یونان کشتی حادثہ،ایف آئی اے سربراہ فارغ:امن وامان کی صورتحال برقرار کھنے میں ناکامی پر آئی جی خیبر پختونخوا کو بھی تبدیل کردیا گیا
اسلام آباد ،لاہور(نیوز رپورٹر،کرائم رپورٹر، دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک )ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر کو یونان کشتی حادثے کی سست تحقیقات ، غیر قانونی ہجرت کی روک تھام میں ناکامی پر عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
احمد اسحاق جہانگیر کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں او ایس ڈی بنانے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ۔دوسری جانب امن و امان کی صور تحال بر قر ار رکھنے میں ناکامی پر آئی جی خیبرپختونخوا اختر حیات کو بھی تبدیل کر دیا گیاہے ۔ذرائع کا بتانا ہے وزارت داخلہ نے ڈی جی ایف آئی اے کو ہٹانے کیلئے وزیراعظم کو سمری بھجوائی تھی شہباز شریف نے ڈی جی ایف آئی اے کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے ڈی جی ایف آئی اے کو عہدے سے ہٹانے کی ہدایت کی تھی ، یونان کشتی حادثے کی سست تحقیقات ، تفصیلی رپورٹ پیش نہ کرنے اور دیگر اہم انکوائریز کو بروقت مکمل نہ کرنے پر وزیراعظم ڈی جی ایف آئی اے کی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھے ۔ پاکستان پولیس سروس گریڈ 21 کے افسر احمد اسحاق جہانگیر کو فوری طور پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے اور او ایس ڈی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے ۔واضح رہے گزشتہ سال جنوری میں احمد اسحاق جہانگیر نے ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے کا چارج سنبھالا تھا۔وزارت داخلہ نے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے جان محمد کو عارضی طور پر ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کا چارج دینے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ جان محمد کا تعلق پاکستان پولیس سروس سے ہے ۔
ادھر وفاقی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ اور پولیس سروس گریڈ 21 کے افسر سلمان چودھری کو ڈی جی ایف آئی اے تعینات کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔ سلما ن چودھری قبل ازیں آئی جی موٹروے و نیشنل ہائی وے کے فرائض انجا م دے چکے ہیں۔ وفاقی حکومت نے قبل ازیں آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کو ڈی جی ایف آئی اے تعینات کرنے کی تجویز دی تھی تاہم حکومت پنجاب نے ڈاکٹر عثمان انور کی خدمات دینے سے معذرت کی ہے جس کے بعد سلمان چودھری کو ڈی جی ایف آئی اے تعینات کرنے کی تجویز ہے اس حوالے سے حتمی فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف کریں گے ۔ ذرائع کے مطابق ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ سلمان چودھری کشتی حادثے کی تحقیقات کے لیے 4 رکنی ٹیم کے ساتھ مراکش بھی گئے تھے ۔ذرائع کے مطابق سلمان چودھری نے مراکش میں کشتی حادثے کی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کی تھی۔ وزیراعظم نے ان کو تحقیقاتی رپورٹ پر سراہا تھا۔ادھر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے اختر حیات گنڈاپور کی جگہ ذوالفقار حمیدکو آئی جی خیبر پختونخوا تعینات کر دیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق آئی جی خیبر پختونخوا اختر حیات گنڈاپور کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ پولیس سروس گریڈ 21 کے افسر ذوالفقار حمید اس سے قبل پنجاب میں بطور ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ خدمات سر انجام دے رہے تھے ۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے رابرٹس کلب میں ذوالفقار حمید سے ملاقات کی اور نئی ذمہ داریوں پر مبارکباد دی۔آئی جی نے انہیں گلدستہ پیش کیا اور خدمات کو سراہا۔ ذرائع کا بتانا ہے آئی جی کے پی کو اس لیے عہدے سے ہٹایا گیا کہ وہ کافی عرصے سے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے میں ناکام ثابت ہو رہے تھے ۔یاد رہے عہدے سے ہٹائے گئے آئی جی کے پی اختر حیات نے نومبر 2024 کو پی ٹی آئی کے احتجاج کے موقع پر تمام پولیس افسروں کو ہدایت کی تھی کہ کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لینا۔