تمباکو نوشی اور شیزوفرینیا میں تعلق ممکن

 تمباکو نوشی اور شیزوفرینیا میں تعلق ممکن

ماہرین کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی ذہنی انتشار یا شیزو فرینیا کا سبب بن سکتی ہے

لاہور(نیٹ نیوز)ماہرین کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی ذہنی انتشار یا شیزو فرینیا کا سبب بن سکتی ہے اور اس معاملے میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے ۔لندن کے کنگز کالج سے منسلک ایک ٹیم کی تحقیق کے مطابق تمباکو نوشوں میں شیزوفرینیا کا مرض پیدا ہونے کے امکانات دوسرے لوگوں کے مقابلے میں نہ صرف زیادہ ہوتے ہیں بلکہ وہ قدرے کم عمری میں اس مرض کا شکار ہو سکتے ہیں۔ذہنی امراض کے جریدے ‘لینسٹ سائیکائٹری’ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں 61 مختلف تحقیقات کا جائزہ لیا گیا ۔ جس کے مطابق تمباکو نوشوں میں شیزوفرینیا کے امکانات زیادہ ہونے کی وجہ شاید یہ ہو کہ تمباکو میں شامل نکوٹین سے تمباکو نوشوں کے دماغ میں تبدیلی آ جاتی ہے ۔ماہرین کہتے ہیں کہ اس تحقیق میں جو نظریہ پیش کیا گیا ہے وہ ‘خاصا مضبوط’ ہے لیکن اس سلسلے میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے ۔ تاہم اکثر ماہرین کا یہ کہنا ہے کہ شیزو فرینیا کے مریضوں میں سگریٹ نوشی کے امکانات اس لیے زیادہ ہوتے ہیں کہ یہ لوگ دماغ کے اندر آنے والی آوازوں اور وہم کی بیماری (hallucination) سے تنگ آ کر سگریٹ کا استعمال زیادہ کر لیتے ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں