بجلی مارکیٹ کا واحد خریدار سسٹم ختم،NTDCکو3کمپنیوں میں تقسیم کیا جائیگا:وزیر توانائی
اسلام آباد (نمائندہ دنیا) بجلی ترسیلی نظام کی ذمہ دار کمپنی نیشل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی)سفید ہاتھی بن گئی، سسٹم میں 33 مقامات پر مستقل خرابیاں ، کھربوں روپے کے نقصانات ، کرپشن اور بدانتظامی کے باعث این ٹی ڈی سی کی تنظیم نوکرکے 3 کمپنیاں بنائی جائینگی۔
بجلی مارکیٹ کو مسابقتی بنانے کے لیے وفاقی حکومت نے واحد خریدار کا نظام ختم کرنے کافیصلہ کیاہے ، وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کاکہنا ہے این ٹی ڈی سی کی تنظیم نو کرتے ہوئے پہلے مرحلے میں سسٹم آپریٹر این پی سی سی اور سی پی اے جی کو ضم کرکے ایک کمپنی انڈیپنڈنٹ سسٹم اور مارکیٹ آپریٹر (آئی ایس ایم او ) بنائی جائے گی ۔ آئی ایس ایم او بجلی مارکیٹ کی نگرانی ، آپریشن ، منصوبہ بندی، بجلی گھروں سے بجلی لینے اور مارکیٹ کو دینے کی ذمہ دار ہوگی۔ آئی ایس ایم او بجلی مارکیٹ میں مسابقتی نظام لائے گی جس سے بجلی کے خریدار اور پیدا کرنے والے کے درمیان شفافیت قائم ہوگی۔ دوسری کمپنی نیشل گرڈ کمپنی آف پاکستان ( این جی سی پی)بنائی جائے گی۔ بنیادی طور پر این ٹی ڈی کی تشکیل نو کرکے این جی سی پی بنائی جائے گی جو ترسیلی نظام کی ذمہ دار ہوگی۔ کمپنی محفوظ اور مستحکم ترسیلی نظام قائم کرکے تقسیم کار کمپنیوں کو بجلی دے گی۔ تیسری کمپنی انرجی انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی (آی آئی ڈی ایم سی ) بنائی جائے گی۔
یہ کمپنی بجلی کے نئے منصوبوں کی تکمیل کی ذمہ دار ہوگی تاکہ عالمی معیارات کے مطابق انرجی انفراسٹرکچر قائم کیا جائے ،نئی کمپنی پرائیویٹ انسوسٹمنٹ لائے گی۔ حکومت کے اس فیصلے کا مقصد این ٹی ڈی سی کے سسٹم نقصانات کو ختم کرنا ہے ۔ موجودہ وقت میں این ٹی ڈی سی کے 42 منصوبے مقررہ وقت سے لیٹ ہیں جس سے 27 ارب روپے کا نقصان ہوا ، اس کے علاوہ این ٹی ڈی سی کے سسٹم میں مستقل خرابیاں ہیں، جن کی وجہ سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ کنسٹرینٹس کی وجہ سے سستے پاور پلانٹس بند رکھ کر مہنگے پاور پلانٹس چلائے جاتے ہیں اوربہت سارے ونڈ پاور پلانٹس کو بھی ان خرابیوں کی وجہ سے بند رکھا جاتا ہے ۔ جس سے فیول کاسٹ ایڈجسمنٹ اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں اضافہ ہوتا رہا ہے ۔ اگر حکومت ان اقدامات کو عملی جامہ پہنائے تو بریک ڈاؤن کے خدشات بھی کم ہوجائینگے ۔ وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے بتایا کمپنیوں کو فروری 2025 تک آپریشنل کیا جائے ، ہر کمپنی کے الگ الگ بورڈز اور سربراہان ہونگے ۔ ذرائع پاور ڈویژن نے بتایا ابھی تک کمپنیوں کے ایچ آرمعاملات طے نہیں ہوئے تاہم آنے والے دنوں میں اس کو فائنل کیا جائے گا۔ این ٹی ڈی سی پاکستان میں بجلی کی ترسیل کا ذمہ دار واحد ادارہ ہے جو پراجیکٹس میں غیر ضروری تاخیر، لاگت میں حد سے زیادہ اضافہ، کرپشن، رشوت، اقربا پروری اور غیر شفافیت جیسے مسائل کا شکار ہے ۔