ڈی چوک میں سیاسی کارکنوں پر گولی کیوں چلائی،مظاہرہ ہر پارٹی کا حق:فضل الرحمٰن

ڈی چوک میں سیاسی کارکنوں پر گولی کیوں چلائی،مظاہرہ ہر پارٹی کا حق:فضل الرحمٰن

سکھر ، لاڑکانہ (مانیٹرنگ ڈیسک،نمائندہ دنیا) جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے ہر پارٹی کو جلسہ کرنے اور مظاہرہ کرنے کا حق حاصل ہے ۔جب سیاسی کارکن ڈی چوک پہنچ گئے تو پھر ان پر گولی کیوں چلائی؟ ، وسائل پر قبضہ کیا جارہا ہے ، حقوق سلب کیے جارہے ہیں۔

صوبوں کے وسائل اور حقوق کو تسلیم کیا جانا چاہئے ،بلوچستان کے حقوق، کے پی وسائل ان کا حق ہے ،سندھ کے وسائل پر کسی دوسرے کو قبضے کا حق نہیں ہے ،جمعیت علما اسلام پاکستان میں صوبوں کے حقوق کی علمبردار ہے ،پاکستان درست سمت میں لے کر جائیں گے ،تم نے دھاندلی کی، جمعیت علما اسلام کے ساتھ ظلم کیا گیا، ہماری قومی اسمبلی میں جیتی نشستیں کم کردی گئیں،ہم ملک میں غلامی کی زندگی گزار رہے ہیں،یہ اسمبلی بناتے ہیں ،مرضی کی ترمیم کراتے ہیں،احتجاج سب کا حق ہے ، ہم حکمرانوں کے پر تشددرویے کی مذمت کرتے ہیں،جس صوبے سے وفاق کو یلغار کی شکایت ہے ان لوگوں کو حکمرانی بھی تو خود انہوں نے دی ہے ، جب وہ نااہلوں کو حکمرانی دیں گے تو نتائج یہی آئیں گے ، جب ایک صوبے کے لوگ آرہے تھے تو ان ہی لوگوں نے راستے کھول کر ان کو راستہ دیا اور احسان جتایا کہ انہوں نے گولی نہیں چلائی تو جب وہ ڈی چوک پہنچے تو پھر گولی کیوں چلائی،وہ سیاسی کارکن تھے اگر تین چار دن بیٹھ جاتے تو کیا ہوتا، ہم کسی پارٹی کے فیصلوں کے ذمہ دار نہیں لیکن اگر وہ ہم سے مشورہ لیں گے تو ہم ان کو ہر مشورہ پوری دیانتداری سے دیں گے ۔

سکھر میں باب الاسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انہیں اپنے کارکنوں پر فخر ہے جو ہر کال پر لبیک کہتے اور پارٹی موقف کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے لیے ہمارے بزرگوں نے عظیم قربانیاں دیں اور ان قربانیوں کی بدولت ہمیں آزادی حاصل ہوئی،اسلام میں تمام انسانوں کو تحفظ ملتا ہے ، 77 سال سے ملک کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے اور عوام کو ریلیف نہیں مل پا رہا۔انہوں نے کہا ملک کے وسائل پر قبضہ کیا جا رہا ہے اور لوگوں کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔ جے یو آئی سربراہ نے آئینی ترمیم میں سود کے خاتمے کی شق شامل کرانے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ وہ اور ان کے ساتھیوں نے 8 ارکان کے ساتھ اس اہم معاملے میں کردار ادا کیا۔ انہوں نے ملک میں بڑھتی ہوئی غلامی کی حالت پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ حکمران اپنی مرضی کے مطابق اسمبلیاں بناتے اور آئینی ترامیم کراتے ہیں۔ فضل الرحمن نے کہا کہ ناجائز حکمران ملک کے ساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں اور وہ بھی حقوق کی جنگ لڑنے کے لیے پوری قوت سے میدان میں اتریں گے ۔

انہوں نے صدر آصف زرداری سے سوال کیا کہ کیوں دینی مدارس کے حوالے سے بل پر دستخط نہیں کیے جارہے حالانکہ اس پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی قیادت نے اتفاق رائے کیا تھا ،اگر جلد دستخط نہ ہوئے تو جے یو آئی پورے ملک کے کونے کونے سے اٹھے گی اور اسلام آباد کا رخ کریں گے ،آٹھ دسمبر کو پشاور میں اسرائیل مردہ باد کے ساتھ حکمران مردہ باد کا نعرہ بھی لگائیں گے ۔ دوسری جانب جی ڈی اے کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صفدر علی عباسی، سابق رکن سندھ اسمبلی معظم علی عباسی اور بیرسٹر کاظم علی عباسی کی جانب سے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے اعزازمیں کوٹ داراب لاڑکانہ میں عشائیہ دیا گیا۔اس موقع پرخطاب میں مولانا فضل الرحمن نے کہا 26 ترمیم میں 52 شقیں تھیں اور ہم نے ان ترمیمی بل کو 22 شقوں پر لائے اور اس ترمیم میں ایسے نکتے بھی تھے جو انسانی حقوق کو بھی ختم کرتے تھے لیکن ہم نے اسے اچھے طریقے سے حل کیا۔عشائیے میں مولانا اسد محمود، ابراہیم جتوئی، عابد خان جتوئی، شہری اتحاد کے صدر نیاز ابڑو، جے یو آئی رہنما قیوم سومرو، مولانا ناصر، محمد اعظم شیخ اور دیگر سیاسی سماجی شخصیات نے بھی شرکت کی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں