"NNC" (space) message & send to 7575

یورپی بحرانوں کے اثرات ایشیا میں

یورپ میں اٹلی کی متزلزل حکومت جس بحران میں مبتلاہے‘ پاکستان کا بحران اس سے بھی زیادہ شدید ہے۔ آج کے مسائل یہی ہیں۔کسی بھی ملک کے لئے نئے دور کے بڑھتے ہوئے بحرانوں میں ‘ڈگمگاتی کشتی کو پار لگانے کے خوابوں کی تعبیر حاصل کرنا مشکل ہے ۔ یورپ کی سیاست کے تیز ہوتے ہوئے بحرانوں پر نظر رکھنے والے‘ ایڈری اینو بوسونی کا ایک تازہ تجزیہ پیش کر رہا ہوں۔
'' کیا یورپی یونین ایک نئے بحران کی زد میں آنے والا ہے؟ یہ سوال ان دنوں یورپ میں رہنے والے ہر فرد کے ذہن میں ہے اور اس کا جواب ہے ہاں۔ وجہ یہ ہے کہ اٹلی میں گزشتہ ماہ ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں جو نئی حکومت تشکیل پا رہی ہے‘ اس نے اعلان کیا ہے کہ وہ ماضی سے ناتہ توڑ ڈالے گی اور کچھ نئے معاملات کو زیر غور لایا جائے گا۔ اٹلی میں اسٹیبلشمنٹ مخالف پنج ستارہ تحریک اور دائیں بازو کی لیگ پارٹی کے اتحاد نے کہا ہے کہ برسر اقتدار آ کر خارجہ پالیسی کی ترجیحات کا از سرِ نو جائزہ لیا جائے گا ۔ یورپی یونین کے ساتھ اپنے تعلقات کے حوالے سے دوبارہ گفت و شنید کی جائے گی۔ اس کے ایجنڈے میں انکم ٹیکس میں کمی لانا‘ غریب خاندانوں کا میعار زندگی بہتر بنانا اور ریٹائرمنٹ کی عمرمیں کئے گئے اضافے کو ختم کرنا ہے۔ اگر ایسے اقدامات کئے گئے تو اس سے اٹلی کا خسارہ بڑھ جائے گا۔ اس سے بڑھ کر پنج ستارہ تحریک اور لیگ مل کر یورپی یونین کے اکنامک گورننس فریم ورک کو تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں‘ جس میں یونین کی رکن ریاستوں کے لئے قرضے حاصل کرنے اور آمدنی کے تخمینی خسارہ جات کی حدیں مقرر کرنے والے قوانین بھی شامل ہیں۔ اس تازہ اتحاد میں کچھ ایسی تجاویز بھی زیر غور ہیں‘ جن پر اگر عمل درآمد کیا گیا تو وہ یورپی زون کے عدم استحکام کا باعث بن جائیں گے۔ اس ایجنڈے پر عمل کرنے سے پہلے اطالوی حکومت کو درپیش بہت سے چیلنجوں کا سامنا کرنا ہو گا‘ جو اپنی شدت میں اس اتحاد میں شامل پارٹیوں کے مابین پائے جانے والے اختلافات سے کسی طورکم نہیں۔
ان پالیسیوں یا تجاویز پر عمل درآمد کا انحصار کافی حد تک اس بات پر ہے کہ آیا یہ اتحاد قائم بھی رہتا ہے یا نہیں۔ کیونکہ دونوں پارٹیاں الگ الگ انتخابی حلقۂ اثر کو جواب دہ ہیں اور دونوں کی ترجیحات بھی ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔ جیسے لیگ کے امیگریشن اور قومی خود مختاری سے متعلق معاملات پر نقطہ ہائے نظر بالکل واضح ہیں۔ اس کے برعکس پنج ستارہ تحریک سیاسی ہوا کا رخ دیکھ کر فیصلے کرنے کی سوچ رکھتی ہے۔ لیگ لیمبارڈی اور وینیٹو جیسے دولت مند علاقوں پر حکومت کا تجربہ رکھتی ہے ۔جبکہ پنج ستارہ تحریک زیادہ تر ان لوگوں پر مشتمل ہے‘ جن کی کوئی سیاسی تاریخ نہیں۔ لیگ نے حال ہی میں اپنے نام سے شمالی کا لفظ ہٹا دیا ہے‘ اس کے باوجود اس کا شمال میں واقع اٹلی کے صنعتی زون سے گہرا تعلق ہے ‘اور اس علاقے میں رہنے والے بہت سے لوگوں کے نسبتاً غریب‘ جنوبی علاقوں کے بارے خیالات کچھ بہت اچھے نہیں ہیں۔جبکہ وہاں (اٹلی کے جنوبی علاقوں میں) پنج ستارہ اتحاد اور اس کی جانب سے اعلان کردہ سبسڈی کو شہرت حاصل ہے۔ دونوں پارٹیاں چاہتی ہیں کہ وہ اکیلے اٹلی پر حکومت کریں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ دونوں پارٹیاں‘ موجودہ حکومت میں ایسی پالیسیاں لائیں گی‘ جن کی بنا پر وہ اگلے انتخابات (جو کہ 2023ء میں ہونے ہیں) پر زیادہ سے زیادہ اثر انداز ہو سکیں اور حالات کو اپنے لئے زیادہ موزوں بنا لیں۔ سیٹوں کا موازنہ کریں تو پنج ستارہ تحریک کی 222 سیٹیں ہیں۔ جبکہ لیگ کے پاس صرف 124 سیٹیں‘ لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ جو حکومت اٹلی میں تشکیل پا رہی ہے‘ وہ تحریک اور لیگ دونوں کی ہے ۔ اس طرح دونوں پارٹیوں کو ایک دوسرے کو دھمکانے کے برابر کے مواقع میسر آئیں گے اور اگر کوئی بڑا جھگڑا پیدا ہو گیا تو حکومت کے خاتمے میں دیر نہیں لگے گی۔ یورپی پارلیمنٹ کے انتخابات 2019ء کے وسط میں ہونے ہیں اور یہ موقع بھی اتحاد پر مبنی ا طالوی حکومت کے خاتمے کا باعث بن سکتا ہے۔ چنانچہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ دونوں پارٹیوں نے چونکہ مل کر حکومت بنائی ہے ‘اس لئے وہ طے کئے گئے اہداف حاصل کرنے میں بھی کامیاب ہو جائیں گی۔ ممکن ہے اٹلی کی نئی حکومت کے سربراہ صورتحال کو یکسر تبدیل کرنے کے بارے میں سنجیدہ ہی ہوں‘ لیکن ملک کی بیوروکریسی حکومت کے متوازی برابر کی طاقت کی حامل ہے اور اس پر قابو پانا نئی حکومت کے لئے ناممکن نہ ہوا تو مشکل ضرور ثابت ہو گا۔
ان ساری حقیقتوں کے باوجود یورپی یونین کے لئے اٹلی کی حکومت‘ خطرے اور فکر کا باعث ہے کیونکہ پنج ستارہ تحریک اور لیگ پر مشتمل نئی حکومت‘ پری ماسٹرچ یورپ (اشارہ 1992ء کے اس معاہدے کی طرف ہے‘ جس کے تحت یورپی یونین قائم کی گئی تھی) کی طرف لوٹنے کا قصد کئے ہوئے ہے۔ اٹلی کے نئے حکمران‘ یورپ کی معیشت کو اپنے ملک کے لئے بوجھ سمجھتے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ یورپی یونین کے مالیاتی قوانین نے اٹلی کو اپنے بہت سے مالی بحرانوں پر قابو پانے سے روک رکھا ہے۔ اٹلی کی لیگ اور پنج ستارہ تحریک‘ دونوں کا یہ بھی خیال ہے کہ یورپی یونین ایک غیر جمہوری اتحاد ہے اور اس کی یونین کی رکن ریاستوں کے داخلی معاملات میں مداخلت کی طاقت کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔ اگرچہ اٹلی‘ یورپی کمیشن سے مالیاتی قوانین کو نرم کرنے کی استدعا کرتا آیا ہے لیکن نئی حکومت کی یورپی یونین کے ساتھ مخاصمت اس قدر زیادہ ہے کہ اٹلی‘ جو سات دہائیاں پہلے‘ یورپی پروجیکٹ کا شریک بانی تھا‘ اب اپنے اس راستے اور سوچ سے منحرف ہوتا نظر آ رہا ہے۔
اپنے وعدوں اور مقاصد کے حوالے سے اٹلی کی نئی حکومت کو یونان کی حکومت سے تشبیہہ دی جا سکتی ہے‘ جو 2015ء میں اس وعدے کے ساتھ برسر اقتدار آئی تھی کہ ملک کے قرضوں کو کم کرے گی۔ لیکن وہ اپنے اس مقصد میں ناکام رہی اور اسے اپنے قرض خواہوں سے ایک اور مالیاتی ضمانت حاصل کرنا پڑی تھی۔ لیکن اٹلی کی معیشت یونان کی نسبت بہت بڑی اور وسیع ہے؛ چنانچہ اس کا یورو زون سے نکل جانا یورپی یونین کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے۔ یورو زون کے لئے ایک اور بڑا خطرہ یہ ہے کہ اطالوی لیڈر اپنے ملک کی یورپی یونین میں اس حیثیت اور طاقت سے پوری طرح آگاہ ہیں اور اسی کو وہ یونین کے ساتھ بات چیت کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ اٹلی اکیلا یورپی ملک نہیںجو یہ سوچ رکھتا ہے۔ پولینڈ اور ہنگری میں حکومت کرنے والی پارٹیاں بھی اس بات کی حمایت کرتی ہیں کہ یورپی یونین کو کم و بیش خود مختار ملکوں کا ایک کلب بنا دیا جائے‘ جو کچھ مخصوص ایشوز پر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے رہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اٹلی کی حکومت یورپی یونین سے جو تقاضے کر رہی ہے‘ وہ پورے کرنا یونین کے لئے ناممکن ہو گا؛ چنانچہ یورپی یونین کے لئے درپیش خطرات سے وقتی طور پر نجات حاصل کرنے کا ایک طریقہ یہ ہو سکتا ہے کہ وہ اٹلی کے مالی معاملات سے صرف نظر کرے لیکن اس سے طرح یونین کے رکن دوسرے ممالک ناراض ہو جائیں گے۔ دوسری جانب یہ خطرہ بھی ہے کہ یونین نے اٹلی کے مطالبات کو نظر انداز کئے رکھا تو یہ تنازعہ شدت اختیار کرتا جائے گا۔ اگر اٹلی میں حکومت مستحکم نہ ہوئی اور اپنے منصوبوں اور پالیسیوں پر عمل درآمد کرنے کے قابل نہ ہو سکے تو یہ یورپی یونین کے لئے ایک اچھی خبر ہو گی۔ لیکن سوال یہ ہے کہ آیا ایسا ہو بھی سکے گا؟ ‘‘

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں