یہ نسخہ پڑھیے ، جس کا عنوان ہے کمال کا مرکب:
''کمال کا مرکب... ہر بیماری کا مجرب علاج... شیشے کی بوتل میں زیتون کا تیل ڈالیں اس میں اتنی دیسی لہسن صاف کر کے ڈالیں کہ ڈوب جائے۔ کپڑے سے منہ بند کر کے دو ہفتے تک دھوپ میں رکھیں۔ استعمال: نہار منہ تین چمچ روغن زیتون اور ایک لہسن کی گٹھلی۔ فوائد: پیٹ کم کرنے کا اکسیر، قبض کے خاتمے کا اکسیر، بواسیر کے لیے اکسیر، دل کے امراض کا اکسیر، جگر کو صاف کرنے کا اکسیر، لو بلیڈ پریشر کے لیے اکسیر، ہائی بلڈ پریشر کے لیے صرف روغن اکسیر، گردے؍ پتے کی پتھری کے نکالنے کے لیے اکسیر، کینسر سے دفاع کے لیے اکسیر، جسم میں دفاعی نظام کو مستحکم کرنے کی سب سے طاقت ور دوا۔ بس استعمال کرنا شرط ہے۔ پلیز شیئر کرنا نہ بھولیں... بشکریہ فلاں دوا خانہ‘‘
زیتون اور دیسی لہسن سے قبض اور بواسیر سے لے کر دل کے تمام امراض، گردے؍ پتے کی پتھری، کینسر کا علاج، جگر کا علاج، سب کچھ ہوگا۔ اس نسخے میں بین السطور جو بات کی گئی ہے وہ یہ ہے کہ علاج نہ کروائیں بلکہ زیتون اور دیسی لہسن پہ اکتفا کریں۔ آپ یہ دیکھیں کہ کس قدر پتھر دل لوگ ہیں۔ ایک بیمار بیچارہ دل کی تکلیف سے مرنے کے قریب ہو یا کسی کے پتے میں پتھری حرکت کرتے ہوئے اسے تڑپنے پر مجبور کر رہی ہو، ان لوگوں کو رحم آتا ہی نہیں۔ اکثر بیماریوں میں ہوتا یہ ہے کہ اگر آپ بروقت علاج تک رسائی حاصل کرسکیں تو آپ کی زندگی بچنے کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔ آپ یہ دیکھیں کہ کسی بندے کا جگر کام کرنا چھوڑ رہا ہے اور جس پر جان کنی کا عالم طاری ہو، وہ علاج نہ کروائے بلکہ زیتون اور دیسی لہسن لے کر بیٹھا رہے۔ جو ہزاروں سال میں مختلف شعاعوں اور خون کے ٹیسٹس سے انسان نے جگر سمیت ہر عضو کے اندر جھانکنے کی صلاحیت حاصل کی ہے، اسے استعمال نہ کیا جائے۔ یہ نسخہ لکھنے والوں نے آخر میں ایک پیغام اور لکھا ہے۔ کہتے ہیں کہ احتیاط یہ ہے کہ آپ اللہ کی نافرمانی نہ کر رہے ہوں (اگر ایسا ہے تو پھر آپ کو لہسن اور زیتون سے آرام نہیں آئے گا )۔ اس سطر کااصل مطلب یہ ہے کہ اگر لہسن اور زیتون سے کسی کی پتھری باہر نہیں آتی یا وہ کینسر سے مر جاتا ہے تو اس کی وجہ یہ نہیں ہے کہ اس نسخے میں کوئی کمی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ و ہ تو ایک نافرمان شخص ہے۔
دنیا میں دو قسم کی میڈیکل سائنسز پائی جاتی ہیں۔ ایک میں میٹرک میں سائنس پڑھنے کے بعد آپ پری میڈیکل میں جاتے ہیں۔ یہاں آپ کو تفصیل میں حیاتیات پڑھائی جاتی ہے۔ یہ انتہائی مشکل ہے۔ دن رات محنت کر کے ہی آپ پاس ہو سکتے ہیں۔ آپ دن رات محنت کرکے اچھے نمبر حاصل کرتے ہیں۔ میڈیکل کالج میں آپ کو داخلہ مل جاتا ہے۔ اس کے بعد چھ سال آپ کو دنیا کے سارے کام چھوڑ کر اپنی پڑھائی پر فوکس کرنا ہوتا ہے۔ آپ کو لیبارٹریز میں لے جایا جاتا ہے۔ آپ مینڈک کے جسم پر کٹ لگا کر جانداروں کے جسم کے مختلف نظام سمجھتے ہیں۔ تجربہ کار ڈاکٹرز کی موجودگی میں آپ مردوں کا پوسٹ مارٹم ہوتا دیکھتے ہیں۔ آپ کو پورے جسم کی اناٹومی سمجھ میں آ جاتی ہے۔ آپ اتنے تجربہ کا ر ہو جاتے ہیں کہ ایک ایک مسل، ایک ایک ہڈی، ایک ایک نرو، ایک ایک نس کا نام بتا سکتے ہیں۔ آپ کو ہر سوال کا جواب معلوم ہوتا ہے۔ پھیپھڑوں میں سے خون گزرتے ہوئے کیسے آکسیجن حاصل کرتا ہے اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کیسے لوٹاتا ہے۔ معدے میں سے گزرتے ہوئے خون سے خوراک کیسے دل کے ایک ایک خلیے تک پہنچتی ہے۔
دوسری میڈیکل سائنس وہ ہے جو ان لوگوں پر اترتی ہوتی ہے، جو نبض پکڑ کے گردے کی پتھری اور برین ٹیومر کی تشخیص کر لیتے ہیں۔ یہ آپ اور میں حاصل نہیں کر سکتے۔ یہ ان خاص لوگوں پر ہی اترتی ہوتی ہے۔ اب گرم پانی سے بیماریوں کا علاج پڑھیں اور سر دھنتے جائیں۔
''جاپان میں ڈاکٹروں کی ایک بڑی جماعت نے دعویٰ کیا ہے کہ گرم پانی سے علاج کے سو فیصد نتائج حاصل ہوئے ہیں۔ ان میں سے چند ایک یہ ہیں: شدید سر درد، مائیگرین، ہائی بلڈ پریشر، خون کی کمی، جوڑوں کا درد، دل کی دھڑکن کا ایک دم تیز یا آہستہ ہو جانا، مرگی کا علاج، چربی، کولیسٹرول، شدید کھانسی، بے چینی، گلا درد، دمہ، کالی کھانسی، رگوں کا بند ہونا، مثانہ، پیشاب کی تکلیف اس سے متعلق ساری بیماریاں۔ معدے کا ترش ہو جانا۔ زخمِ معدہ، بھوک کم لگنا اور ہر بیماری جو آنکھ، کان یا گلے سے مربوط ہے۔
طریقۂ علاج : ہر صبح جلدی اٹھیں اور نہار منہ 160سی سی کے تقریباً چار گلاس پئیں۔ پانی گرم ہو لیکن اتنا نہیں کہ زبان جلا دے، نیم گرم ہو۔
احتیاط: پانی پینے کے بعد 45منٹ تک کچھ بھی کھانا پینا نہیں۔ اور ہر کھانے کے دو گھنٹے بعد تک پانی بالکل نہیں پینا۔ بعض لوگ ابتدا میں چار گلاس نہیں پی سکتے تو وہ آہستہ آہستہ اس کو چار گلاس تک لے جائیں۔ پانی سے مختلف بیماریوں کا علاج معین مدت میں ثابت ہو چکا ہے اور وہ کچھ یوں ہیں: شوگر 30 دن، بی پی تیس دن، معدے کے تمام مسائل 10 دن ، ہر قسم کا کینسر 9مہینے، رگوں کی بندش 6مہینے، کم بھوک لگنا 10دن، مثانہ اور اس سے متعلق کچھ بیماریاں 10دن ، ناک کان گلا، 20دن ، خواتین کی بیماریاں 15دن اور اس سے متعلق بیماریاں 30دن، شدید سر درد یا مائیگرین 3دن ، خون کی کمی 30دن، چربی کولیسٹرول 4مہینے ، مرگی اور فالج ضمانت کے ساتھ 9ماہ ، لگاتار سانس، دمہ کی مشکلات 4مہینے۔ طب قدیم میں بھی گرم پانی ناشتے سے پہلے بہت فوائد کا حامل بتایا گیا ہے اور اس کی بہت تاکید ہوئی ہے۔ تجربہ کر کے دیکھیں۔ ٹھنڈا پانی دل کی 4رگوں کو جوڑ دیتا ہے۔ دل کی اصلی رگ کو بھی بند کر دیتاہے۔ ہارٹ اٹیک کا باعث بنتا ہے۔ جوانی میں اکثر ہارٹ اٹیک ٹھنڈے مشروبات کی و جہ سے ہوتے ہیں۔ ٹھنڈا پانی جگر کی نابودی کا باعث بنتا ہے۔ چربی اس سے چپک جاتی ہے‘‘۔
آپ یہ دیکھیں کہ پہلے تو مریض کو اس اذیت سے گزاریں کہ جس کے حلق سے کچھ نہیں اتر رہا، اسے نیند سے بیدار ہوتے ساتھ ہی چار گلاس گرم پانی کے ٹھنسا دیں تاکہ اور کچھ ہو نہ ہو، وہ قے کر کر کے پاگل ہو جائے۔ ان لوگوں کو کوئی یہ بتائے کہ اللہ نے ہر جاندار میں پانی کی کمی سے بچنے کے لیے پیاس پیدا کی ہے۔ جتنے پانی کی ضرورت ہوتی ہے، اتنی ہی آدمی کو پیاس لگتی ہے۔ آپ کا جسم چیخ چیخ کر بتاتا ہے کہ اسے پانی یا خوراک کی ضرورت ہے۔ یہ مہربان مزید فرماتے ہیں ''خالی پیٹ نیم گرم پانی کے استعمال سے حیران کن حد تک فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ مائیگرین کی صورت میں شدید سر درد، ہائی بلڈ پریشر، خون کی کمی، جوڑوں کے درد، دل کی دھڑکن کا ایک دم تیز یا آہستہ ہوجانا، چربی، کولیسٹرول، بڑھتا ہوا وزن، شدید کھانسی، بے چینی، دمہ، کھانسی، معدے کا ترش ہوجانا، بھوک میں کمی اور اکثر بیماریاں جو آنکھ،کان اور گلے سے مربوط ہیں،گرم پانی سے ان کا علاج ممکن ہے۔ گرم پانی خون کی روانی بہتر کرتا ہے اور میٹابولزم ریٹ بھی بڑھاتا ہے‘‘۔
ان دو نسخوں کا لب لباب یہ ہے کہ آپ تمام ہسپتالوں سے ڈاکٹرز کو باہر نکال دیں۔ الٹرا سائونڈ ، ایکو، اینڈو سکوپی کی مشینیں توڑ ڈالیں۔ لیبارٹریز ختم کر دیں ، جہاں خون کے ٹیسٹ ہوتے ہیں اور ہر ہسپتال میں گرم پانی کی بوتلیں، لہسن اور زیتون کے مرتبان لٹکا دیں۔ مائیگرین سے لے کر مرگی اور کینسر تک کی ساری بیماریاں ٹھیک ہو جائیں گی۔
یاد رکھیں کہ بلاشبہ زیتون اور لہسن بہت مفید چیزیں ہیں لیکن حکیم صاحب نے یہاں کچھ زیادہ بڑی امیدیں ان سے باندھ لی ہیں۔
Rest in peace medical science.