پی ٹی آئی کارکنوں پر فائرنگ کا حکم شہباز شریف نے دیا:عمرایوب :گولی گنڈا پور کے گارڈز نے چلائی:خواجہ آصف
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر، نامہ نگار،دنیا نیوز، نیوز ایجنسیاں)قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرعمر ایوب نے کہا کہ نہتے کارکنوں پر گولی کا حکم شہباز شریف نے دیا، ماڈل ٹائون اور 26نومبر کا خون شہباز شریف کے ہاتھوں پر ہے ۔ ، سوال ہے گولی کیوں چلائی؟ صوبائی کابینہ کی اجازت کے بغیر رینجرز کے پی کے بھجوائی گئی ،اس معاملے کی بھی تحقیق ہونی چاہئے ۔
اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی تذلیل کی گئی ،اس کا ذمہ دار کون ہے ؟۔ پی ٹی آئی کے 12 کارکن شہید ہوئے ، 5200 کے قریب غائب ہیں ۔ہزار سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔ وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ کہ پی ٹی آئی نے صوبائیت کا نیا کارڈ کھیلنا شروع کردیا۔لطیف کھوسہ نے 278 افراد کا دعویٰ کیا تھا، ایوان میں بیٹھے پی ٹی آئی کے لوگ مختلف تعداد بتاتے رہے ہیں، جن 12 افراد کا ذکر کیا ابھی تک ان کے شناختی کارڈ، قبریں، ورثا سامنے نہیں آئے ، وزیراعلٰی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپورکے گارڈز نے پی ٹی آئی کارکنان پر فائرنگ کی، پی ٹی آئی سول نافرمانی کی تحریک چلانے کے اعلان پر قائم رہے وہ بھی ناکام ہو گی جس کے ڈی این اے میں آمریت کے جراثیم ہوں وہ اس طرح کی باتیں کر تا ہے ، 26 نومبر کو 12 سے 13 دن ہوگئے لیکن ابھی تک پتا نہیں چل سکا کہ اموات 12 ہیں، 278 یا ہزاروں، 50 یا 30 ہوئی ہیں اس کی تعداد یہ ہمیں یا عوام کو نہیں بتاسکے جبکہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا وفاق کوخط اور دھمکیاں دینے کے بجائے فوری امن و امان کے لیے اقدامات کریں۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ بغیر کسی ثبوت کے اس طرح کی ہوائی باتیں کرنا قوم کے اجتماعی شعور کی توہین ہے ، پی ٹی آئی کے اندر اس وقت شدید اختلافات ہیں، ہر بندہ علیحدہ علیحدہ بیانات دیتا ہے ، عمر ایوب کی تقریر سے میں نے اخذ کیا ہے کہ جب یہ براستہ مونال بھاگے ہیں تو بشریٰ بی بی ان کے ساتھ تھی، وہ آن ریکارڈ کہہ رہی ہیں کہ مجھے چھوڑ کر سارے لوگ بھاگ گئے ۔
ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور بھگوڑے ہیں، وہ اسلام آباد سے بھاگ گئے ، یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ علی امین گنڈاپور جب بھاگے تو ان کے ورکرز نے ان پر ڈنڈے مارے ، ان کی گاڑی کو توڑنے کی کوشش کی جب وہ بھاگ رہے تھے ، تو ان کے گارڈز نے اپنے ورکرز کے اوپر فائرنگ کی۔وزیر دفاع نے کہا کہ پی ٹی آئی نے صوبائیت کا نیا کارڈ کھیلنا شروع کردیا ، ایک شخص ہمارے ہاں حکمران تھا جس کا نام ایوب خان تھا، بنگلہ دیش بننے کی ذمہ داری اس پر عائد ہوتی ہے ، آج ان کے رشتہ دار یہاں پر صوبائیت کا کارڈ کھیل رہے ہیں۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ صوبے میں امن قائم کریں ۔عمران خان نے سنگجانی کے مقام پر جلسے کی حامی بھری، بشریٰ بی بی نے انکار کیا۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرعمر ایوب نے کہا کہ نہتے کارکنوں پر گولی کا حکم شہباز شریف نے دیا، ماڈل ٹاون اور 26نومبر کا خون شہباز شریف کے ہاتھوں پر ہے ۔ ، سوال ہے گولی کیوں چلائی؟ صوبائی کابینہ کی اجازت کے بغیر رینجرز کے پی کے بھجوائی گئی ،اس معاملے کی بھی تحقیق ہونی چاہئے ۔ اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی تذلیل کی گئی ہے ،اس کا ذمہ دار کون ہے ؟۔ پی ٹی آئی کے 12 کارکن شہید ہوئے ، 5200 کے قریب غائب ہیں ۔ہزار سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ایک غیر جاندار جوڈیشل کمیشن بنایاجائے ،کمیشن یہ تحقیقات کرے کہ گولی کیوں چلائی گئی؟ بتایا جا ئے کہ اگر مظاہرین ڈی چوک آجاتے تو کون سی قیامت آ جاتی۔ نکتہ اعتراض پر اپوزیشن لیڈرعمر ایوب نے کہا کہ وزیر اعلٰی کے پی کے علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی نے ڈی چوک جانے سے منع کیا تھا، اس کے باوجود جدید اسلحہ سے گولی کیوں چلائی گئی۔
شہباز شریف نے جلیانوالہ باغ کی تاریخ دہرائی ہے ، ۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ لطیف کھوسہ اس حوالے سے اعلٰی عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹانے والے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے ایک مذاکراتی کمیٹی بنائی ہے ، کمیٹی کسی کے ساتھ بھی مذاکرات کر سکتی ہے ۔ ایوان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ 26 نومبر کے نہتے کارکنان کی شہادت پر دعا کرائی گئی۔ اس کی تہہ میں جانا پڑے گا کہ پرامن مظاہرین پر گولی کیوں چلائی گئی،اس کا جواب پاکستانی قوم کو چاہیے ۔عمرایوب نے کہا کہ باقی جماعتوں کے لوگ آتے ہیں کبھی کسی پر گولی نہیں چلی،آنے والی نسلیں پوچھتی رہیں گی کہ تحریک انصاف کے کارکنوں پر گولی کیوں چلائی۔جو گولی ایک ہزار میٹر پر لگتی ہے وہ ڈیڑھ سو میٹر پر چلائی گئی، کلاشنکوف نہیں مشین گن سے فائر کیے گئے ، ہمارے کارکنوں کی لاشیں گریں تو دوسری جانب ہسپتالوں سے ریکارڈ غائب کردیا گیا۔ جو اسلحہ انسداد دہشتگردی کی جنگ میں استعمال ہونا تھا وہ نہتے شہریوں پر استعمال ہوا،نیٹو نے کولیشن سپورٹ فنڈ کے ذریعے جو اسلحہ دیا وہ مظاہرین پر استعمال کیا گیا،بشریٰ بی بی کی گاڑی پر سنائپر سے فائر کیا گیا ۔اگر گرفتار کارکنان کو رہا نہ کیا گیا تو سول نافرمانی کی تحریک شروع کریں گے ۔ سپیکر قومی اسمبلی سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایوان کا تقدس پامال ہونے سے بچائیں، اراکین اسمبلی کو بے بنیاد مقدمات میں ملوث کیا جا رہا ہے ۔ وفاقی وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ نے مشورہ دیا کہ خیبرپختونخوا حکومت گورنرکے ساتھ ملکرپارا چنارکے مسئلے پر بیٹھے ۔ پاراچنارمیں جوکچھ ہورہا ہے ، پوری قوم اس پررنجیدہ ہے ، صوبائی حکومت کووفاق نے ہر طرح کے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے ۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں آل پارٹیرکانفرنس میں علی امین گنڈا پورنے شرکت نہیں کی، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا وفاق کوخط اور دھمکیاں دینے کے بجائے فوری امن و امان کے لیے اقدامات کریں۔ خیبرپختونخوا حکومت گورنر کے ساتھ ملکر پارا چنار کے مسئلے پر بیٹھے ، آئینی فریم ورک میں امن وامان کا مسئلہ صوبائی معاملہ ہے ۔ بعد ازاں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی اقبال آفریدی نے کورم کی نشاندہی کردی جس پر ڈپٹی سپیکر نے اجلاس آج صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا ۔