بھارتی ائیرچیف کی لڑائی میں اپنی شکست چھپانے کی کوشش،3ماہ بعد 6پاکستانی طیارے مارگرانے کا مضحکہ خیز دعوی:دونوں ملک اپنے ریکارڈ کی تصدیق کرالیتےہیں:پاکستان کا بھارت کو چیلنج

بھارتی ائیرچیف کی لڑائی میں اپنی شکست چھپانے کی کوشش،3ماہ بعد 6پاکستانی طیارے مارگرانے کا مضحکہ خیز دعوی:دونوں ملک اپنے ریکارڈ کی تصدیق کرالیتےہیں:پاکستان کا بھارت کو چیلنج

اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک )بھارتی ایئر چیف کی لڑائی میں اپنی شکست چھپانے کی کو شش ، 3 ماہ بعد 6 پاکستانی طیارے مار گرانے کا مضحکہ خیز دعویٰ کردیا، پاکستان نے بھارت کو طیاروں کی گنتی کا چیلنج دیتے ہوئے کہا دونوں ملک اپنے ریکارڈ کی تصدیق کرالیتے ہیں ۔

بھارتی ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ نے کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں ‘آپریشن سندور’ سے متعلق معلومات فراہم کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پاکستان کے پانچ لڑاکا طیارے اور ایک بڑا طیارہ مار گرایا گیا۔اکثر پاکستانی طیارے زمین سے فضا تک مار کرنے والے روسی ساختہ ایس 400 ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم کے ذریعے تباہ کیے گئے ۔انڈیا نے جس بڑے پاکستانی طیارے کو مار گرایا وہ ممکنہ طور پر جاسوسی کرنے والا طیارہ تھا ،یہ بڑا طیارہ ای ایل آئی این ٹی یا اے ای ڈبلیو اینڈ سی ہو سکتا ہے ۔اس طیارے کو زمین سے 300 کلومیٹر کے فاصلے پر نشانہ بنایا گیا اور ایک طرح سے یہ زمین سے فضا میں ہونے والا اب تک کا سؤ]أ گئے لیکن کہا کہ فضائی حملوں نے ایک اور نگرانی کے طیارے اور کچھ ایف-16 طیاروں کو بھی نشانہ بنایا جو جنوب مشرقی پاکستان کے 2 فضائی اڈوں پر کھڑے تھے ۔انہوں نے کہا میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ یہ ایک ہائی ٹیک جنگ تھی جو ہم نے لڑی۔ یہ جنگ تقریباً 80-90 گھنٹے تک جاری رہی۔ ایس 400 ‘گیم چینجر’ ثابت ہوا، حریف اس نظام کو ناکام نہیں بنا سکا۔ ہم نے ان (پاکستان) کے فضائی دفاعی نظام کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا۔اس نقصان کو دیکھ کر ان پر واضح تھا کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو انہیں مزید نقصان اٹھانا پڑے گا، اسی لیے وہ آگے آئے اور ہمارے ڈی جی ایم او کو دوبارہ پیغام بھیجا کہ ہم بات کرنا چاہتے ہیں، اسے اعلیٰ سطح پر قبول کر لیا گیا۔

اس کامیابی کی وجہ واضح سیاسی ارادہ تھا۔ ہم پر کوئی (سیاسی) رکاوٹ نہیں تھی۔ بدقسمتی سے ہر کوئی اس بارے میں بات کر رہا ہے ، فورسز نے فیصلہ کیا تھا کہ ہم نے کیسے تناؤ کو کم رکھنا ہے ۔ہمیں مکمل آزادی دی گئی تھی۔واضح رہے کہ انڈیا کی جانب سے اب تک کسی قسم کے پاکستانی طیاروں کے گرائے جانے سے متعلق کوئی تصویری یا ویڈیو شواہد بھی پیش نہیں کیے گئے ۔ ادھروزیردفاع خواجہ آصف نے بھارتی ایئرچیف کے دعوؤں کو غیرحقیقی اور بے موقع قرار دیدیا۔اسلام آباد سے جاری اپنے ایک بیان میں خواجہ آصف نے کہا بھارتی ایئر چیف کے پاکستانی طیارے تباہ کرنے کے تاخیری دعوے جتنے غیر حقیقی ہیں، اتنے ہی بے موقع ہیں، بھارتی سیاست دانوں کی کوتاہ اندیشی سے ہونے والی ناکامی چھپانے کیلئے سینئر بھارتی فوجی افسران کو سامنے لایا جا رہا ہے ، 3ماہ تک بھارت سے ایسے کوئی دعوے سامنے نہیں آئے ۔پاکستان نے فوری طور پر عالمی میڈیا کو تفصیلی تکنیکی بریفنگز دیں، آزاد ذرائع نے تسلیم کیا کہ رافیل سمیت بھارت کے کئی طیارے تباہ ہوئے ، شواہد میں عالمی رہنماؤں، سینئر بھارتی سیاستدانوں اور غیر ملکی انٹیلی جنس رپورٹس کے حوالے موجود ہیں، ایک بھی پاکستانی طیارہ بھارتی حملے میں نشانہ یا تباہ نہیں ہوا۔ پاکستان نے بھارت کے 6 جنگی طیارے ، ایس 400 فضائی دفاعی نظام تباہ کیا، پاکستان نے بھارت کی بغیر پائلٹ فضائی گاڑیاں اور کئی بھارتی فضائی اڈوں کو ناکارہ بنا دیا، لائن آف کنٹرول پر بھارتی مسلح افواج کے جانی و مالی نقصانات بھی کہیں زیادہ تھے ۔

اگر سچائی پر شک ہے تو دونوں ممالک اپنے طیاروں کے ریکارڈ آزادانہ جانچ کیلئے پیش کریں، ہمیں یقین ہے کہ اس سے وہ حقیقت کھل کر سامنے آجائے گی، جسے بھارت چھپانا چاہتا ہے ، جنگیں جھوٹ سے نہیں بلکہ اخلاقی برتری، قومی عزم اور پیشہ ورانہ مہارت سے جیتی جاتی ہیں۔انڈین ایئرچیف مارشل کی وضاحت نے انڈیا میں مزید سوالات کو جنم دیا ہے ۔کچھ صارفین طنز کر رہے ہیں کہ انڈیا کو اتنی دیر سے کیوں یاد آیا کہ پانچ پاکستانی طیارے تباہ ہوئے تھے ۔ وہیں کچھ انڈین صارفین یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ امریکی صدر نے جن پانچ طیاروں کا ذکر کیا وہ انڈیا کے نہیں تھے ۔اویناش جھا نامی ایک صارف نے لکھا کہ ‘تو کیا یہ خبر گزشتہ مہینوں میں جاری ہونے کے لائق نہیں تھی؟ کیا پارلیمنٹ میں جواب دیتے وقت وزیر دفاع کو اس کا علم نہیں تھا۔انہوں نے مزید لکھا کہ پاکستان نے جیٹ طیارے کھوئے ، ‘جنگ’ ہاری اور پھر بھی اس نے ایسا بیانیہ دیا کہ اس نے اپنی جیت کا دنیا کو یقین دلایا۔ بی جے پی کے آئی ٹی سیل کا انڈیا کے اندر ہندو مسلم کرنا اچھا ہے لیکن عالمی سطح پر انڈیا کے بیانیے کو کنٹرول نہیں کر سکتا۔ایرو برنر نامی ایک صارف نے لکھا کہ کیا یہ سٹریٹجک تاخیر جان بوجھ کر کی گئی، تو کیا آپ لوگ پی اے ایف کے نقصانات کو پی اے ایف سے چھپانے جا رہے تھے ؟ کیا آپ لوگ بیوقوف ہو؟

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں