سیاسی صورتحال، آج اہم اجلاس: آج اپیکس کمیٹی میں وزیراعظم، آرمی چیف بھی شریک ہونگے، قومی یکجہتی کے حوالے سے اعلانات ہوسکتے ہیں: ذرائع
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں) نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کااہم اجلاس آج منگل کو ہوگا۔ اجلاس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف کرینگے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں سیاسی صورتحال، ملکی سلامتی اور سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر، ڈی جی آئی ایس آئی انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان اور وزارت داخلہ کے افسر شریک ہوں گے۔ علاقائی صورتحال پر بھی غور کیا جائے گا۔وزیراعظم شہباز شریف کی طبیعت ناساز ہونے پر اپیکس کمیٹی کا پیر کو ہونے والا اجلاس ایک روز کیلئے موخر کیا گیا ۔ذرائع کے مطابق ڈاکٹر زنے بخار اور چیسٹ انفیکشن کی شکایت پر دو روز قبل وزیر اعظم کو مکمل آرام کا مشورہ دیا تھا۔اجلاس میں انسداد دہشت گردی کے قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کی صورت حال سمیت صوبوں اور وفاق کے درمیان کوآرڈی نیشن بہتر بنانے اور انٹیلی جنس معلومات کی موثر شیئرنگ پر بھی غور کیا جائے گا۔
لاہور(سلمان غنی)وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں آج ہونے والے اپیکس کمیٹی کے اجلاس کو ملک میں خصوصاً بلوچستان اور پختونخوا میں دہشتگردی کے بڑھتے رجحان اور اس کے پس پردہ عوامل کے سدباب کیلئے نئی حکمت عملی کے تعین کیلئے اہم قرار دیا جا رہا ہے جس میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے بلوچستان میں حالیہ واقعات اور چیک پوسٹوں پر حملوں بارے بریفنگ دی جائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے اجلاس میں دہشتگردی کے خلاف قومی یکجہتی کے حوالے سے بھی اعلانات ہو سکتے ہیں۔ اس امر پر بھی غور ہو گا کہ ممکنہ اقدامات کے باوجود اگر دہشتگردی میں کوئی کمی نہیں آ رہی تو ہماری حکمت عملی میں کوئی فالٹ تو نہیں اور اسے دور کرتے ہوئے اقدامات مزید موثر بنانے کا فیصلہ ہو گا۔ اجلاس کو اس حوالے سے بھی اہم قرار دیا جا رہا کہ اب جب پاکستان معاشی حوالہ سے ٹیک آف کی پوزیشن میں آیا ہے تو اس کے ساتھ ہی دہشتگردی کے رجحان میں تیزی آگئی ہے اور اب ٹارگٹ سکیورٹی ادارے ہیں،اس غیر معمولی صورتحال میں ہنگامی اقدامات کا فیصلہ کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا اجلاس میں اس بات پر بھی غور کیا جائے گا کہ ایک طرف ملک میں دہشتگردی میں تیزی آ رہی ہے تو دوسری جانب اندرون ملک بھی بعض عناصر انتشار پھیلانے کے لئے سرگرم ہیں ،اس صورتحال پر بھی بات ہوگی۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ پختونخوا علی امین گنڈا پور بھی شریک ہونگے ۔ ذرائع نے امکان ظاہر کیا گنڈا پور کی مو جودگی میں اپنی اپنی ذمہ داریوں کے احساس پر بھی بات ہو گی۔ذرائع کے مطابق اجلاس کی ٹائمنگ بہت اہم ہے ، ماہرین سمجھتے ہیں دہشتگردی کی وجہ سے ہمارے بعض دوست ممالک سے تعلقات متاثر ہو رہے ہیں اورقومی معیشت کو پٹڑی پر ڈالنے کی کوششیں بار آور ثابت نہیں ہو رہیں کیونکہ اندرونی و بیرونی سرمایہ کاری کا عمل امن و امان کی صورتحال، عدم تحفظ ،غیر یقینی اور دہشتگردی کی موجودگی میں ممکن نہیں اسلئے دہشتگردی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے حکومت خصوصاً صوبائی حکومتیں اور سکیورٹی ادارے ملکر ہنگامی اور مربوط حکمت عملی بنائیں اور جنگی بنیادوں پر دہشت گردوں اور انکے مراکز اور سرگرمیوں کا قلع قمع کیا جائے ۔ اجلاس میں ایک مرتبہ پھر سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیکر حکمت عملی وضع کی جائے گی ۔ اجلاس کا بنیادی مقصد دہشتگردی کا سدباب ہے مگر ملک کے اندر پیدا سیاسی صورتحال کی روشنی میں بھی اس اجلاس کو اہم قرار دیا جا رہا ہے ۔