ججز کیلئے تالیاں نہ بجائیں،آپ انہیں خراب کردیتے ہیں:چیف جسٹس یحییٰ آفریدی

ججز کیلئے تالیاں نہ بجائیں،آپ انہیں خراب کردیتے ہیں:چیف جسٹس یحییٰ آفریدی

اسلام آباد،گھوٹکی(کورٹ رپورٹر،دنیا نیوز ) چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا ججز کیلئے تالیاں نہ بجائیں، تسلی سے انسان خراب ہو جاتا ہے ، ججز ٹھیک ہوتے ہیں آپ انہیں خراب کردیتے ہیں۔

گھوٹکی بار سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس یحیی آفریدی نے کہا کہ بار کے تحفظات جلد دور کئے جائیں گے ، جو میں نے کمٹمنٹ کی ہے ضرور پورا کروں گا۔ عدلیہ کے تقدس کو برقرار رکھا جائے ، چیف جسٹس سندھ نے آپ کے تمام مسائل سے آگاہ کیا ہے ۔ میں آپ کے جذبات کی قدر کرتا ہوں، میرے لیے فخر کی بات ہے ، ضلع گھوٹکی خیبرپختونخوا کے کئی اضلاع سے بہتر ہے ۔سپریم کورٹ رجسٹرار آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس نے بدھ کو صوبہ سندھ کے دور افتادہ ضلع گھوٹکی کا دورہ کیا،اس موقع پر سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد شفیع صدیقی، سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کے رجسٹرار بھی ان کے ہمراہ تھے ۔انہوں نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججوں کے ساتھ ساتھ گھوٹکی اور ملحقہ اضلاع کشمور بشمول کندھ کوٹ، قمبر شہدادکوٹ، شکارپور، جیکب آباد، لاڑکانہ، سکھر، خیرپور اور نوشہرو فیروز کی بار ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کے ساتھ اپنے انٹرایکٹو اجلاسوں کے دوران اس بات پر زور دیا کہ سپریم پاکستان کی عدالت دور دراز کے اضلاع کے بارے میں فکر مند ہے ، سپریم کورٹ سے لے کر ضلعی عدلیہ کے ججوں تک تمام ججوں کی آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ ہر سطح پر انصاف فراہم کریں، خاص طور پر نچلی سطح پر کیونکہ ضلعی عدلیہ قانونی چارہ جوئی کا پہلا باقاعدہ فورم ہے ، جہاں مدعی اپنے مقدمات لے کر آتے ہیں، انصاف کے نظام کے چہرے کے طور پر ضلعی عدلیہ انصاف کے شعبے کے بارے میں عوامی تاثر کو تشکیل دیتی ہے اور نظام پر اعتماد پیدا کرنے یا اسے ختم کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے ۔چیف جسٹس آف پاکستان نے ججز اور قانونی برادری پر زور دیا کہ قانونی چارہ جوئی کرنے والے نظام انصاف کے اہم اسٹیک ہولڈر ہیں اور ان کے ساتھ انسانیت اور احترام کے ساتھ پیش آنا چاہیے ۔ انہوں نے ہر مدعی کا مسکراتے ہوئے چہرے ، مہربانی اور ہمدردی کے ساتھ استقبال کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں