مذاکرات 12 روز میں ایک انچ بھی آگے نہیں بڑھے: حکومتی ترجمان
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)سینیٹ میں مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے سربراہ اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے وعدے کے مطابق اپنے مطالبات باضابطہ تحریری شکل میں پیش نہ کئے تو مذاکراتی عمل میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں،12 دن گزر جانے کے بعد بھی ہم مذاکرات میں ایک انچ آگے نہیں بڑھ سکے۔
انہوں نے ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ پی ٹی آئی مذاکراتی ٹیم کو عمران خان سے ملاقات کی سہولت فراہم کر رہے ہیں لیکن پی ٹی آئی ابھی تک تذبذب میں ہے کہ چارٹر آف ڈیمانڈز تحریری شکل میں پیش کیا جائے یا نہیں۔ پی ٹی آئی نے عمران خان سے مشاورت کرنے اور چارٹر آف ڈیمانڈ کو حتمی شکل دینے کیلئے ایک اور موقع مانگا جو حکومت نے قبول کرلیا، تاہم اگر تیسرے اجلاس میں بھی تحریری چارٹر آف ڈیمانڈ پیش نہیں کیا گیا تو مذاکراتی عمل کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔حکومت یا کسی ادارے کی طرف سے بانی پی ٹی آئی کو بنی گالا بھیجنے کی کوئی پیشکش نہیں کی گئی، کسی سیاست دان کو فوجداری مقدمات سے استثنیٰ حاصل نہیں،پی ٹی آئی سے سول نافرمانی ختم کرنے سمیت کوئی مطالبہ نہیں کیا، پی ٹی آئی نے 45 لاپتا افراد کا ذکر کیا لیکن کوئی فہرست نہیں دی،سیاسی قیدی ہونے کا تعلق فرد کی شناخت سے نہیں، اس کے جرم کی نوعیت پر ہے، بطور سینیٹر میں کوئی قتل کرتا ہوں اور اس جرم کی پاداش میں مجھے جیل بھیج دیا جائے تو مجھے سیاسی قیدی نہیں سمجھا جائے گا اور یہ استثنیٰ صدر پاکستان کو بھی حاصل نہیں ہے ۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ یہ حقیقت ہے کہ 15 سے 20 دن پہلے تحریک انصاف ہم سے مذاکرات نہیں کرنا چاہتی تھی،وہ صرف اور صرف اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنا چاہتی تھی،مجھے تحریک انصاف کی نیت پر شک اس وجہ سے آتا ہے کہ اس ٹھنڈے ماہ میں اچانک تبدیلی کس طرح آگئی۔
دنیاٹی وی کے پروگرام ’’ٹونائٹ ودثمر عباس‘‘ میں خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے نومنتخب ا مریکی صدر سے امیدیں لگا رہے ہیں اوراب امریکا سے بھیک مانگ رہے ہیں ، بھیک ملتی ہے یا نہیں ، اس پر کمنٹ نہیں کروں گا۔ تحریک انصاف نے تین چار مرتبہ وفاق پر حملہ کیا ،یہ اپنی مرضی کی ڈیل کیلئے دبا ؤ ڈالنا چاہتے تھے، وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پوراور بشریٰ بی بی کا آپس میں اختلاف ہے۔ تحریک انصاف نے محسوس کیا کہ معیشت بہتر ہو رہی ہے ،سیاسی استحکام آرہا ہے اگر مزید بہتری ہوجاتی ہے تو ہماری اہمیت نہیں رہے گی،اس لئے مذاکرات کی طرف آگئی ۔انہوں نے کہاعمران خان کی رہائی سے متعلق عدالتیں فیصلہ کریں گی، عمران خان کو ڈیل آفر نہیں ہوئی ہے، مجھے کسی قسم کی آفرز کا کوئی علم نہیں ۔تحریک انصاف سے متعلق کوئی بیک ڈوربات نہیں ہورہی، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے حوالے سے حکومت پر کوئی دباؤ نہیں، اگر کوئی دباؤ آیا تو ہم معذرت کرلیں گے، ایبسلوٹلی ناٹ نہیں کہیں گے ۔انہوں نے کرم میں گزشتہ روز فائرنگ کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وفاق کا فرض ہے کہ یہاں اپنا کردار اداکرے۔