"FBC" (space) message & send to 7575

سیٹ بیلٹ

کبھی آپ کے ساتھ ایسا ہوا ہے کہ آپ گاڑی میں سفر کر رہے ہوں‘ سیٹ بیلٹ نہ لگا رکھی ہو‘ اچانک کسی کے سامنے آ جانے کی وجہ سے ڈرائیور ایک دم زور سے بریک لگا دے۔ اس وقت کیا ہوتا ہے؟ انسان ایک جھٹکے سے آگے ڈیش بورڈ سے جا ٹکراتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گاڑیوں میں سیٹ بیلٹ رکھی گئی ہے۔ اگر ڈرائیور ایک دم زور سے بریک لگائے یا وہ کسی دوسری گاڑی سے جا ٹکرائے تو وہ اچھل کر سٹیرنگ پہ جا ٹکراتا ہے اور اس کی پسلیاں ٹوٹ جاتی ہیں۔ اگر سیٹ بیلٹ لگا رکھی ہو تو ایسا نہیں ہوتا۔ اسے شدید جھٹکا ضرور لگتاہے لیکن وہ سیٹ سے گرتا نہیں۔ یوں وہ آخری لمحے تک اس قابل ہوتاہے کہ نہ صرف انتہائی زور سے بریک لگاتا رہے بلکہ وہ آخری وقت تک گاڑی کو کنٹرول کرنے میں بھی کامیاب رہتا ہے۔ 
کبھی آپ نے ٹرین میں سفر کیا ہوتو آپ کو معلوم ہوگا کہ جب ٹرین بریک لگاتی ہے تو کھڑے ہوئے مسافرگرنے لگتے ہیں۔ انہیں کوئی چیز پکڑنا پڑتی ہے کہ گرنے سے بچ جائیں۔ اسی طرح جب گاڑی تیز رفتاری سے بھاگ رہی ہوتی ہے تو کوئی بھی شخص یہ ہمت نہیں کر سکتا کہ اس کی چھت پہ چڑھ جائے۔ فلموں میں یہ ضرور دکھایا جاتا ہے کہ ہیرو تیز رفتار گاڑی یا ٹرین کی چھت پر کھڑا ہو کر بھاگ رہا ہے یا ولن سے لڑ رہا ہوتا ہے‘ لیکن ان فلموں میں لمبی لمبی ہانکی جاتی ہیں یا جیسا کہ ہم بچپن میں عمران سیریز میں پڑھا کرتے تھے، ہیرو جہاز سے لٹک کر بھی کوئی کارنامہ سر انجام دے دیتا تھا۔ جسے ہم بہت تیز رفتار سمجھتے ہیں، وہ ہے سو کلومیٹر کی رفتار سے بھاگتی ہوئی گاڑی۔ اگر میں کہوں کہ ہم سب 7لاکھ کلومیٹر فی گھنٹہ سے بھاگتی ہوئی گاڑی پہ سوار ہیں تو آپ کیا کہیں گے؟ بظاہر یہ بات کتنی عجیب لگتی ہے لیکن یہ بات سو فیصد درست ہے۔ آپ لاکھوں کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بھاگتی ہوئی گاڑی میں سوار ہیں۔ 
چلتی ہوئی گاڑی کی چھت پہ کھڑا ہونا بہت مشکل ہے۔ وجہ کیا ہے؟ رفتار۔ آپ سو کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بھاگتے ہوئے object یعنی کار میں سوار ہیں۔ اگر آپ کو اس کار سے نیچے پھینکا جائے تو آپ لہولہان ہو جائیں گے۔ کیونکہ آپ نے ایک تیز رفتار object سے ساکن object یعنی زمین پر چھلانگ لگائی ہے۔ فزکس کے قوانین بتاتے ہیں کہ آپ کو زوردار جھٹکے لگیں گے۔ آپ زمین پر گھسٹتے چلے جائیں گے۔ آپ کی ٹانگ یا بازو ٹوٹ جائیں گے۔ شدید رگڑیں لگیں گی اور ہو سکتا ہے کہ اس حادثے میں آپ کی موت واقع ہو جائے۔
آپ کبھی پانی سے بھرے ہوئے ایک گلاس کو ہاتھ میں پکڑیں اور دیکھیں کہ کیا اس میں موجود پانی ہل رہا ہے یا نہیں۔ اگر تو آپ کا بازو ساکن ہے تو پانی نہیں ہلے گا۔ ایک سینٹی میٹر بھی اپنی جگہ سے حرکت نہیں کرے گا۔ وجہ؟ آپ ساکن زمین پر کھڑے ہیں۔ ساکن زمین! یہ کتنا بڑا لطیفہ ہے۔ جس زمین کو آپ ساکن سمجھ رہے ہیں، وہ کئی قسم کی Movements میں مصروف ہے۔ ان میں سے پہلی حرکت ہے زمین کی اپنے محور کے گرد۔ 1700کلومیٹر فی گھنٹہ۔ آپ اس کا موازنہ سو کلومیٹر فی گھنٹہ والی گاڑی سے کریں۔ دوسری movement ہے سورج کے گرد۔ زمین ایک لاکھ کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد رفتار کے ساتھ سورج کے گرد گھوم رہی ہے۔
لیکن زمین کی ایک اور حرکت بھی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سورج کون سا ساکن کھڑا ہے۔ وہ بھی تو ملکی وے کہکشاں کے مرکز کے گرد بھاگ رہا ہے۔ زمین سورج کے ساتھ ساتھ ملکی وے کے مرکز کے گرد بھی بھاگ رہی ہے۔ اس موومنٹ کی رفتار سات لاکھ کلومیٹر فی گھنٹہ سے بھی زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ بھی زمین ایک موومنٹ کر رہی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ملکی وے کہکشاں کون سا ساکن ہے۔ وہ بھی تو حرکت میں ہے لیکن اس کی تفصیل میں ہم نہیں جاتے ورنہ ہماری عقل عاجز آ جائے گی۔
ایک بات مجھے میرے استاد پروفیسر احمد رفیق اختر نے بتائی۔ استاد فرماتے ہیں کہ تمہیں پتا ہے کہ پہاڑ اپنی جگہ سے روئی کے گالوں کی طرح کیسے اڑ جائیں گے؟ دراصل زمین کو ایک جھٹکا لگے گا۔ ایک لمحے کے لیے اس کی حرکت رک جائے گی‘ تو اس پر رکھے ہوئے پہاڑ اس طرح ٹوٹ کر ہوا میں اڑ جائیں گے، جیسے تیز رفتار گاڑی اچانک زوردار بریک لگائے تو سوار اچھل کر سٹیرنگ یا اگلی سیٹوں پہ جا گرتے ہیں۔دراصل زمین کے نصیب میں ایک جھٹکا لکھا ہوا ہے۔ یہ جھٹکا ہمارا تعاقب کر رہا ہے۔ جب زمین کو یہ جھٹکا لگے گا تو اس پر شدید تباہی کے آثار ہوں گے۔ قرآن کے الفاظ میں پہاڑ ایسے ہو جائیں گے جیسے (اڑتے ہوئے ) روئی کے گالے اور انسانوں کی حالت پتنگوں جیسی ہو گی۔ 
اب جبکہ ہم زمین کی movements سے واقف ہو چکے ہیں تو یہ بات کتنی عجیب بات ہے کہ ایک لاکھ اور سات لاکھ کلومیٹر کی رفتار سے حرکت کرتی ہوئی زمین ہمیں اتنی ساکن محسوس ہوتی ہے کہ گلاس سے پانی بھی نہیں چھلکتا۔ زمین کو لیکن ایسا ایک جھٹکا اگر لگتا ہے، جس میں ایک لمحے کے لیے وہ ساکن ہو جائے تو اس کی سطح سے اوپر نکلے ہوئے پہاڑ ٹوٹ کر ہوا میں اڑ جائیں گے، جیسا کہ روئی کے گالے اڑتے ہیں۔ یہ ہوگا کیسے؟ قرآن میں جسے القارعہ کہا گیا ہے کہ ''تمہیں کیا پتا القارعہ کیا ہے۔ جس دن پہاڑ ایسے ہوں گے، جیسے (اڑتے ہوئے)روئی کے گالے‘‘۔ (سورۃ القارعہ) 
دراصل ہو یہ رہا ہے کہ سورج کے مرکز میں ہائیڈروجن گیس ہیلیم میں بدل رہی ہے۔ اس دوران روشنی اور حرارت پیدا ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے نہ صرف ہم ٹھٹھرنے سے بچے ہوئے ہیں بلکہ پودے اسی روشنی کو استعمال کرتے ہوئے خوراک اور آکسیجن بھی پیدا کر رہے ہیں۔ سورج سمیت ہر ستارے میں یہ عمل جاری ہے کہ اس کی ہائیڈروجن ہیلییم میں بدل رہی ہے۔ جب ساری ہائیڈروجن ہیلیم میں بدل چکے تو اس کے بعد سورج یا ستاروں کے فنا ہو جانے کا آغاز ہوتا ہے۔ دھماکے ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سورج یا ستارہ پھیل جاتا ہے۔
ہوگا یہ کہ سورج کو حکم ملے گا کہ اس میں جتنی بھی ہائیڈروجن ہے، وہ بتدریج کے بجائے آنِ واحد میں ہیلیم میں تبدیل ہو جائے۔ اس کے ساتھ ہی ایک زوردار دھماکا ہوگا ، جو زمین کو ایک لمحے کے لیے رکنے پر مجبور کر دے گا۔ اس کے ساتھ ہی پہاڑ ٹوٹ کر اڑ جائیں گے۔ سائنس یہ کہتی ہے کہ جب سورج کی ساری ہائیڈروجن ہیلیم میں بدل جائے گی تو سورج پھیل جائے گا۔ سائنسدانوں کے بقول سورج اتنا زیادہ پھیل جائے گا کہ اپنے قریبی دو تین سیارے نگل جائے گا۔ عطارد اور زہرہ کے بارے میں تو مکمل یقین سے کہا جا سکتا ہے کہ وہ سورج کے اندر چلے جائیں گے لیکن زمین کے بارے میں کوئی حتمی رائے نہیں دی جا سکی۔ اس بارے میں سائنسدانوں میں اختلافِ رائے پایا جاتا ہے۔ کچھ کہتے ہیں کہ سورج زمین کو بھی نگل لے گا۔ کچھ کا کہنا یہ ہے کہ زمین بچ جائے گی لیکن اس پر دونوں متفق ہیں کہ اس وقت زمین کا حال ایسا نہیں ہوگا کہ اس پر زندگی کسی بھی شکل میں باقی رہ سکے۔ ہو گا یہ کہ سورج پھیلتا ہوا زمین کے اتنے قریب آ جائے گا کہ چاند کو بھی نگل لے گا۔ اس کے بارے میں قرآن کہتا ہے کہ ''سورج اور چاند یکجا (جمع) کر دیے جائیں گے‘‘۔ سورج زمین کے بہت زیادہ قریب ہوگا۔ اس کی شدید حرارت اور کششِ ثقل کی وجہ سے زمین پگھل جائے گی اور اپنے اندر کے بوجھ باہر نکال پھینکے گی۔ پہاڑ پہلے ہی روئی کے گالوں کی طرح اڑ رہے ہوں گے۔ یہ ہے وہ ساکن زمین‘ جس پر ہم آرام سے بیٹھے ہوئے ہیں اور ہمیں یہ حرکت کرتی ہوئی محسوس بھی نہیں ہوتی۔ ہمیں سو فیصد یقین ہے کہ یہ سب کچھ ایسا ہی رہے گا۔
ہمیں یقین ہے کہ ہمیں کبھی کوئی جھٹکا نہیں لگے گا لیکن جھٹکا تو لگ کے رہنا ہے۔ پہاڑ بہت اونچے ہیں اور انہوں نے کوئی سیٹ بیلٹ بھی تو نہیں لگا رکھی!

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں