہیں ، اسکی شناخت کیلئے نادرا سے مدد لی جائے گی ۔ ریلوے حکام کاکہناہے کہ دھماکا کے وقت ٹرین پلیٹ فارم پر نہیں لگی تھی۔کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات نے ریلوے سٹیشن پر خودکش دھماکے کی تصدیق کی اور کہا دہشتگرد واک تھرو کے راستے نہیں بلکہ سٹیشن کے کھلے داخلی راستوں سے اندر آیا ۔ دھماکے پرسول ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی،ہسپتال میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل عملے کو ہنگامی طور پر طلب کرلیا گیا ۔ ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کا کہنا تھا کہ سٹیشن کی سکیورٹی کی ذمہ داری ریلوے پولیس کے پاس ہوتی ہے ،کوئٹہ اور صوبے کے مخصوص حالات میں عمومی خطرات موجود تھے لیکن خاص ریلوے سٹیشن کو نشانہ بنانے سے متعلق حکومت کے پاس کوئی تھریٹ الرٹ نہیں تھا۔
دھماکا کے بعد پولیس اور ایف سی نے علاقے کو گھیرلیا اور مختلف علاقوں میں سنیپ چیکنگ شروع کر دی گئی ۔کوئٹہ کے ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ نے ریلوے سٹیشن پر میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کہ عام افراد کے ساتھ ساتھ فوجی بھی اس سٹیشن کو نقل و حمل کیلئے استعمال کرتے ہیں ، شہدا اور زخمیوں میں فوجی اور سویلین دونوں شامل ہیں۔ڈپٹی کمشنر سعد بن اسد نے بی بی سی کو بتایا کہ دھماکے میں 12 سکیورٹی اہلکار شہید ہوئے ، جن میں لیویز، ایف سی اور فوج کے اہلکار شامل ہیں۔ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے خود کش حملے کا مقدمہ در ج کر لیا جبکہ کنٹرول آفس میں انفارمیشن ڈیسک قائم اورلاہور ریلوے سٹیشن پر بھی انفارمیشن اینڈ ہیلپ ڈیسک قائم کر دیا گیا، ریلوے انکوائری نمبر 117 سے بھی معلومات لی جا سکتی ہیں۔ شہدامیں خاتون رخسار سمیت شریف ، امیر حمزہ ،عقیل، اکبر ، جنید، اﷲ بخش ،ندیم، نور کمال ،عرفان ، شوکت ،منیر ، شہباز، مدثر منیر اوردیگربھی شامل ہیں جبکہ بصیر ، ندیم شاہ، حبیب ،جیلانی، زاہد حسین، مبشر، عارف، رئیس، قریش، غلام رسول، الیاس، منیر ،شعیب ، نوید ، ممتاز ، نصیر، حسنین، ندیم، ارسلان ، عمران، کامران، غفور، عمران ، اشفاق ، مولاداد، حمید ، عمر،ارباب خاتون، شیری، سجاول، عمران، عثمان، شاہنواز، حسن رضا، یاسر، علی ،اختیار حسنین، افضل، نویداختر ،باقر، اﷲ رکھا، عبدالجبار، بشیر، عبدالوحید، شاہ میر وال، سلیم، علی ،برال خان ، وقاص ، شاہ رخ سمیت 62مسافر زخمی ہوئے ۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ دہشت گردی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے کوئٹہ ریلوے سٹیشن دھماکے کے شہدا کی نماز جنازہ میں شرکت کی، وفاقی وزیر داخلہ، گورنر ، وزیر اعلیٰ بلوچستان اورصوبائی وزرا بھی شریک ہوئے ۔
آرمی چیف نے سی ایم ایچ کا دورہ کیا اور زخمی ہونے والوں کی عیادت کی۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف مشن کو قومی عزم کے ساتھ جاری رکھا جائے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کیلئے پوری قوم ثابت قدم ہے ،عوام کی حمایت، فوج اور سول اداروں کی کوششوں سے دہشت گردی کیخلاف جنگ جیتیں گے ۔ کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر خودکش حملے کے شہدا کی نماز جنازہ کوئٹہ گیریژن میں ادا کی گئی۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کوئٹہ دھماکے پر شدید الفاظ میں اظہار مذمت کیا اور شہید ہونے والے افراد کیلئے دعائے مغفرت اور ان کے اہل خانہ کیلئے صبر و استقامت کی دعا کی۔وزیراعظم نے زخمیوں کو ترجیحی بنیادوں پر طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور بلوچستان حکومت سے واقعہ کی تحقیقاتی رپورٹ طلب کرلی۔ان کا کہنا تھا کہ معصوم شہریوں کے جان و مال کو نقصان پہنچانے والے دہشت گردوں کو بہت بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل نے دھماکے کی شدید مذمت کی اوراس عمل کو ناقابل قبول قرار دیا ۔ گورنر پنجاب سلیم حیدر اورگورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھی قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازنے دھماکے کی شدیدمذمت کرتے سوگوار خاندانوں سے ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ نہتے شہریوں خواتین اور بچوں پر حملہ کرنے والے بزدل دہشت گرد انجام کو ضرور پہنچیں گے ۔ سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن نے دھماکے کو افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ زخمیوں کی مدد کریں اور ہسپتال میں میڈیکل ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہادہشت گردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ اقدامات ،ملک سے دہشتگردی کی لہرختم کرکے دکھائیں گے جبکہ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی کا کہناہے کہ دہشت گرد انسان کہلانے کے لائق نہیں، دہشتگردی کے متعدد واقعات میں ملوث عناصر تک پہنچ چکے ہیں ، ان تک بھی پہنچیں گے ، بلوچستان سے دہشت گردوں کا قلع قمع کریں گے ۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے حملے کے بعد کوئٹہ کا ہنگامی دورہ کیا ،انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں سرفراز بگٹی سے ملاقات کی اور اس موقع پر اعلیٰ سطح اجلاس بھی ہوا جس میں صوبائی کابینہ، پولیس و سکیورٹی اداروں کے حکام شریک ہوئے ، شہدا کے درجات کی بلندی کیلئے دعا بھی کی گئی ۔وزیر داخلہ نے اجلاس کے بعد وزیراعلیٰ سرفرازبگٹی اور صوبائی وزیر صحت بخت کاکڑ کیساتھ ٹراما سنٹر کوئٹہ کا دورہ کرکے زخمیوں کی عیادت کی ۔محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو اورپریس کانفرنس کرتے کہاکہ دہشتگردی کا مقا بلہ صرف حکومت اور سکیورٹی فورسز نے نہیں بلکہ عوام نے بھی مل کر مقابلہ کرنا ہے دہشتگردی کی لہر ضرور آئی ہے لیکن ہم اس لہر کو ختم کر کے دکھائیں گے ،گزشتہ ہفتے کے دوران 4سے 5دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا جن کا ان دنوں میں دھما کے کرنے کا پلان تھا ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے تحقیقات کاحکم دیاہے ،سکیورٹی لیپس کوبھی دیکھاجارہاہے ،وفاق بلوچستان حکومت کی بھرپورمددکرے گا، دہشتگردی کیخلاف جنگ جاری ہے ،ہم رزلٹ دیں گے ۔وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کوئٹہ ریلوے سٹیشن پر دھماکے پر اظہار مذمت کیا اور اعلیٰ انتظامی حکام سے رابطہ کرکے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد انسانیت سے گر چکے ہیں،یہ بالکل قابل رحم نہیں۔ حکومت شہدا کے لوا حقین کے ساتھ کھڑی ہے ۔ انسانی حقوق کی بات کر نے والے آج کہاں ہے ؟ ،کیوں دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت نہیں کر رہے ۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے دھماکے میں شہریوں کی شہادت پر دلی افسوس کا اظہار کیا ۔ان کاکہناتھاکہ بیگناہ افراد کو نشانہ بنانے والے انسان کی شکل میں درندے ہیں، وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم بی ایل اے نے قبول کرلی ۔